امریکہ نے پوری دنیا میں اپنے
مفاد کے حصول کیلئے دھشت کا ایک پُرخطر جال پھیلا رکھا ہے۔ بہ ظاہر وہ
انسانیت کا بہت بڑا محسن ہے۔ مگر سچائی اس کے بر عکس ہے۔القاعدہ ، طالبان و
لشکر طیبہ و دیگر دھشت گرد مکھوٹے جس کی تبلیغ امریکی ذرائع ابلاغ سے کی
جاتی ہے۔ یہ اس کی دنیا کے خلاف ایک گمراہ کن تحریک و سازش ہے۔کب کس کا قتل
ہوجائے کہا نہیں جاسکتا۔ حالانکہ موت و حیات تو خدا کے قبضہ قدرت میں ہے۔
مکار وں کے ارادوں کے تحت لکھی ہوئی انسانی موت سے سازش کار شادمہ ضرور
ہوتے ہیں۔ مگر حقائق کا جھٹلایا نہیں جاسکتاہے۔ دنیا میں دنگا و فساد برپا
رکھنے کی ایک حکمت عملی ہے۔اور یہ بالا دستی کو برقرار رکھنے کی مہم کا ایک
حصہ ہے۔ امریکہ از خود اپنی مکاریوں سے خوب اچھی طرح واقف ہے۔ وہ شاطرانہ
طور پر دنیا کے پُرامن ماحول کو بگاڑنے کیلئے اس کی پشت پر رہتا ہے۔ دنیائے
عوام کے تحفظ کے نام پر وہ اپنے گمراہ کن کارناموں کو انجام دیتا ہے۔ اور
اس کی حمایت میں اقوام متحدہ ہا تھ اس کے سر پر رہتا ہے۔ دنیا میں القاعدہ
۔طالبان ،لشکر طیبہ کا وجود مذہب اسلام کو دھشت گر مذہب میں تبدیل کرنے
کیلئے تیار کیا گیا تھا۔ اس تحریک کی حقیقت اس وقت آشکارہ ہوئی جب ان کا
ایک بیان نشر ہوا کہ خودکشی ہمار ا جہاد ہے۔ فدائین حملے ہمارے ہتھیار
ہیں۔اس کی حمایت و مخالفت میں پروپیگنڈہ امریکی ذرائع ابلاغ سے کیا جاتا ہے،
پارسل بم ۔ دھشت پھیلا نے کا ایک نیا طریقہ کارکچھ عرصہ قبل سامنے آیا ۔اور
اس کو خوب پروپیگنڈہ کیا گیا۔ وکی لیکس کی لال کتاب سے بدامنی کے وجود
کیلئے اس کو پروپیگنڈہ منکشف کیا گیا۔ تجارتی بیماریاں رونما کر کے ایک خوف
کا ماحول ۔برڈ فلو، سوائن فلو سے ظہور پذیر کیا گیا۔ دھشت گردی کو مزید
تقویت دینے کیلئے اس کو ٹیلی کاسٹ کرنے کیلئے الجزیرہ کا عربی چینل اور پھر
الجزیرہ کے انگریزی چینل امریکہ و برطانیہ میں اسی مقصد سے قائم کر کے
گمراہیت کا نیا طریقہ سامنے آیا۔ ان تحریکوں کی پشت پر کون ہے۔ یہ دنیا ئے
عوام اچھی طرح سمجھنے لگی ہے۔ اب تازہ پُرتشدد کرائے کے عوام احتجاج کی
قادیانی تحریک مسلم حکمرانوں و عرب شہنشاہوں کو اقتدار سے بے دخل کرنے
کیلئے تیار کی گئی ہے۔ جس کی مدد مغربی طاقتیں اعلانیہ کر رہی ہیں۔ اس
قادیانی تحریک کو تیونس اور مصر کے حکمرانوں کا اقتدار چھینے میں کامیابی
مل چکی ہے۔ اس قادیانی تحریک کا اصل حدف اب یمن، بحرین ، لیبیا ، ایران ،
پاکستان ،سعودی عرب اور آخر میں ہندوستا ن کے حکمرانوں کو اقتدار سے بے دخل
کر کے بدامنی کے ماحول کو سلسلہ پھیلانا ہے۔ پُرتشدد کرائے کے احتجاج سے
ہونے والی کامیابی سے امریکی انتظامیہ پھولے نہیں سما رہی ۔ القاعدہ ،
طالبان سے حکمرانوں کا اقتدار چھینے میں اس کو مضبوط مدد درکار تھی۔ کہ
القاعدہ و طالبان ۔ایٹمی ہتھیا ر پر قبضہ کر کے پاکستان ، ایران و عرب
ممالک کے اقتدار پر قابض ہوجائیں گے۔ القاعدہ و طالبان سے دنیا کو خوف زدہ
کرنے کی ایک حکمت عملی تھی۔ مقصد ڈرا و دھمکا کر حکمرانوں کو اقتدار سے بے
دخل کرکے بدامنی کے ماحول پیدا کرنا تھا۔ مگر حکمرانوں کو اقتدار سے بے دخل
کرنے ایک طریقہ کار ان کے ہاتھ لگ گیا۔ جس سے اب اوسامہ جیسے مکھوٹوں کی
کوئی ضرورت آئندہ میں نہیں پڑے گی۔ مگر چونکہ تیار کردہ مکھوٹے سے دنیا کو
ڈرانے و دھمکانے کیلئے اس نے اربوں کھربوں ڈالر خرچ کئے ہیں۔ اس کو مار کر
امریکی عوام کو کارنامہ کا ناٹک بھی تو دیکھا نا تھا۔ اس لئے اوسامہ کو
ہندوستان کے پڑوس میں لاکر ایک نئی حکمت تیار کر کے قتل کردیا گیا۔ اب
مغربی طاقتوں کی نظریں پاکستان کو تباہ کرنے کے بعد ہندوستان پر بھی ہیں۔
یہاں بھی عراق ، افغانستان ، یوگوسلاویہ اور عرب ممالک کی طرح کا کھیل
کھیلا جائے گا۔ اوسامہ کے قتل کا ڈرامہ کرنے کی جگہ عربوں کی سرزمین بھی
ہوسکتی تھی۔اگر وہاں پُرتشدد کرائے کی احتجاج کی حکمت عملی فلاپ ہوجاتی۔تو
اوسامہ کا قتل عرب خطہ میں ہی ہوتا۔ مگر وہاں قادیانی تحریک نے اپنا کام
دیکھا دیا۔ اس لئے امریکی فوج نے اوسامہ کو پاکستان لاکر قتل کیا ؟اس کے
لانے و لے جانے کو بہت زیادہ خفیہ رکھا گیا۔ اس کو پاکستان لاکر کی اجازت
مسٹر اوبامہ نے دی۔ وہی اس کی مکمل نگرانی کرتے رہے۔ پاکستان کو اس خفیہ
جانکاری سے الگ و دور رکھا گیا۔ اگر پاکستان کے ذمہ داران کو یہ علم ہوتا
کہ اوسامہ کو قتل کرنے کیلئے اس کی سرزمین پر لایا جارہا ہے۔ تو وہ اس کی
قطعی اجازت نہیں دیتے۔ ان کی خفیہ تحریک سے ایسا لگتا ہے کہ اوسامہ قتل
کہیں اور ہوا ہے۔ مگر قتل گاہ پاکستان کو دیکھائی گئی ہے۔ دھماکے کا ناٹک
کر کے اس کو ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔ چونکہ اس پر ریپبلکن سیاست کیا کرتے تھے۔
ان کی سیاست کو ناکارہ بنانے کیلئے اس کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کردیا جائے
جس سے کہ ری پبلیکن اس پروڈکٹ سے سیاسی فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ القاعدہ کا
تخلیقی سربراہ اوسامہ بن لاد ن جس کی امریکن ری پبلیکن پارٹی نے پاکستا ن
میں موجودگی درج کرائی گئی تھی۔ اسی لئے اس کو پاکستان میں لاکر ختم کرنے
منصوبہ بنا۔یعنی اوسامہ کا قتل ڈیموکریٹ کی تازہ حکمت عملی کا حصہ بن
گیا۔اور اوبامہ کا تازہ خفیہ مشن اوسامہ کو پاکستان لاکر قتل کرنے کا
کامیاب ہوگیا۔
بہرحال ۔اوسامہ کو پاکستان لاکر قتل کرنے کا مشن اتنا کامیاب ہوا کہ اس
جانکاری پاکستانی فوج کو بھی ہوسکی۔ اوسامہ کے قتل کے بعد اس کی جو تصویر
امریکی فوج نے تراشی ہے۔ وہ سب کچھ بیان کررہی ہے۔ کہ یہ ڈرامہ ایک معرکہ
کے طور پر انجام ہوا ہے۔ جس کو خوبصورت انداز میں اختتام پذیر کیا گیا۔ فی
الوقت اس معرکہ کے ڈرامہ پر مسٹر اوبامہ ایوارڈ مسلم دنیا سے ملنا چاہئے۔
کیونکہ مذہب اسلام کو دھشت گرد مذہب میں تبدیل کرنے والے ہی اس تحریک کو
کیفر کردار تک پہنچا رہے ہیں۔لیکن اس کے ساتھ وہ مسلمانوں پر حملہ کرنے کے
نئے نئے طریقہ انجام دے رہے ہیں۔ جس کو افسوس ناک ہی کہا جاسکتا ہے۔مگرخفیہ
طریقہ پر پاکستان کی حکومت کو اندھرے میں رکھ کر امریکی فوجی مشن کے ذریعہ
اوسامہ کا دنیا سے رخصت کردیا جانا مذہب اسلام کے ماننے والوں کیلئے باعث
اطمینان ہے۔ کیونکہ القاعدہ و طالبان کے مکھوٹے مذہب اسلام پر حملہ آور بن
کر کام کر رہے تھے،مگر یہ اوسامہ کا قتل ڈیموکریٹ کی سیاست کاری کیلئے ہوا
ہے۔ اور ری پبلکن کو امریکہ کے صدارتی انتخاب میں اب زیادہ زو ردار شکست
دینے کی غرض اس میں شامل ہے۔ |