|
شوبز میں آگے بڑھنا شاید اتنا مشکل نہیں لیکن اپنی جگہ بنانا بہت مشکل کام
ہے۔۔۔چینلز اور فنکاروں کی بھرمار میں خود کو منوانا جیسے کانٹوں پر چلنے
کے برابر ہے۔۔۔یوں اس انڈسٹری میں ایسے کئی نام ہیں جو بہت عرصے سے کام تو
کر رہے ہیں لیکن ہیرو نہیں بلکہ بھائی یا دوست کے ہی روپ میں نظر آئے ہیں-
بہروز سبزواری
کئی سالوں سے اسکرین پر اپنا نام کماتے اور کرداروں میں جان ڈالتے بہروز
سبزواری باوجود خوش شکل ہونے کے کبھی بھی ہیرو نہیں بن سکے۔۔۔انہیں بہت اہم
کردار ملتا تھا لیکن وہ ہیرو کا کردار نہیں ہوتا تھا ۔۔۔تنہائیاں میں ان کا
کردار ’’کباچا‘‘ زندگی بھر کے لئے امر ہوگیا لیکن افسوس کہ ہم اسے ہیرو کے
کردار میں فٹ نہیں پاتے۔۔۔یہ ہرگز ضروری نہیں کہ انسان ہیرو ہی بنے لیکن
جاوید شیخ کے بہنوئی ہونے کے باوجود وہ جاوید شیخ کی طرح اپنے چارم کو عوام
پر طاری نا کرپائے۔۔۔چند کردار ہی ایسے ہیں جو ان کی زندگی کو میڈیا پر
زندہ رکھے ہوئے ہیں اور ان میں بھی وہ ہیرو نہیں تھے-
|
|
حسن احمد
سنیتا مارشل کے شوہر حسن احمد نے بھی انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانے کے لئے
کافی پاپڑ بیلے۔۔۔کئی سالوں تک انہوں نے ہیرو بننے کے لئے جنگ کی۔۔۔لیکن
انہیں ہمیشہ بڑے بھائی، دیور، ڈاکٹر، پڑوسی جیسے کردار ہی ملے۔۔۔ایک دور
تھا جب وہ اپنے اس سفر سے بہت مایوس ہوگئے تھے ۔۔۔انہیں ڈپریشن ہونے لگا
تھا۔۔۔اورا یسے وقت میں ان کی بیوی سنیتا مارشل نے ان سے کہا کہ ضروری نہیں
کہ تم ہیرو ہی آؤ۔۔۔اگر سب ہیرو بن گئے تو باقی کردار کہاں جائیں گے اور
ڈرامہ میں جان کیسے آئے گی۔۔۔حسن احمد نے اس بات کو سمجھا اور آج وہ کئی
ڈراموں میں اپنے کام سے آگے آرہے ہیں اور کافی نام بھی کما رہے ہیں
|
|
نوید رضا
نوید رضا کو کئی سالوں سے اسکرین پر دیکھ تو رہے ہیں لیکن ان کا کوئی بھی
کام انہیں ہیرو کے طور پر نہیں منوا سکا۔۔۔ان کی شخصیت کو عوام تو کیا خود
ڈرامہ پروڈیوسرز بھی ہیرو کے طور پر نہیں لے سکتے۔۔۔وہ اپنے طور پر بہت
کوشش کرتے ہیں کہ سلیبریٹیز کے اس گینگ کا حصہ بنیں جہاں انہیں ہیرو کے طور
پر لیا جائے لیکن بد قسمتی سے ان کو آج تک ایسا کوئی کردار نہیں ملا جسے
ہیرو کے زمرے میں لیا جائے۔۔۔اس لئے نوید رضا سائڈ آرٹسٹ کے طور پر ہی اپنی
جگہ بنا پائے ہیں
|
|
عمیر لغاری
عمیر لغاری ایک بہت ہی پرانے اداکار ہیں اور ماڈلنگ بھی کر چکے ہیں لیکن
افسوس کہ انتہائی خوش شکل اور ہینڈسم ہونے کے باوجود انہیں کسی بھی خاص
کردار میں نہیں دیکھا جا سکا۔۔۔وہ اس لیڈ میں آہی نہیں سکے جس کے وہ حقدار
تھے۔۔۔عمیر لغاری کو ہیرو کے طور پر کوئی نہیں جانتا اور نا ہی ان کا کوئی
ڈرامہ بھی کامیاب ہو پایا اور وہ آج تک سائیڈ رولز میں ہی کام کرتے رہے-
|
|