میں صرف تین سال کی تھی تو میرے ابو نے مجھے نانی کے حوالے کردیا۔۔۔دادی اور نانی کے گھر پلنے والے ستارے

image


وہ گھر تربیت کا بہترین نمونہ ہوتا ہے جہاں دادا دادی یا نانا نانی جیسی نعمتیں موجود ہوں ۔۔۔کیونکہ جن ستاروں کو پالا ہے ان کے گھر کے بڑوں کی ، ان کی شخصیت میں کچھ ایسا نکھار ہے جو الگ سے ہی اپنی پہچان ہے

ہمایوں سعید کی دادی
ہمایوں سعید کی ٹھنڈی اور پروقار شخصیت کے پیچھے ایک بہت بڑا ہاتھ ان کی دادی کا ہے۔۔کیونکہ ان کے گھر میں کوئی بہن تو تھی نہیں ، یہ پانچ بھائی تھے اور ہمایوں گھر میں سب سے بڑے پوتے تھے تو دادی نے انہیں ہمیشہ اپنے ساتھ ساتھ رکھا۔۔۔جب ہمایوں ناصرہ پبلک اسکول میں زیر تعلیم تھے تو ان کی کئی ٹیچرز نے بتایا کہ ہمایوں سعید کی دادی پورا وقت گراؤنڈ میں بیٹھ کر ہمایوں کا انتظار کرتی تھیں اور چھٹی میں ساتھ لے کر جاتی تھیں۔۔۔

image


سیمی راحیل کی نانی
سینئر اداکارہ سیمی راحیل نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ صرف تین سال کی تھیں تو ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا۔۔۔ان سے چھوٹی ایک بہن بھی تھی تو والد نے کہا کہ میں کیسے سنبھالوں گا۔۔۔اس لئے نانی کے گھر میں چھوڑ دیا۔۔۔ان کی نانی نے ان کی پرورش بہت ہی منظم انداز میں کی۔۔۔صرف نو سال کی عمر میں انہیں کتابیں پڑھنے کی عادت ڈالی اور زندگی میں ہمیشہ مصروف رکھا تاکہ وہ کبھی کسی ڈپریشن کا شکار نا ہوں۔۔۔سیمی راحیل کا کہنا ہے کہ میں تیرہ سال کی تھی تو ابو کا بھی اچانک انتقال ہوگیا لیکن میری نانی نے مجھ پڑھائی اور دیگر آرٹس کی ایکٹیویٹیز میں اتنا مصروف رکھا کہ کبھی ڈپریشن یا غصے جیسی کیفیت کا سامنا نہیں کیا۔۔۔

image


جویریہ سعود کی دادی
جویریہ سعود کو ان کی دادی نے پالا ہے اور وہ اکثر اس بات کا ظہار کرتی ہیں کہ وہ اپنی دادی سے کافی قریب تھیں۔۔حتیٰ کہ وہ رہتی بھی دادی کے ہی گھر پر تھیں اور جب وہ دوسری بار ماں بننے والی تھیں اور امریکہ میں تھیں تو ان کی دادی نے انہیں فون کرکے کہا کہ تم آجاؤ میرے پاس ملنے۔۔۔جویریہ نے سوچا کہ کچھ دن بعد تو جانا ہی ہے اس لئے نہیں گئیں لیکن وہ آج تک افسوس کرتی ہیں کیونکہ دو دن بعد دادی اس دنیا سے چلی گئیں۔۔۔جویریہ کا کہنا ہے کہ ان کی شخصیت میں جتنی بھی اچھی باتیں ہیں وہ صرف ان کی دادی کی میراث ہے-

image


ثمینہ احمد
اداکارہ ثمینہ احمد نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ان کے والد کا ان کی بہت کم عمری میں انتقال ہوگیا تو والدہ نے خود کو پڑھائی اور نوکری میں مصروف کیا اور ان کے اس سفر میں ہم بچے اپنی نانی کے پاس ہی پلے۔۔۔ان کا کہنا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ ماں اور باپ بچے کی تربیت بہتر انداز میں کرتے ہیں لیکن ان کے لئے ان کی نانی نے بھی بہت قربانیاں دیں-

image
YOU MAY ALSO LIKE: