(سعودی عرب حکمرانوں کو اقتدار
سے ہٹانے کیلئے قادیانی تحریک )
امریکی انتظامیہ مسلم ملکوں میں بد امنی ، انتشار و خون ریزی پھیلانے والی
پُرتشدد کرایہ کے احتجاج کی قادیانی تحریک کی حمایت میں سرگرم عمل ہے۔ اس
قادیانی تحریک نے جمہوریت کا چولہ پہن کر مسلم حکمرانوں و مسلم شہنشاہوں کو
اقتدار سے ہٹا نے و بے دخل کرنے کام شروع کردیا ہے۔ مسلم ملکوں میں بدامنی
کے فروغ کیلئے اس قادیانی تحریک کی امریکی صدر بارک اوبامہ کھل کر بھر پور
مدد کر رہے ہیں۔ان مسلم ملکوں میں نیچے سے کرایہ کے پُرتشدد احتجاج کی
قادیا نی تحریک سے قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے۔ اوپر سے ان کی مدد
کیلئے امریکہ و ناٹو کے فضائی طیاروں سے حملے کئے جارہے ہیں۔ اس قادیانی
تحریک کو امریکہ کے ساتھ ساتھ برطانیہ ، فرانس و اسرائیل کے یہودیوں اور
نصرانیوں نے بھی اپنی بھر پور مدد و حمایت دے رکھی ہے۔ اگر کوئی مسلم
حکمراں اس قادیانی تحریک کو روکنے وقابو میں کرنے کی کوشیش کرتا ہے۔ تو
امریکی طیاروں سے اس کے ملک پر فضائی حملے درمیان میں حائل ہوکر اس اسلام
دشمن تحریک کی مدد کرتے ہیں۔ یہ قادیانی تحریک تیونس و مصر کے حکمرانوں کو
اقتدار سے بے دخل کرنے کا کارنامہ انجام دے چکی ہے۔یمن ، بحرین اور لیبیا
میں اس کو کامیابی نہیں ملی۔ تو امریکہ و ناٹو کی افواج کو حرکت میں لایا
گیا۔ جنہوں نے اپنی طرف سے فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
دونوں(امریکہ و ناٹو) نے اعلا ن کر رکھا ہے کہ ان ملکوں سے حکمرانوں کو
اقتدار سے بے دخل کرنے تک وہ قادیانی تحریک کیلئے اپنی حمایت جاری رکھیں
گے۔ناٹو و امریکی انتظامیہ یہ سمجھتی ہے کہ وہ فضائی حملوں سے دنیا کے مسلم
ملکوں کو تہس نہس کرنے کے کام میں اس کا کوئی متبادل نہیں۔ مگر اب مگر
اسلامی ومسلم دنیا ان کے فضائی حملوں کو روکنے کیلئے ایک نیا طریقہ ایجاد
کرسکتی ہے۔ جس سے ان کے حملہ کرنے کی صلاحیت یکسر ختم ہوجائے۔ جب کوئی
طیارہ حملہ کرنے کیلئے ان کے ملک میں داخل ہو تو اپنے دفاع کیلئے ” شعائی
آلہ“ کا استعمال کرے۔ جس سے وہ شعائی آلہ حملہ آوروں کی عقل و دانش کو بگاڑ
کر رکھ دے۔ یہ دفائی شعائی آلہ۔ حملہ آوروں پر اس قدر حاوی ہو کہ جس سے وہ
اپنا ذہنی توازن کھو دے نتیجہ ً جو فضائی طیارہ حملہ کرنے کیلئے بھیجا جائے
وہ خود بہ خود حادثہ کا شکار ہوجائے۔ اور یہ شعائی آلہ بے قصوروں پر حملہ
آور طیاروں کا تعاقب کرے ۔ اور ان کے غرور وتکبُر اور گھمنڈ کو توڑ کر رکھ
دے ۔ یہ شعائی آلہ فضائی حملوں کو روکنے کا ایک نیا متبادل بن کر سامنے آئے۔
یہ شعائی آلہ جو عراق میں صدام حسین کے ہاتھوں تیار ہونا تھا۔ مگر تمام
مغربی ملکوں نے اس کو اس صلاحیت تک پہنچے سے قبل ہی اس کی تمام ٹیکنالوجی
پر بمباری کر کے سارے منصوبہ کو چوپٹ کردیا۔امریکہ و ناٹو کے فضائی حملوں
کو مکمل طور پر ناکارہ بنانے کیلئے یہ شعائی آلہ کسی عرب ملک میں تیار ہو
رہا ہے۔ شاید وہ لیبیا بھی ہوسکتا ہے۔ اس پر تازہ بمباری سے پتہ چلتا ہے کہ
مغربی ممالک اس شعائی آلہ سے کس حد تک پریشان ہیں۔ اس شعائی آلہ کو ایران
بھی تیار کرسکتا ہے۔ اس شعائی آلہ کے موجودگی سے آئندہ میں دنیا سے امریکہ
کے فضائی حملوں کی دھشت گردی مکمل طور پر ختم ہوجائے گی۔ وہ پھر دنیا کے
کسی بھی ملک پر حملہ نہیں کرسکے گا۔ اگر اس کے حملہ آور طیارے حملے کے
ارادے سے کسی ملک میں داخل ہونے کی کوشش کریں گے۔ تو وہ خودبہ خود حادثہ کا
شکار ہوجائیں گے۔ پھر ایک سپر پاور ملک کی اعلیٰ صلاحیت کو ایک معمولی ملک
بھی چیلنج کرسکے گا۔ جس طرح ایک معمولی چونٹی ایک ایک ہاتھی کی سونڈ میں
کاٹ کر اس کے دھاڑنے کی عقل کو ٹھکانے کردیتی ہے۔ اس طرح شعائی آلہ سپر
پاور کے تمام خوابوں کو چکنا چور کر کے رکھ سکے گا۔
بہرحال اب دنیا میں پُرتشدد کرائے کے احتجاج کی” قادیانی تحریک“ جو مسلم
حکمرانوں و شہنشاہوں کو اقتدار سے بے دخل کرنے و ان کا اقتدار زبردستی
چھینے کی چلائی جارہی ہے۔ مغربی ممالک فضائی حملوں سے اس قادیانی تحریک کی
بھر پور مدد کررہے ہیں ۔ اب بہت جلد ایک نئی تبدیلی رونما ہونے والی ہے۔
پھر حملہ آور طیارے دوسرے ملکوں میں فضائی حملے کرنا تو درکنار اس میں
گھسنے کی ہمت بھی نہیں کرسکیں گے۔ کسی کے ملک میں نو فلائی زون قائم کرنے
کی اسکیمیں بھی دھری دھری رہ جائیں گی۔ اگر حملہ آور طیارے گھسنے کی غلطی
کرے گا تو وہ طیارے ازخود حادثہ کا شکار ہوکر زمین دوز ہوجائیں گے۔
فی الوقت پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی جہاں امریکی طیارے ازخود ہی
حادثہ کا شکار ہوئے۔ تو ایسا یقین ہوتا ہے کہ یہ شعائی آلوں کی وجہ سے ہوئے
ہیں۔ ان شعائی آلوں کی حرکات و سکنات کو عراق میں بھی دیکھا گیا۔ پاکستان
میں تو ڈرون طیارے ان کی زد میں آکر خود بہ خود حادثہ کا شکار ہورہے ہیں۔
جس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ کے کسی بھی ممکنہ حملہ کو روکنے کیلئے اس کا
ایک متبادل گویا تیار ہو گیا ہے۔ اگر اس کو درست مان لیا جائے تو یہ دنیا
عوام کیلئے ایک بڑی کامیابی کی بات ہے۔ اب اس کے حملے بے قصوروں پر نہیں
ہوسکیں گے۔ حالانکہ وہ حملہ کرنے کے بعد مرنے والوں پر دھشت گرد وں کا
الزام لگا کر اپنے حملوں کو جائز کرلیتا ہے۔ اگر شعائی آلوں سے دفائی حکمت
عملی تیار ہوئی ۔تو ایک سپر پاور ملک بہت جلد مٹی کے ڈھیر میں تبدیل
ہوگا۔پھر اس کے جنگی طیارے کاغذ کی ناﺅ کے مانند ہوں گے۔
بہرکیف ۔لیبیا و دیگر مسل ملکوں میں فضائی حملوں سے قیادنی تحریک تقویت
دینا ۔ مسلم حکمرانوں و شہنشاہوں کو ہٹانا و ان کی مذمت کرنا، وہاں بدامنی
کا ماحول تیار کرنا اور پُر تشدد کرائے کے احتجا ج کی حمایت کرنا۔ افسوس نا
ک حرکات ہیں ۔مسلم حکمرانوں و شہنشاہوں کو ہٹانے کی قیادنی تحریک القاعدہ ،
طالبان و لشکر طیبہ کے حوالہ سے بھی چلائی گئی تھی۔ ان اسلامی حلیہ مکھوٹوں
کی تشہیر مغربی میڈیا سے کی جاتی ہے۔ ان مکھوٹوں کے ذریعہ مذہب اسلام کو
دھشت گر دمیں د مذہب تبدیل کرنے کی مذموم کوشش کی جاتی ہے۔اس سے ایک دیر پا
وقت مسلم حکمرانوں کو ہٹانے و ان کو بدنام کرنے میں لگ جاتا ہے۔القاعدہ کے
بعد قادیانی تحریک کی شکل پُرتشدد کرائے کے احتجاج میں ظہور پذیر ہورہی ہے۔
اس ایک ہفتہ ، ایک ماہ، یا پھر تین ماہ میں حکمرانو ں کو اقتدار چھوڑ نے پر
مجبور کردیا جاتا ہے۔ جس سے مسلم ملکوں میں بدامنی کے پیدا کرنے ایک نئی
حکمت عملی منظم طریقہ پر اجاگر ہوتی ہے۔
لہٰذا دنیائے عوام کے تحفظ کیلئے دنیا وی طور پر ” شعائی آلہ ‘ کی ضرورت
ہے۔ اب عالم اسلام کو پُر تشدد کرائے کی احتجاج کی اور اس کی حمایت کرنے
والے اسلام دشمنوں کے ساتھ ساتھ اسلامی حلیہ اختیار کئے لوگوں کی بھی مذمت
کرنی چاہئے کہ اسلام دشمن طاقتیں جمہوریت کا چولہ پہن کر مسلم ممالک کے
عوام پر حملہ کے طور کام کر رہی ہیں۔ جس سے مقابلہ آرائی کی فوری ضرورت ہے۔
سعودی عرب حکمرانوں کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے پُرتشدد کرایہ کے عوامی
احتجاج کی قادیانی تحریک سے بہت جلد آشنا ہوں گے۔ اور یہ قادیانی تحریک جس
کی سرپرستی امریکی صدر بارک اوبامہ کر رہے ہیں۔ اور اس کو دیگر مغربی ممالک
کی حمایت بھی حاصل ہے اب بہت جلد دم توڑ دے گی۔ |