فلاحی پتھر کیا ہے؟ ترکی کی ایک مسجد اس اصول کے مطابق سپر مارکیٹ میں کیسے تبدیل ہوگئی؟ جانیں

image


ریاست مدینہ کو دنیا کی سب سے بہترین فلاحی ریاست قرار دیا جاتا ہے اس ریاست کی سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ اس ریاست میں عوام کی بہتری اور فلاح کے لیے کیے جانے والے اقدامات کیے جاتے تھے- جس کی وجہ سے اس ریاست میں موجود عوام خود کو محفوظ سمجھتی تھی- دنیا میں اس کے بعد قائم کی جانے والی حکومتیں ہر دور میں اسی طرز حکومت کے مطابق ایسے اقدامات کرتی رہی ہیں جو کہ عوام کی بہتری کے لیے ہوں ان حکومتوں میں خلافت راشدہ کی حکومتیں اور ترکی میں قائم کی جانے والی خلافت عثمانیہ بھی شامل ہیں-

خلافت عثمانیہ میں فلاحی پتھر
خلافت عثمانیہ میں غریب لوگوں کی عزت نفس کو برقرار رکھنے کے لیے اور ان کی مدد کرنے کے لیے فلاحی پتھر نصب کیے جاتے تھے جہاں پر مخیر افراد پیسے اور دیگر چیزیں رکھ جایا کرتے تھے اور جن ضرورت مندوں کو ان کی ضرورت ہوتی تھی وہ خاموشی سے آکر یہ چیزیں اٹھا لیتے تھے- اسی نظریہ کے تحت گزشتہ ادوار میں ایران میں دیوار مہربانی بھی فائم کی گئی جہاں سے بھی غریب لوگوں کی مدد کی جاسکتی تھی-
 

image


اس کے ساتھ انہوں نے مسجد کے داخلی دروازے پر ایک فہرست آویزاں کردی جہاں پر ضرورت مند افراد اپنے نام اور فون نمبر درج کر دیتے ہیں اس کے بعد انتظامیہ ان افراد کے حوالے سے تصدیق کرتی ہے کہ آیا وہ ضرورت مند ہیں یا نہیں- اس کے بعد ضرورت مند افراد کے ساتھ رابطہ کیا جاتا ہے اور ان کو اس بات کی اجازت ہوتی ہے کہ وہ اپنی ضرورت کی کوئی بھی آٹھ اشیا مسجد کے ریکس سے اٹھا کر لے جا سکتے ہیں- اس طرح باری باری ضرورت مند افراد اپنی باری کے مطابق بغیر کسی رقم کی ادائیگی کے ریک پر سے اپنی ضرورت کی اشیا اٹھا لیتے ہیں
 

image


عبدا الصمد کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ روزانہ تقریباً 120 افراد اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور اسی طرح روزانہ کی بنیاد پر ان کو مخیر افراد کی جانب سے امداد ملتی ہے اوروہ لوگوں کی مدد کے اس کارخیر کو جاری رکھے ہوۓ ہیں اس طرح ایک جانب تو غریبوں کی مدد ان کی عزت نفس کو برقرار رکھتےہوۓ کی جا رہی ہے اس کے ساتھ ساتھ مسجد کی مرکزيت بھی برقرار ہے-
 

YOU MAY ALSO LIKE: