کراچی کی سڑکوں پر رکشہ چلاتا تھا اور پھر ہیرو بن گیا۔۔۔ہیروز کی کہانیاں

image
 
پاکستانی فلم انڈسٹری میں اپنی پہچان بنانے والوں نے بہت مشکل وقت بھی دیکھا۔۔۔اور یہ ثابت کیا کہ انسان پھولوں کو حاصل کرنے کے لئے کانٹوں کے راستے کو چن بھی لے تو اس کا مقدر خوشبو ہی ہوتی ہے-
 
بدر منیر
بدر منیر کا تعلق سوات سے تھا اور انہوں نے پشتو، پنجابی اور اردو فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔۔۔سوات میں ایک مذہبی گھرانے سے تعلق رکھنے والے بدر منیر اپنی بنیادی تعلیم حاصل کرکے کراچی آگئے۔۔۔لیکن فلم انڈسٹری میں آنے سے پہلے وہ کراچی کی سڑکوں پر رکشہ چلاتے تھے۔۔پھر انہیں لائٹنگ ٹیکنیشن کی نوکری مل گئی وحید مراد کے کہنے پر۔۔۔وحید مراد نے ہی انہیں ۱۹۷۰ میں فلمز میں متعارف کروایا۔۔۔انہوں نے کئی فلموں میں کام کیا اور بہت نام بنایا۔۔۔اپنے انتقال سے پانچ سال قبل وہ گردوں کے عارضے میں مبتلا ہوگئے تھے اور پھر دل کے دورہ نے ان کی جان لے لی۔۔۔
image
 
وحید مراد
اداکار وحید مراد اپنے والد کے پروڈکشن ہاؤس سے کام کا آغاز کرنے والے اداکار تھے۔۔۔انہوں نے آغاز پروڈکشن سے کیا اور ان کی شروع میں درپن سے نہیں بنی۔۔۔پھر اداکارہ زیبا نے انہیں مشورہ دیا کہ تم خود فلموں میں اداکاری کرو۔۔۔انہوں نے پہلی بار سپورٹنگ ایکٹر کے طور پر کام کیا اور فلم ہٹ ہوگئی۔۔۔اس کے بعد وحید مراد نے پہلی بارہیرو کے طور پر کام کیا اور راتوں رات سپر اسٹار بن گئے۔۔۔ان کی اور اداکارہ زیبا کی بھی بہت اچھی جوڑی بن گئی لیکن پھر کچھ ستر کی دہائی کے ختم ہوتے ہوئے وحید مراد کے کام کو بھی زوال آنا شروع ہوا اور بیشتر ناموں نے ان کے ساتھ کام کرنے سے منع کردیا۔۔۔انہوں نے خود پنجابی فلم بنائی پھر پشتو فلم میں بھی کام کیا لیکن فلم انڈسٹری میں ان کا دور اس وقت ختم ہورہا تھا۔۔۔انہوں نے فلم ’’ہیرو‘‘ بنائی جو ان کے انتقال کے بعد آئی لیکن اس کہانی کو فلم بین انہی سے منسوب کرتے ہیں۔۔۔وہ کافی عرصہ ڈپریشن کا شکار بھی رہے اور ایک شو میں انہوں نے بارہا کہا کہ ایم اے کرکے آنے والوں کی کوئی جگہ نہیں یہاں۔۔۔اور ایک دن وہ اپنے کمرے میں ہی انتقال کرگئے۔۔۔ان کے جانے کے بعد بہت ساری باتوں کا احساس ہوا۔۔۔کئی کامیاب فلموں میں اپنی اداکاری، اسکرپٹ، پروڈکشن اور آواز کے جوہر دکھائے۔۔۔
image
 
سلطان راہی
پنجابی اور اردو فلموں کی کامیابی کی پہچان سلطان راہی فلم انڈسٹری میں کیمرہ ٹرالی چلایا کرتے تھے، پھر بوم آپریٹر بنے اسی طرح چھوٹی موٹی نوکریاں کرتے کرتے ایک دن ہیرو ہی بن گئے۔۔۔ان کی اداکاری اور مختلف انداز نے انہیں فلم بینوں میں بے حد مقبول کردیا۔۔۔وہ بہت ہی نرم مزاج اور سادہ انسان تھے۔۔۔انہوں نے سات سو سے زائد فلموں میں کام کیا اور ہیرو کے طور پر ہی کیا۔۔۔انہیں باقاعدہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے لئے چنا جارہا تھا کہ جنہوں نے اتنی زیادہ فیچر فلموں میں ہیرو کے طور پر کام کیا ۔۔۔ان کی موت نے فلم انڈسٹڑی کو سنسان کردیا-
image
YOU MAY ALSO LIKE: