عالمی سطح پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے
حکمراں جس طرح اپنے شہریوں کو اس مہلک بیماری سے بچانے کے لئے سخت احتیاطی
اقدامات روبہ عمل لارہے ہیں یہ اپنی جگہ ایک تاریخ ہوگی۔ شہریوں کو انکے
اپنے گھروں تک محصور کردیا جارہاہے اس کی وجہ جبرو ستم، یا ظلم و زیادتی
نہیں بلکہ انکی قیمتی زندگیوں کو مہلک بیماری سے بچانا ہے۔ اسلامی ممالک
بھی اپنے شہریوں کے تحفظ کیلئے بڑے ہی سخت اقدمات کئے ہیں یہاں تک کہ
عبادتگاہوں کو بھی مقفل کردیا گیا ہے ۔دنیا کے بیشتر ممالک کے مساجد سے صرف
اذانیں سنائی دے رہی ہیں اور مصلیوں سے کہا جارہا ہے کہ وہ اپنے اپنے گھروں
میں نمازیں ادا کریں۔ یہی نہیں بلکہ اسلام کا پانچواں اور عظیم الشان رکن
حج بیت اﷲ شریف اور روضۂ رسول ﷺ سے بھی اس سال عازمین حج و عمرہ محروم
ہوجائیں گے۔ اﷲ اکبر!
مسلمانوں مغربی و یوروپی تہذیب تمدن سے دوری اختیار کرنی چاہیے خصوصاًسعودی
شاہی حکومت ، عرب امارات اور دیگر اسلامی ممالک کو بھی اپنے ان یوروپی اور
مغربی ممالک کی تہذیب و کلچر کو اپنا نے سے گریز کرنا چاہیے ، سعودی عرب کے
ویژن 2030کے تحت مملکت کو آزادانہ ماحول فراہم کرنے کی سعی کی جارہی تھی
اور جس قسم کے حالات اور ماحول سعودی عرب میں بڑھتے جارہے ہیں اور بعض شہری
مغربی و یوروپی تہذیب کو اپناتے ہوئے خوشی محسوس کررہے تھے ، سینما گھروں
کی اجازت ، نائٹ کلبس کی اجازت، کنسرٹ پروگرامس کے عام کئے جانے جیسے حالات
نے بھی قہر الٰہی کا ذریعہ بن سکتا ہے؟
یہ کیسی بیماری یا آزمائش ہے جس کی وجہ سے مسلمان اپنے رب کریم کو اجتماعی
طور پر بھی یاد کرنے سے محروم کردیئے جارہے ہیں۔دنیا بھر کی مساجد و حرمین
شریفین ویران ہوچکے ہیں۔ہم مسلمانوں کو اپنے محاسبہ کی اشدضرورت ہے کیونکہ
ہمیں جس طرح خالق و مالک کی مساجداور حرمین شریفین میں عبادت سے دور کردیا
گیا یہ اﷲ تعالیٰ کی ہم سے ناراضگی کا ہی سبب ہوسکتا ہے ورنہ وہ اپنے بندوں
کو اپنے گھروں سے دور نہ کرتے۔ہم مسلمانوں کو توبہ و استغفار کرتے ہوئے
اپنے خالق و مالک کو منانے کی ضرورت ہے ۔ ہمارے اپنے اعمال ہی کا نتیجہ
ہوسکتا ہے کہ عالمی سطح پر لوگ پریشان کن صورتحال سے دوچار ہے ۔مرنے کے بعد
بھی وائرس کا شکار فرد کو غسل دینے کے بجائے تیمم کروائے جانے کی خبریں عام
ہورہی ہیں ، یہی نہیں بلکہ انکے نماز جنازہ میں بھی شرکت سے گریز کرنے
کیلئے کہا جارہا ہے تاکہ اس سے دوسرں میں یہ مرض پھیل نہ جائے اور بعض
ممالک میں جلانے کی اطلاعات بھی سوشل میڈیا کے ذریعہ گردیش کررہی ہے۔
اب معمولی سی کھانسی ،زکام،گلے میں خراش، چھینک ،بخاریاسانس کا پھولنا
وغیرہ کی صورت میں لوگ خوف و ہراس کا شکار ہورہے ہیں اور انکے اپنے بھی ان
سے دوری اختیار کررہے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ذرائع ابلاغ کے مطابق جو خبریں
منظر عام پر آرہی ہیں اس سے بھی پتہ چلتاہے کہ عام مسلمانوں کے نماز جنازہ
اور تدفین میں بھی لوگوں کو آنے سے منا کردیا جارہا ہے،ان حالات کو دیکھتے
ہوئے ہم مسلمانوں کو غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم نے اپنے رب الکریم
کی ناراضگی کے ایسے کونسے عمل کئے ہیں جس کی وجہ سے یہ وبا عالمی شکل
اختیار کرگئی ہے ۔دو سو کے قریب ممالک میں حکومتی اقدامات بڑے ہی سخت
کردیئے گئے۔ عالمی سطح پر تمام مذاہب کے افراد کو عبادات انکے اپنے گھروں
میں کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ جانی نقصان سے بچانے کے لئے جتنے
سخت اقدامات کئے گئے ہیں اور کئے جارہے ہیں اسکی اس سے قبل عالمی سطح پر
نظیر نہیں ملتی، اس وائرس نے عالمی سطح پر معیشت بھی بُری طرح متاثر کردی
ہے ، ان ممالک کو لاک ڈاؤن کئے جانے کی وجہ سے کھربوں ڈالرس کا نقصان ہورہا
ہے۔ حکومتوں کی جانب سے عوام کے نقل و حرکت کے تقریباً تمام ترذرائع بند
کردیئے گئے ہیں، صرف ایمرجنسی اور اہم شعبہ جات کو کارکرد رکھا گیا ۔28؍
مارچ تک ملنے والی اطلاعات کے مطابق 5,98,070افراد کورونا وائرس سے متاثر
ہوچکے ہیں جن میں,761 27سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں اور یہ وائرس95 1ممالک میں
پہنچ چکا ہے۔فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپ میں اب تک تین لاکھ سے
زائد تصدیق شدہ کیسز منظر عام پر آچکے ہیں۔امریکہ میں کورونا کے مریضوں کی
تعداد ایک لاکھ سے زائد ہوچکی ہے اور 1500افراد کی ہلاک بتائے جارہے
ہیں۔جبکہ جمعہ کوجنوبی افریقہ میں لاک ڈاؤن کے دوران کورونا وائرس سے پہلی
ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔امریکی صدر ٹرمپ نے کورونا وائرس کے خلاف دو
ٹریلین ڈالر کے ایک بڑے پیکج کا اعلان کیا جس کے تحت 100ارب ڈالر ہاسپتلوں
کو دیئے جائیں گے جبکہ ہر متاثرہ خاندان کو 3400ڈالر کا چیک دیا جائے گا۔
کورونا وائرس کے پیشِ نظر ترکی میں اہم اقدامات
ترکی میں بھی سخت اقدامات کئے جارہے ہیں صدر ترکی رجب طیب اردغان نے تمام
شہریوں کو اپنے اپنے گھروں ہی میں قیام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا
کہ ’’گھر ہی میں قیام کرو اور زندگی گھر تک ہی محدود رکھو‘‘۔ انہوں نے کہا
کہ کورونا وائرس کی نئی قسم ’’کوویڈ۔۱۹) کے خلاف جنگ کے دائرہ کار میں
استنبول سے کوششیں جاری ہیں اور اس سلسلہ میں تمام تر ضروری اقدامات کئے
جارہے ہیں۔ صدر ترکی نے کہا کہ ’’آئیے ، تمام ضروری انتباہ کی تعمیل کریں ،
صبر کریں، توجہ دیں اور اپنے اردگرد کے ماحول کی صفائی کا خصوصی خیال
رکھیں۔ترکی کے وزیر صنعت و ٹکنالوجی مصطفی ورانک کے مطابق ملک میں مقامی
سطح پر بڑے پیمانے پر وینٹی لیٹرز کی تیاری شروع کردی گئی ہے، انہو ں نے
کہا کہ ہمارا مقصد 15؍ اپریل تک تیار کردہ ان تمام وینٹی لیٹرز کو حکومت کے
حوالے کرنا ہے۔ ترکی میں اب تک کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد
92 ہوگئی ہے جبکہ متاثرین کی تعداد چھ ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ ترکی کے
وزیر صحت فخر الدین کھوجا نے کہاکہ حکومت نے 65سال سے زیادہ عمر کے بزرگوں
اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا ہے۔ ترکی
میں بعض اہل خیر شہریوں نے اپنے ان ضرورتمندوں ، محتاجوں اور قرنطینہ میں
رہنے والوں کیلئے مدد کی غرض سے رات کے اندھیرے میں سڑک پر اشیاء ضروریہ
رکھ دی ہیں تاکہ ضرورت ان اشیاء ضروریہ کو اٹھاکر لے جائیں اور اسے استعمال
کریں۔ ترک صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے عوام کو خبر دار کیا ہیکہ اگر
تدابیر پر عمل نہ کیا گیا تو ہم سب خطرے سے دوچار رہیں گے۔ انہوں نے ٹویٹر
پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہمیں اس خطرے کو سنجیدہ لینا چاہئیے کیونکہ دنیا
میں اس وقت کوروناوائرس سے دوچار افراد کی تعداد چار لاکھ اور ہلاکتوں کی
تعداد پندرہ ہزار تک پہنچنے کو ہے لہذا میری ترک عوام سے درخواست ہیکہ وہ
ممکنہ حد تک گھر پر رہیں اور اس وبا کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
سعودی عرب میں شاہی فرمان کے مطابق 21روز تک کرفیو
سعودی عرب میں 23؍ مارچ کو شاہی حکم کے مطابق رات 7بجے سے صبح 6بجے تک
کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔فرمانروا مملکت سعودی عربیہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز
نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے، شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی
صحت اور سلامتی کی خاطر پیر 23؍ مارچ کی شام سے 21دن کیلئے مملکت بھر میں
جزوی کرفیو نافذ کرنے کا حکم جاری کیا۔ کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کو
پہلی مرتبہ 10ہزار ریال ، دوسری مرتبہ 20ہزار ریال جرمانہ ہوگا، جبکہ تیسری
مرتبہ 20دن کی قید ہوگی۔ مکہ مکرمہ گورنریٹ نے کرفیو کے دوران خالی
شاہراہوں کی تصاویر جاری کی ہے اور پابندی کرنے والے شہریوں اور غیر ملکیوں
کا شکریہ ادا کیا گیا ہے کہ رہائشی امن و امان و سکون سے گھروں میں ہیں
جبکہ سیکوریٹی عہدیدار شاہراہوں پر عوام کی سلامتی کیلئے خدمات انجام دے
رہے ہیں۔کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف جرمانے عائد کئے گئے
ہیں۔سعودی عرب میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 562ہوگئی ہے ۔سرکاری
اورخانگی شعبے کی اہم اداروں کے وہ ملازمین جن کے کام میں مسلسل کارکردگی
درکار ہے کرفیو سے مستثنیٰ ہونگے۔ سکیورٹی عہدیدار ، فوجی ، میڈیا سیکٹر کے
ملازمین ، صحت اور خدمات کے اہم شعبوں کے کارکنان کو بھی استثنیٰ حاصل
ہے۔سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام سعودی ایئرپورٹس مسافروں سے
خالی ہوگئے ہیں۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس سے مقامی شہریوں
اور مقیم غیر ملکیوں کو بچانے کیلئے پروازیں معطل ہیں۔البتہ کنگ عبدالعزیز
ایئر پورٹ ادارہ کسٹم کے ایک عہدیدار سعید الغامدی کے مطابق ایئر کارگو
چوبیس گھنٹے آرہا ہے اس حوالے سے تمام احتیاطی تدابیر کی گئی ہے۔
متحدہ عرب امارات کا مصروف ترین ایئر پورٹ بھی متاثر
متحدہ عرب امارات نے دو ہفتوں کیلئے تمام بین الاقوامی مسافر و ٹرانزٹ
پروازیں معطل کردی ہیں۔ اس فیصلہ سے دنیاکا مصروف ترین دبئی انٹرنیشنل ایئر
پورٹ بھی متاثر ہوگا، علاوہ ازیں امارات میں شاپنگ مالز، ریستوران ، کافی
شاپس اور دیگر تمام تفریحی مقامات بھی بند رہیں گے۔ مشرق وسطیٰ کے خطے میں
اب تک کورونا وائرس کے اٹھائیس ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔عرب
امارات کی کابینہ نے نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے حفاظتی
تدابیر کی خلاف ورزی کرنے پر پچاس ہزار درہم تک کا جرمانہ مقرر کردیا ہے۔
اس کسی بھی مقیم غیر ملکی یا اماراتی شہری کو حفاظتی تدابیر کی خلاف ورزی
پر کم از کم پانچ سو اور زیادہ سے زیادہ پچاس ہزار درہم کا جرمانہ ہوگا۔
دوسری بار خلاف ورزی پر جرمانہ دگنا کردیاجائے گا۔ تیسری بار خلاف ورزی پر
معاملہ پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا جائے گا جہاں اس کے خلاف فوجی عدالت
کی کارروائی ہوگی۔امارات میں مریضوں کی مجموعی تعداد 405ہے ان میں سے
55روبہ صحت ہوچکے ہیں جبکہ دو ہلاک ہوچکے ہیں۔
کویت میں کورونا وائر س اور زلزلہ کے جھٹکے
کویت میں ایک طرف کورونا وائرس سے لوگ پریشان ہیں تو دوسری جانب شمالی کویت
میں جمعہ کے روز زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ یہ زلزلہ رات 12بجکر 6منٹ
پر آیا جس کی شدت 3.2ریکارڈ کی گئی ہے۔ کویت میں جمعہ تک مریضوں کی تعداد
225بتائی جارہی ہے۔
سلطنت عمان میں اخبارات و رسائل بھی بند
سلطنت عمان نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اتوار کو مزید کئی
اقدامات کا اعلان کیا ہے ۔ اخبارات و رسائل اور مختلف قسم کے لٹریچر کی
اشاعت و تقسیم پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے
اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی گئی ہے ۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہیکہ بیرون ملک
جاری ہونے والے لٹریچر اور اخبار و رسائل کی اشاعت اور تقسیم معطل کردی
جائے جبکہ سرکاری اداروں میں صرف تیس فیصد ملازمین کام کریں گے۔ واضح رہے
کہ سلطنت عمان کے حکام نے عوامی مقامات پر ہر طرح کے اجتماع پر پہلے ہی
پابندی عائد کررکھی ہے ۔ پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔ عمان میں کورونا وائرس
کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔خلیجی ممالک میں 28؍ مارچ تک
تین ہزار کے قریب کورونا وائرس سے لوگ متاثر ہوچکے ہیں- جبکہ 437صحت یاب
ہوچکے ہیں۔
عراق میں خصوصی انتظامات
عراقی حکام نے بھی کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پروازیں معطل کردیں ہے
،عراقی وزارت صحت کے مطابق کرفیو میں توسیع کردی گئی ہے اور 28مارچ تک عراق
آنے جانے والی پروازیں معطل کردی گئیں۔عراقی حکومت نے یونیورسٹیوں، کالجوں،
تعلیمی و تربیتی اداروں میں 28؍ مارچ تک ملازمین کی آمد پر پابندی عائد
کردی ہے۔عراق میں اب تک 438کورونا وائرس کے مریضوں کا پتہ چلا ہے بتایا
جاتا ہیکہ ان میں سے 40سے زائد کی موت واقع ہوچکی ہے۔
فلسطین میں اہم اقدامات
فلسطین کے وزیر اعظم محمد اشتیہ نے 21؍ مارچ سے 14روز کیلئے تمام شہریوں کو
گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس دوران فلسطینی شہریوں کو ایک
علاقے سے دوسرے علاقے جانے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ فلسطینی وزیر اعظم کے
مطابق اس پابندی سے ہاسپتل، ہیلتھ سینٹرز، طبی عملہ، فارمیسیاں ، بیکریاں،
اور جنرل اسٹورس مستثنیٰ ہونگے۔فلسطینی حکومت نے کورونا وائرس سے متعلق
مشرقی بیت المقدس کے فلسطینیوں کی صحت کی ذمہ داری سے متعلق کہا کہ یہ
اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔
ایران نے امریکی امداد ٹھکرادی
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نئے کورونا وائرس سے نمٹنے
میں ایران کی مدد کرنا چاہتاہے تو اسے سب سے پہلے پابندیاں ختم کردینی
چاہیں۔ 23؍ مارچ کو اپنے بیان میں روحانی نے یہ بھی کہا کہ تہران حکومت
امریکہ کی جانب سے انسانی بنیادوں پر امداد تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں
رکھتی۔ روحانی کی یہ تقریر ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کی گئی۔ اس سے ایک
روز قبل ایرانی مذہبی رہنما آیت اﷲ خامنہ ای نے بھی ایسی ہی تقریر میں
امریکہ کی مدد کی پیشکش ٹھکرا دی تھی۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہیکہ ایران
مشرق وسطیٰ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے ، جہاں کیسز کی
تعداد 21ہزار سے متجاوز کرچکی ہے۔
مصر ی افواج کا تعزیتی پیغام
مصر میں کورونا وائرس سے بچاؤ اور روک تھام میں مصروف مصری افواج کے جنرل
اسٹاف اور بریگیڈیئر بھی اس مہلک بیماری کا شکار ہوکر ہلاک ہوگئے۔
بتایاجاتا ہیکہ جنرل اسٹاف خالد شلتوت اور بریگیڈیئر شفیع داؤں کورونا
وائرس کے انسداد کی مہم میں مصروف تھے ، دونوں کی اس وائرس کے ذریعہ ہلاکت
کے بعد مصری افواج نے تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے گہرے دکھ و رنج کا اظہار
کیا ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کیسز پاکستان میں کورونا وائرس سے اب تک مجموعی
طور پر 1373افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 11افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ مسلسل
اضافہ کو مدنظر رکھ کر ملک بھر میں فوج تعینات کردی گئی ہے اور چاوں صوبے
لاک ڈاؤن کردیئے گئے ہیں۔ 24؍ مارچ سے 31؍ مارچ تک کیلئے ملک بھر میں
ٹرینیں بھی بند کردی گئیں۔
اﷲ کے بندوں کیلئے ضروری عمل۰۰۰
مسلمانوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ اﷲ رب العزت کو منانے کیلئے جس طرح ممکن
ہوسکے گریہ وزاری کریں، اپنے گناہوں کی معافی چاہیں ، کثرت سے توبہ و
استغفار کرتے ہوئے اﷲ کی شانِ کبریائی بیان کریں اور آقائے دوعالم رحمۃ
للعالمین ﷺ پر کثرت سے درود و سلام کا ہدیہ پیش کریں۔ کئی ممالک میں
مسلمانوں نے رات کے حصہ میں اﷲ کو منانے کیلئے اپنے اپنے گھروں کی چھتوں پر
پہنچ اﷲ کی کبریائی بیان کی اور اپنے رب کو منانے کیلئے گریہ وزاری کرتے
ہوئے دعائیں کرنے لگیں اور معافی طلب کی۔ بیشک اﷲ تعالیٰ 70ماؤں سے زیادہ
محبت کرنے والے ہیں اور انشاء اﷲ وہ اپنے ان گناہگار بندوں اور پیارے حبیب
ﷺ کے امتیوں کو معاف فرمادے گا ۔
ٌٌٌ***
|