دل تو بچہ ہے جی، تھوڑا کچا ہے جی --- سیلیبریٹیز کی بڑھاپے کی ایسی شادیاں جنہوں نے جوانوں کو مات دے ڈالی

image
 
بڑوں کا قول ہے کہ انسانی عمر درحقیقت صرف کاغذ کے صفحات پر لکھے ہوئے اعداد سے زيادہ کچھ نہیں اور درحقیقت اصل عمر تو وہی ہوتی ہے جتنی انسان محسوس کرتا ہے- اگر دل جوان ہو تو پھر کاغذ پر بکھرے ان اعداد کی کوئيیحیثیت نہیں ہوتی ہے- ایسے ہی کچھ ہمارے سیلیبریٹیز بھی ہیں جنہوں نے اس بات کو حقیقی ثابت کیا کہ دل تو بچہ ہے جی-
 
انجمن اور لکی علی کی شادی
اداکارہ انجمن جن کی پہلی شادی انکم ٹیکس کمشنر مبین ملک کے ساتھ ہوئی تھی ہر لحاظ سے ایک کامیاب شادی تھی اور اس کے بعد انجمن نے شوبز کو خیر آباد کہہ کر ساری توجہ اپنی گھریلو زندگی کو دی اور اللہ نے ان کو دو بیٹوں اور بیٹی سے بھی نوازہ- مگر 2013 میں ان کے شوہر مبین ملک کو قتل کر دیا گیا اور شوہر کے انتقال کے چھ سال بعد تک انجمن نے تنہا زندگی گزاری اور اس کے بعد گزشتہ سال انہوں نے اداکار لکی علی سے شادی کا فیصلہ کیا جس میں کروڑوں روپے کا حق مہر ، ایک برانڈ نیو گاڑی اور کئی پلاٹ اداکار لکی علی نے اپنی نوبیاہتا دلہن انجمن کے نام کیے-
image
 
2: ریما خان اور طارق شہاب
ریما خان جو کہ پاکستان کی صف اول کی فلمی ہیروئین میں شمار کی جاتی تھیں انہوں نے بھی شادی کا فیصلہ قدرے تاخیر سے کیا- مگر ان کی شادی بھی ایک فائدے کا سودا قرار دی جاسکتی ہے شادی کے وقت اداکارہ ریما کی عمر 43 سال تھی جس میں حق مہر میں ڈاکٹر طارق شہاب ن امریکہ کا اپنا گھر اور ان کی ساس نے ایک برانڈ نیو کار تحفے میں دی اس کے علاوہ دیگر قیمتی تحائف بھی دیے گئے -
image
 
3: مدیحہ شاہ اور جاوید اقبال
ماضی کی مشہور اداکارہ مدیحہ شاہ نے بھی 2014 میں 45 سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد ایک پاکستانی نژاد کینیڈین بزنس مین سے شادی کا فیصلہ کیا- یہ شادی بھی مدیحہ شاہ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوئی اور جاوید اقبال نے کراچی ڈيفنس میں ایک بنگلہ اس کے علاوہ کینیڈہ میں موجود ایک گھر بھی مدیحہ شاہ کے نام کیا اور شادی کے بعد مدیحہ شاہ نے کینیڈہ میں مستقل رہائش اختیار کر لی-
image
 
4: ثمینہ احمد اور منظر صہبائی
ان دونوں کی شادی حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنی ہوئی ہے کچھ لوگ اگر زیادہ عمر ہونے کے سبب اس شادی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں تو کچھ افراد ایسے بھی ہیں جن کا یہ ماننا ہے کہ ستر سال کی عمر کو پہنچنے والی ثمینہ احمد کا یہ فیصلہ ایک بہترین فیصلہ ہے اور اس نے معاشرے کے غلط رواج کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے-
image
YOU MAY ALSO LIKE: