وزیرِاعظم صاحب توجہ فر مائیں۔

اے ایمان والو! یہود اور نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ یہ ایک دوسرے کے دوست ہیں اور جو شخص تم میں سے ان کو دوست بنائے گا وہ بھی انہیں میں سے ہوگا بیشک خدا ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا ﴿۵۱﴾)سورۃ مائدۃ)

زمانہ قبل از اسلام سے آجتک غیر مسلم اسلام اور انسانیت کے دشمن ہیں۔ ہمیشہ اسلام اور مسلمانوں کے درپہ آزار رہتے ہیں۔اس کے باوجودمسلمانوں کو انکی ہر بات اور بیان پر پورا یقین ہے۔ ان غیر مسلموں کو اپنی نام نہاد عقل اور ذہانت پر بڑا غرور ہے۔ جسکی وجہ سے یہ اپنے آپ کو پہلی دنیا کے لوگ کہتے ہیں۔دوسری دنیا میں انکے نزدیک کون ہے کچھ واضح نہیں ہے۔ مسلمانوں اور غریب دنیا کو یہ تیسری دنیا میں گنتے ہیں۔ہماری دنیا سے انکو شدید نفرت اور دشمنی ہے۔ یہ ہمارے بچّوں کو پھلتا پھولتا دیکھ کر حَسد اور نفرت کی آگ میں جلتے ہیں۔اور انکے ذہن میں پہلا خیال آتا ہے کہ تیسری دنیا کے لوگوںکی وجہ سے دنیا کی آبادی بہت بڑھ گئی ہے۔ اور یہ لوگ دنیا کے بیشتر وسائل پر قابض ہیں لِہٰذا انکی آبادی کم کرنے کے اقدامات پر عمل کرنا چاہیئے۔ دوسری طرف انکے پاس شیطان کی اجنسی بھی ہے ۔ لِہٰذا یہ ہر وہ کام کرنے پر آمادہ رہتے ہیں جس میں اللہ کی نا فرمانی ہوتی ہو۔ لِہٰذا یہ ہمیشہ سے مانع حمل ادویہ استعمال کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ہم جنس پرستی کو بہت اچّھی بات سمجھتے ہیں۔ اگر حمل ٹھہر جائے تو فی الفوراسقاط حمل کی تلقین کرتے ہیں۔ اپنے انہی عزائم کی تکمیل کے لیئے یہ ہمیشہ سے وائرس بنا رہے اور پھیلا رہے ہیں۔

اوپر دی ہوئی آیت میں اللہ نے یہی کہا ہے کہ نہ ان سے دوستی کرو نہ انکی کسی بات اور بیان کو کوئی اہمیت دو اگر تم نے یہ بات نہ مانی تو اسکا مطلب ہے کہ تم خود انہیں میں سے ہو۔ حیرت یہ ہے کہ آج کی دنیا میں انسان اس قدر احمق ہو سکتا ہے کہ دشمن کی طرف سے بتائی ہوئی ہر بات کو سچ مان لے۔ آپ یہ نہیں دیکھ رہے ہیں کہ دشمن کو لوگوں کے ٹھیک ہونے میں اتنی دلچسپی نہیں ہے جتنا کہ ان کے مرنے کے خبر کی اشاعت پر زور ہے۔ جسقدر ڈر کو بڑھایا اور پھیلایا جائے گا۔ اسکا اتنا ہی بڑا فائدہ ہے۔ پھر ٹسسٹینگ کٹ کے استعمال پر بڑا زور ہے۔ ہمارا معاملہ یہ ہے کہ ہم اگر پہچانتے ہوں کہ یہ دشمن ہے تو یہ سوچ آ سکتی ہے کہ اس کٹ میں خود وائرس ہو سکتا ہے۔کیا ہم اپنےوسائل سے کٹ کو چیک کر سکتے ہیں؟ وائرس کی تمام تفصیلات جاننے کے کیا اور کتنے ذرائع ہیں؟ اگر آپ یہ کہیں کہ وہ تو اپنے ممالک میں بھی وہی کٹ استعمال کر رہے ہیں۔ تو عرض ہے کہ وہ اپنے پرائے کے چکّر میں نہیں ہیں۔ جہاں سے بھی آبادی کم ہو جائے۔ مزید عزائم یہ ہیں کہ نوٹوں میں وائرس کا خوف دلا کر ڈیجیٹل کرنسی کو زبردستی سر کولیشن میں لانی ہے۔ تا کہ لوگوں کو محکوم بنایا جا سکے۔ کرونا کے خوف سے عوام کو نظر بند کر کے 5G کے ٹاور لگانے ہیں۔

آج انٹر نٹ کی موجودگی میں آپ سب جان سکتے ہیں کہ یہ کون کر رہا ہے۔ کس کو آبادی کم کرنے کا جنون ہے۔ اور 5G کے کیا کیا استعمال ہیں۔

آج انسان کو اگر آج اپنے دین اور آزادی سے پیار ہے تو ایک حقیقی اسلامی ریاست کا قیام بہت ضروری ہے۔ دوسری طرف ہمارے ہاں بہت اعلیٰ قسم کی لیباریٹری ہونے چاہیئے۔

اور سورۃ مائدۃ کی اس آیت پر غور کریں۔

 

Syed Haseen Abbas Madani
About the Author: Syed Haseen Abbas Madani Read More Articles by Syed Haseen Abbas Madani: 58 Articles with 50331 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.