ابھی معیشت کی کشتی ہچکولے کھاتے ہوے آگے بڑھ ہی رہی تھی
کہ اچانک کروانا کی وبا نے اس کی پریشانیوں میں اور مذید اضافہ کر دیا،
جہاں پاکستان میں معیشت کو ان گنت چیلنجز کا سامنا ہے وہیں غریب انسان کے
ساتھ ساتھ اب سفید پوش انسان بھی دوسروں کی طرف دیکھنے پر مجبور ہو گیا ہے،
صوبائی اور وفاقی حکومت کے درمیان بھی محاذ آرائی اپنے عروج پر ہے، جہاں
پاکستان کو اس وقت دہرے چیلںج کا سامنا ہے وہیں اس پر خوب سیاست بھی کی جا
رھی ھے کے ایک دوسرے کو نیچا دکھایا جا سکے۔ ھر کوئی اس دوڑ میں ایک دوسرے
سے آگے بھاگنے کی کوشش کر رھا ھے کہ ھم نے اتنی امداد دے دی ھم نے اتنی
جبکے ضرورت اس بات کی ھے کے ھم مستکل طور پر اپنے لوگوں کے لیے کوئی
بندوبست کریں کیونکہ نا تو قومیں مسکتکل امداد پر چل سکتی ھیں اور نا ہی
چندے سے، اس ملک کو اللہ تعالی نے ان تمام نعمتوں سے نوازا ہے اور اگر ھم
آج یہ فیصلہ کر لیں کے ھم نے اس ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ھے تو
دنیا کی کوئی طاقت ھمیں کامیابی سے نھیں روک سکتی، کیونکہ منںذلیں انھی کو
ملتی ہیں جنکے سپنوں میں جان ہوتی ہے پنکھ سے کچھ نہیں ہوتا حوصلوں میں
اڑان ہوتی ہے۔ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کے کاروبار کو کھولا جائے تاکہ
معیشت کا پہیا دوبارہ سے چل سکے۔
|