اس بات میں کوئی شک نہیں کہ سیاحت ایک دلچسپ لیکن مہنگا
ترین شوق ہے- اس لیے کم آمدنی والے اکثر افراد صرف اس شوق کو پورا کرنے کی
منصوبہ بندی ہی کرتے رہ جاتے ہیں- تاہم ایک پاکستانی نوجوان نے یہ ثابت کر
دکھایا کہ کم سے کم اندرونِ ملک سیر کا شوق مفت میں بھی پورا کیا جاسکتا ہے-
|
|
جی ہاں صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والے نوجوان طالبعلم ارسلان جوکھیو کا دعویٰ
ہے کہ انہوں نے پورے پاکستان کی سیر بغیر کوئی ایک روپیہ خرچ کیے کی- واقعی
سننے میں یہ ناقابلِ یقین لگتا ہے لیکن جب آپ ارسلان کے اس مہنگے شوق کو
مفت پورا کرنے کے حوالے سے اپنائے گئے منفرد طریقے بارے میں جانیں گے تو
حیران رہ جائیں گے اور انہیں داد دیے بغیر نہیں رہ سکیں گے-
ارسلان کے مطابق ان کا منصوبہ بالکل سادہ تھا- انہوں نے سفر کے لیے ہر قسم
کی ٹرانسپورٹ کا استعمال کیا جس میں ٹرک، موٹر سائیکل، گاڑی اور بس وغیرہ
شامل تھے اور یہ تمام ٹرانسپورٹ انہوں نے لفٹ کے طور استعمال کی-
|
|
ارسلان ٹرانسپورٹ کی مد میں بغیر کوئی ایک روپیہ خرچ کیے لفٹ کے ذریعے سفر
کرتے رہے اور یوں انہوں ںے پاکستان کے چاروں صوبوں کے تمام مشہور سیاحتی
مقامات کی سیر کا شوق پورا کیا- اس دلچسپ اور ایڈونچر سے بھرپور سفر کا
آغاز صوبہ سندھ سے کیا گیا-
ارسلان کا کہنا تھا کہ “ میں نے ہر قسم کی ٹرانسپورٹ استعمال کی جو مجھے
دستیاب ہوئی- میں نے لگژری گاڑیوں، موٹر سائیکلوں، ٹرکوں اور بسوں میں سفر
کیا- میں نے کسی خاص قسم کی ٹرانسپورٹ کو ترجیح نہیں دی جو میرے ہاتھ کے
اشارے پر رک جاتا میں اس کے ساتھ سفر کرنے لگتا“-
|
|
“ میں لوگوں کے سامنے پاکستان کے محفوظ ماحول کو نمایاں کرنا چاہتا تھا- آپ
رات ہو یا دن کسی اجنبی کے ساتھ سفر کرسکتے ہیں آپ کو کوئی نقصان نہیں
پہنچے گا- یہ سب میں نے اپنے ملک کے لیے کیا“-
خوراک پر آنے والے خرچ کے حوالے سے ارسلان کا کہنا تھا کہ “ عام طور پر میں
جن لوگوں کے ساتھ سفر کرتا تھا کھانے کے اوقات میں وہ مجھے اپنے ساتھ مفت
کھانے کی بھی پیشکش کرتے تھے- اس لیے کھانے پر بھی کوئی خاص رقم خرچ نہیں
ہوئی“-
|
|
تصور کریں گھر سے اکیلے نکلنا، پورا ملک مفت میں گھومنا، مفت میں کھانا بھی
کھانا اور صحیح سلامت گھر واپس بھی آجانا- یقیناً یہ ہمارے ملک پاکستان کی
خوبصورتی ہے- |