ستائیس رمضان کی با برکت گھڑی اور ان کی موت ۔۔۔۔ شوبز کی ایسی ہستیاں جو رمضان میں ہم سے جدا ہوئيں

image


رحمتوں اور برکتوں کے ساتھ رمضان کے مہینے کا آغاز ہو چکا ہے اور ہر مسلمان کی یہ خواہش ہے کہ وہ اس مہینے زیادہ سے زیادہ رحمتوں اور برکتوں کو سمیٹ سکے- نیک اعمال کرتے ہوئے ہمیں خاص طور پر ان لوگوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جو اس بابرکت مہینے میں ہم سے ہمیشہ کے لیے بچھڑ گئے اور ان افراد کی مغفرت کے لیے بھی خاص طور پر دعا کرنی چاہیے کیوں کہ اس مہینے اللہ تعالیٰ دیگر دنوں کے م‍قابلے میں سب سے زيادہ لوگوں کو جنت میں داخل فرماتا ہے- اسی وجہ سے ہم بھی آج شوبز سے جڑے ان لوگوں کو یاد کریں گے جو ہم سے اسی مہینے رخصت ہوئے تھے-

1: فرح جہانزیب
فرح جہانزیب جو کہ کوکنگ شوز کی جان تھیں اس کے ساتھ ساتھ ایک بہترین فیشن ڈیزائنر تھیں- ان کو خواتین کوکنگ شوز میں دیکھنے کے عادی تھے دوسرے لفظوں میں وہ ہر خاتون کی سہیلی اور ہر گھر کا حصہ تھیں مگر اچانک ٹی وی اسکرین سے غائب ہو گئیں- ایک دن ان کی سوشل میڈیا پوسٹ سے لوگوں کو پتہ چلا کہ وہ کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہو چکی ہیں اور ان کے بچنے کے امکانات بہت کم ہیں- آخر 27 جولائی 2014 کو فرح اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں اس دن رمضان کی 30 تاریخ تھی-

image


2: بلال خان
نوجوان اداکار بلال خان کی زندگی جذبوں سے بھرپور اور ان کی آنکھیں بڑے بڑے خواب دیکھ رہی تھیں ان کو امید تھی کہ جلد ہی شوبز کے شعبے میں وہ تمام کامیابیاں حاصل کر لیں گے جن کے خواب وہ دیکھتے رہے ہیں- اور ایسا محسوس بھی ہو رہا تھا کیوں کہ وہ تیزی سے عوام میں مقبولیت حاصل کر رہے تھے مگر کاتب تقدیر کے صفحات پر کیا لکھا ہوتا ہے یہ کوئی نہیں جا نتا ہے- ایسا ہی بلال خان کے ساتھ بھی ہوا ایک ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ایک دھماکے کے نتیجے میں بری طرح زخمی ہوئے اور 11 اگست 2010 دو رمضان کو اپنے چاہنے والوں کو ہیمشہ کے لیے اداس چھوڑ گئے-

image


3: امجد صابری
میں قبر اندھیری میں گھبراؤں کا جب تنہا
امداد میری کرنے آجانا رسول اللہ
کوئی نہیں جانتا تھا کہ سولہ رمضان کی ٹرانسمیشن میں زار وقطار روتے ہوئے امجد صابری جو امداد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگ رہے تھے اگلے ہی دن انہیں اس کی ضرورت پڑ جائے گی اور وہ تنہا قبر میں جا پہنچیں گے- زندگی سے بھرپور خوبصورت جذبوں سے بھرپور آواز والے امجد صابری ہر چینل کی رمضان ٹرانسمیشن کی جان ہوا کر تے تھے- اور شاید یہی بات ان کے کسی دشمن سے برداشت نہ ہو سکی اور سترہ رمضان المبارک کو 22 جون 2016 میں کسی ظالم کی گولیوں کا شکار ہو کر ہم سے ہمیشہ کے لیے رخصت ہو گئے-

image


4: ملکہ ترنم نور جہاں
نور جہاں کو ملکہ ترنم کا اعزاز 1965 میں ان ملی نغموں کو گانے کے بدلے میں دیا گیا جنہوں نے پورے ملک میں حب الوطنی اور جہاد کی ایک لہر سے پھونک ڈالی تھی اور وہ فوج کا سپاہی ہو یا عام پاکستانی اپنی جان اپنے ملک کے لیۓ قربان کرنے کو تیار ہو گیا تھا- کہنے والے یہاں تک کہتے ہیں کہ پاک و ہند کے درمیان یہ معرکہ درحقیقت کفر و اسلام کا معرکہ تھا اس میں جن جن لوگوں نے دینی جذبات کے ساتھ شرکت کی ان کو اللہ تعالیٰ نے اپنے خصوصی کرم سے نوازا تھا- نور جہاں کا انتقال 23 دسمبر 2000 کو دل کے دورے کے سبب کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں ہوا مگر ان کے انتقال کے وقت رمضان کی ستائیسویں شب تھی جس کے حوالے سے لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ یہ رات بہت برکتوں والی رات ہے-

image


اللہ تعالیٰ ان تمام لوگوں کی مغفرت فرمائے اور اس مہینے کی برکتوں سے ان کی قبروں کو روشن فرمائے- آمین

YOU MAY ALSO LIKE: