یوں تو سب ہی اس وبا کرونا کے ختم ہونے کا نا صرف انتظار کر رہے ہیں بلکہ
شدت سے دعائیں بھی مانگ رہے ہیں۔۔۔لیکن کچھ حقیقتیں ایسی بھی ہیں جنہیں نظر
انداز نہیں کیا جاسکتا۔۔۔ایشیائی ممالک میں ابھی تک اس وبا کا اثر کم کیوں
نظر آرہا ہے اس کی ایک بڑی وجہ ہے باہر کے کھانوں سے چھٹکارا۔۔۔وہ لوگ جو
مختلف بیماریوں کا شکار تھے ان کی تعداد ہسپتال آنے کے لحاظ سے خاصی کم
ہوگئی ہے۔۔۔
غور کیا جائے تو کرونا سے پہلے کے لائف اسٹائل کو دماغ میں واپس
لائیں۔۔۔روز گھر والوں کی فکر میں گھلنا، کمانے کی جنگ میں جلنا، آسائشوں
کو ضرورتوں کا نام دے کر خود کو ہر وقت مصروف رکھنا۔۔۔بچوں سے ملاقات صرف
چھٹی والے دن ہی ہونا، ایک دسترخوان پر کھانا کھانے کا خواب خواب ہی رہنا
۔۔۔میاں بیوی کے درمیان مالی مسائل کو لے کر ہر وقت کی تکرار۔۔۔چھٹی والے
دن اور کبھی کبھی ہر رات باہر کھانا کھانے پر اصرار۔۔۔ان سب مسائل نے ڈپریش،
دل کی بیماریوں ، ہائی بلڈ پریشر، شگر، کولیسٹرول جیسی بیماریوں کو زندگی
کا حصہ بنا دیا تھا-
|