قسمت کی دیوی کی ایسی مہربانی جس نے صرف چائے بیچنے پر ایک عام سی عورت کو کروڑ پتی بنا دیا

image


برصغیر پاک و ہند میں چائے کا شمار سب سے زيادہ پیے جانے والے مشروب کے طور پر ہوتا ہے اور ہر عام گھرانہ بھی ماہانہ ہزاروں روپے اس مشروب پر لٹا دیتا ہے-

چائے پینے والوں کے لیے اس کو پینے کا نہ تو کوئی وقت ہوتا ہے اور نہ بہانہ وہ اپنی ہر بیماری کا علاج صرف ایک کپ چائے کو سمجھتے ہیں اور اس پر لاکھوں دوپے سالانہ لٹا بھی دیتے ہیں- مگر آج ہم آپ کو ایک ایسی عورت کی کہانی بتائيں گے جس نے اس چائے کی محبت میں لاکھوں روپے لٹانے کے بجائے کروڑوں روپے کما لیے-
 

image


یہ کہانی بروک ایڈی نامی ایک خاتون کی ہے جو بھگتی نامی ایک چائے کمپنی کی سی ای او ہے وہ بطور ایک ہپی روحانی سکون کے حصول کے لیے 2002 میں ہندوستان گئی۔

دوسرے بہت سارے ہپیوں کی طرح اس کی زندگی کسی بھی قسم کی مقصدیت سے خالی تھی اور اس کا یہ سفر بھی بطور ہپی ہندوستان کی روحانیت کو تلاش کرنا تھا اپنے اس سفر میں جہاں اس کو بھارت کی دیگر کئی چیزوں نے متاثر کیا وہیں وہ ہندوستانی چائے کی رسیا ہو گئی-
 

image


ایک سال تک ہندوستان میں رہنے کے بعد جب وہ واپس امریکہ لوٹی تو وہاں جا کر اس نے چائے کو بہت مس کیا مگر امریکی معاشرے میں اسے ایسی چائے کہیں بھی نہ ملی جس پر اس نے گھر پر ہی ہندوستانی طریقے کے مطابق چائے بنا کر پینا شروع کر دی- اور جو مہمان نوازی وہ ہندوستانی معاشرے سے سیکھ کر گئی تھی اس کے مطابق اس نے گھر پر بلا کر دوسرے لوگوں کو بھی وہ چائے پلانا شروع کر دی-

یہ چائے لوگوں کو بہت پسند آئی اور لوگوں نے اس سے اس چائے کی ترکیب پوچھنی شروع کر دی اس بات نے بروک کو کاروبار کا ایک آئيڈيا دیا اور اس نے ادرک والی اس چائے کو لوگوں کی ڈیمانڈ پر سپلائی کرنی شروع کر دی اور اپنی اس چائے کے برانڈ کا نام انہوں نے بھگتی رکھ دیا-
 

image


ان کے اس برانڈ کو اتنی مقبولیت حاصل ہوئی کہ لوگ ان کے کاروبار میں پیسے لگانے کو تیار ہو گئے اور اس طرح 2007 میں انہوں نے بھگتی ٹی کو باقاعدہ ایک برانڈ کے طور پر رجسٹر کروا لیا اور امریکہ جیسے ملک میں جہاں لوگ ہاٹ اور کولڈ کافی کے رسیا تھے بھگتی ٹی کے نام سے کولڈ ٹی پیک کر کے پیش کرنا شروع کر دی-

ان کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کئی بڑے بڑے ہوٹلز نے کافی کے ساتھ ساتھ بھگتی ٹی بھی رکھنی شروع کر دی- یہاں تک کہ 2018 میں ان کا برانڈ نہ صرف ایک انٹرنیشنل برانڈ کی صورت اختیار کر چکا تھا بلکہ اس کا کاروباری حجم 227 کروڑ روپے تک جا پہنچا-
 

image


اور اس طرح صرف ایک کپ چائے کے ذریعے ایک ہپی عورت کی زندگی تبدیل ہو گئی اور اس نے صرف چائے پی ہی نہیں بلکہ اس سے کروڑوں روپے کما کر دنیا بھر کی عورتوں کو یہ سبق دے ڈالا کہ اگر ارادے مضبوط ہوں تو کامیابی حاصل کرنا دشوار نہیں ہوتا ہے-
 

image
YOU MAY ALSO LIKE: