دنیا میں قادیانی طبقہ شہنشاہیت کے خاتمہ کا حامی؟

مسلم حکمرانوں ، و عرب بادشاہوں کو شہنشاہیت سے ہٹانے کیلئے دنیا میں قادیانی طبقہ سرگرم عمل ہے۔اور وہ دنیا کے مسلم ملکوں میں پُرتشدد کرایہ کے احتجاج کے ذریعہ اس مشن کو اب پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتا ہے۔ اس کے اس کام میں مغربی دنیا اس کی بھر پور مدد کرر ہی ہے۔ دنیا میں بہت بڑا طبقہ اس سازش کو سمجھ نہیں پارہا۔قادیانیوں نے پہلے مذہب اسلام کو دھشت گرد مذہب میں تبدیل کرنے کیلئے القاعدہ ، طالبان ،لشکر کے طیبہ کے مکھوٹوں کو استعمال کیا۔ ان مکھوٹوں کی مغربی ذرائع ابلاغ نے ان کی اپنے میڈیا سے خوب تشہیر کی ۔ جس سے دنیا میں ایک دھشت کا ماحول طاری ہوا۔اس کے ذریعہ سے مسلم حکمرانوں و عرب شہنشاہوں کو بلیک میل کرنی کی کوشش کی گئی کہ دھشت کے ذریعہ سے عرب حکمرانوں کو تخت و تاج پر سے اٹھا کر پھینکا جائے گا۔ مگر ان کی مکارانہ حرکتوں سے دنیا ئے عوام پر ایک راز کھلا ۔ جب انہوں کہا کہ خود کش حملے ہمارا جہاد ہے۔ تو اس میڈیائی قیادیانی تحریک سے لوگ اچھی طرح آشنا ہوئے۔ کہ یہ تحریک اسلام کے خلاف ایک گہری سازش ہے۔ کیوں کہ مذہب اسلام کی روح سے خودکشی حرام فعل ہے۔ اس کا ارتکاب کرنے والا سیدھا جہنم رسید ہوتا ہے۔اس راز کے افشاں ہونے کے بعد دنیا کے علمائے اکرام میں اس کے تئیں ایک نفرف کا ماحول عالمی سطح پر چھا گیا۔ پھر لوگ اس تحریک سے بد گما ں ہوگئے۔ آج حالت یہ ہے کہ جب مغربی ذرائع ابلاغ سے القاعدہ ،طالبان ،لشکر طیبہ کی خبروں کو ٹیلی کاسٹ کیا جاتا ہے۔ تو دنیا میں اسلام کی تعلیم پر فائز لوگ سمجھ جاتے ہیں کہ پھر کوئی اسلام کے خلاف نیا منصوبہ پیش ہورہا ہے۔حالانکہ یہ تحریک اسلام کے نام پر شہنشاہوں کو ہٹانے کیلئے تیار کی گئی تھی۔ دنیا کے عوام پر اس کے بے نقاب ہوتے ہی قادیانی طبقہ چراغ پا ہوگیا۔ اب انہوں نے پُرتشد د کرائے کے احتجاج کا سہارا لیا ہے۔ اس کام میں امریکی انتظامیہ اسلام سے خارج قیادیانی لوگوں کی بھر پور مدد کر رہی ہے۔عرب ملکوں کے شہنشاہوں کو رفتہ رفتہ اقتدار سے بے دخل کیا جارہا ہے۔ تیونس اور مصر میں قادیانیوں کو کامیابی مل چکی ہے۔ اب ان کی نظر یمن ، بحرین،لیبیا پر ہے۔ اس کے بعد ایران اور پاکستان کا نمبر ہے۔کتنی منظم ہے۔ قادیانیوں کی تحریک ۔ اس نئی تحریک کی مدد کیلئے امریکی صدر بارک اوبامہ نے ناٹو کو کمان دے دی ہے۔ اور اپنی طرف سے ڈرون حملوں کا اجازت نامہ اپنی طرف سے پڑھ کر پوری دنیا کو سنایا دیا ہے۔ لیبیا پر سلسلہ وار ناٹو اور امریکی بمباری ۔صرف عرب شہنشاہوں کو ہٹانے کی ایک تحریک کا آغاز ہے۔ مقصد مسلم و اسلامی ملکوں میں بدامنی کو جنم دینا ہے۔ دنیا کے مسلم ملکوں میں اس قادیانی تحریک کی دانستہ و غیر دانستہ حمایت کی جارہی ہے ۔ جس کو افسوس ناک و شرمنا ک ہی کہا جاسکتا ہے۔

بہرحال جمہوریت کا چولہ پہن کر قادیانی تحریک مغربی ملکوں کی مدد سے سلسلہ وار پھیلائی جارہی ہے۔ جس پر مسلم مذہبی علمائے اکرام کو مطالعہ کرنا چاہئے۔ ابھی تک کسی نے بھی اس خوبصورت پُرتشدد کرائے کے احتجاج کی ناہی مخالفت کی ہے اور نا ہی اس کی مذمت کی ہے۔ بلکہ وہ مسلم حکمرانوں و مسلم شہنشاہوں کو مورد الزام ٹہرا کر ان سے اقتدار چھین نے کی جستجو میں مصروف و مشغول ہیں۔ناٹو و امریکہ کے لیبیا عوام پر فضائی حملوں سے بے قصور لوگ مارے جائیں۔ جس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ مگر فضائی حملوں میں مرنے والوں پر دھشت گردی کا الزام لگاکر اپنے حملوں کو جائز قرار دیا جارہا ہے۔

بہرکیف مسلم ملکوں کو اس پُر تشدد کرائے کے احتجاج کے عنوان سے چلنے والی قادیا نی تحریک سے مقابلہ آرائی کیلئے اب عالم اسلام کے پاس کیا طریقہ کار ہے۔ بارک اوبامہ ان کی حمایت کر کے عالم اسلام کے صرف مذاق کرنے لگے ہیں۔ اس مسلم شہنشاہوں کو ہٹانے کی قادیانی تحریک کے خلاف کیا مسلم دنیا صف آراء ہوگی۔ یا پھر اس کا ساتھ دیکر مغربی ممالک کی مدد ہی کرے گی۔ اس سوال کا جواب مسلم شہنشاہوں کے خلاف کمر کسنے والے لالچی لوگوں وتنظیموں نے مسلم رائے عامہ کو دینا ہے۔ آخر وہ کیوں اس قادیانی تحریک کی حمایت کا حصہ بن اسلام کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ان کی اسلام دشمنوں سے دوستی کا راز کیا ہے۔ اس کی جواب دہی ضروری ہے۔
Ayaz Mehmood
About the Author: Ayaz Mehmood Read More Articles by Ayaz Mehmood: 98 Articles with 79922 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.