پاکستانی میڈیا انڈسٹری میں ایسے کئی نام ہیں جن کے پاس فصاحت اور بلاغت تو
بے تحاشا ہوگی لیکن عقل کا فقدان ہے۔۔۔ان میں ہمارے اداکار، اینکرز اور بہت
سارے سیاستدان شامل ہیں جن کی باتیں اور سوالات سننے کے بعد اپنا سر پیٹنے
کا دل چاہتا ہے۔۔۔
عامر لیاقت
عامر لیاقت اکثر اپنے شو میں ایسی کئی باتیں کر دیتے ہیں جس سے ان کے اندر
موجود کڑواہٹ، منفی سوچ کا اندازہ ہوجاتا ہے۔۔۔ان کی ہر مثبت بات میں بھی
کچھ نا کچھ منفی ضرور چھپا ہوتا ہے۔۔۔وہ پاکستان کی واحد شخصیت ہیں جو کسی
بھی موقع پر اپنا پینترا بدل سکتے ہیں۔۔۔حال ہی میں وہ ایکسپریس ٹی وی کی
رمضان ٹرانسمیشن کر رہے ہیں اور اس میں سلیبریٹیز سے سوالات کرتے ہیں ۔۔۔انہوں
نے اپنے سامنے عدنان صدیقی کو بٹھایا اور ان سے کہا کہ آپ کی وجہ سے دو
بھارتی اداکارائیں مرنے سے بچ گئیں۔۔۔عدنان صدیقی کے چہرے پر واضح لکھا تھا
کہ میں آپ کے شو میں آکر بالکل بھی خوش نہیں ہوں۔۔۔پھر عامر لیاقت نے کہا
کہ وہ اداکارائیں ہیں رانی مکھرجی اور بپاشا باسو۔۔۔جن کیساتھ آپ نے فلمز
میں کام کرنے کی آفر کسی بھی وجہ سے ٹھکرا دی۔۔۔ورنہ سرحد پار جس کے ساتھ
کام کرتے ہیں وہ مر جاتا ہے۔۔۔جیسے عرفان خان، سری دیوی۔۔۔اس پر عدنان
صدیقی نے کہا کہ آپ کو اس طرح کے موت سے جڑے مذاق نہیں کرنے چاہئیں کیونکہ
سری دیوی بھی بہت اچھی خاتون تھیں اور عرفان خان کے مرنے کا بھی بہت دکھ
ہے۔۔۔اب کوئی عامر لیاقت سے یہ پوچھے کہ کیا کسی کی بھی موت کو مذاق کا
نشانہ بنانے کی اجازت مذہب اسلام دیتا ہے؟۔۔۔عامر لیاقت کے اس سوال اور اس
الزام کو سوشل میڈیا پر کئی سلیبریٹیز نے بھی تنقیدی نگاہ سے دیکھا اور اے
آر وائی نیوز کی اینکر مدیحہ نقوی نے یہ ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے عامر
لیاقت کی ذہنیت پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔۔۔
|