آپ سب بہتر جانتے ہیں

معاشرے میں جہاں ہر شخص اپنے آپ کو بہتر سمجھیں،
ان کے لئے ایک سبق آموز تحریر

آپ سب بہتر جانتے ہیں
انگریزی کے ریٹائرڈ پروفیسر نے،اپنے پرانےدوست جو اردو اور عربی کے پروفیسر تھے ،ان کو اپنے گھر دعوت پر بلایا،کافی دیر گپ شپ اور چائے پینے کے بعد جب بات حالات حاضرہ پر ہوئی،تو اس وقت صدر ڈونلڈ ٹرمپ نئے نئے امریکی صدر بنے تھے ،انگریزی کے پروفیسر نے جب اپنا سمارٹ فون کھولا اور ٹویٹر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹس پڑھنے لگا،اور ساتھ ہی چہرے پر طنز کی آثار نمودار ہوئے،تو اردو کے پروفیسر سے رہا نہ گیا اور ہمت کر کے پوچھ لیا پروفیسر صاحب کیا بات ہے آج بڑا مسکرا رہے ہیں،تو انگریزی کے پروفیسر نے بڑے غرور سے جواب دیا صاحب یہ دیکھو سپرپاور امریکہ کے صدر ہیں اور میں نے ان کی ٹویٹ دیکھیں تو ان کی ٹویٹس پر کافی گرائمر اور سپیلنگ کی غلطیاں ھیں میں اس لیے مسکرا رہا تھا سپرپاور کے صدر کی انگریزی کا یہ حال ہے ،تو اس جواب کے بعد اردو کے پروفیسر نے قہقہہ لگایا۔!

انگریزی کا پروفیسر چونک گیا ۔۔۔۔!
اردو کے پروفیسر نے تفصیلاً کہا جناب ہم بھی روز پڑھے لکھے لوگوں سے باتیں کرتے ہیں ہم ایسے ملک میں رہتے ہیں جس کی قومی زبان اردو ہے مگر اس کے باوجود لوگوں کو اردو نہیں آتی اردو کے پروفیسر نے ٹی وی آن کیا ٹی وی پر موجود تبصرہ نگاروں کی غلطیاں ڈھونڈنے لگے اور پروفیسر صاحب جو انگریزی میں بڑے ماہر تھے مگر اردو ان کی بھی کافی کمزور تھی،اس کے جواب پر انگریزی کا پروفیسر شرمسار ہوا ۔

اتنی دیر میں عربی کا پروفیسر جو کہ عالم دین بھی تھا اور حافظ قرآن اور دینی طبقے سے ان کا تعلق تھا دونوں کی گفتگو کو دیکھ کر اندر ہی اندر مسکرا رہا تھا، عربی کے پروفیسر کی مسکراہٹ کو انگریزی اور اردو کے پروفیسرز نے بھانپ لیا ،اور وہ دونوں خاموش رہے ، ادھر انگریزی کے پروفیسر کا بچہ روتا ہوا آیا کہ مجھے پابجی)ُPub.G) کھیلنی ہے ،مجھے وہ گیم چلا کر دو کیونکہ میرے ساتھ والے بچے بھی یہی گیم کھیلتے ہیں ،تو انگریزی کے پروفیسر نے اپنی جیب سے موبائل فون نکالا اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے پروفیسر کو فون ملانے لگا ۔

فون ملاتے ہی تینوں اساتذہ نے زوردار قہقہہ لگایا، اور بچہ بھی روتے ہوئے مسکرا پڑا ۔اور ساتھ ہی بچے کی وجہ سے انگریزی اور اردو کے پروفیسر کی جان بچ گئی ،ورنہ مولوی کے ہاتھوں جوان پروفیسر کی درگت ہونی تھی،آپ سب بہتر جانتے ہیں،

Zahid Karim
About the Author: Zahid Karim Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.