ڈرامے کی کہانی تو حقیقی مگر مناظر ایسے غیر حقیقی کہ سب ہی سر پیٹ لیں، پاکستانی ڈراموں کی بڑی بے وقوفیاں

عام طور پر ہمارے پاکستانی ڈراموں کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ان کی کہانیاں حقیقت سے بہت قریب ہوتی ہیں اور ان کو دیکھ کر یہ محسموس ہوتا ہے کہ یہ کہانی کسی کے ذہن کی تخلیق نہیں بلکہ ہمارے ہی معاشرے کی سچی کہانی ہے- مگر اس کہانی کو ڈرامائی تشکیل دینے میں جو بے وقوفیاں اس کے ڈائریکٹر اور اداکاروں سے سر زد ہوتی ہیں وہ کسی بھی طرح ہمارے حقیقی معاشرے کی جھلک نہیں ہوتے ہیں- ایسے ہی کچھ بے وقوفانہ مناظر کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائیں گے-

1: ہینگرز کے ساتھ کپڑوں کی پیکنگ
عام طور پر ہمارے ڈراموں کی ہیروئین کی جب بھی شوہر یا سسرال والوں سے لڑائی ہوتی ہے وہ میکے جانے کے لیے اپنا بیگ بنانا شروع کر دیتی ہے اور سوٹ کیس کھول کر اس میں ہینگر سمیت کپڑے ڈالنا شروع کر دیتی ہے جبکہ عام زندگی میں کبھی بھی ایسے مناظر دیکھنے میں نہیں آتے ہیں- کیوں کہ ایک جانب تو ہینگر کے ساتھ کپڑے رکھنے سے اٹیجی میں باقی چیزوں کے رکھنے کی جگہ نہیں بچتی ہے اور شوہر کا گھر چھوڑ کر میکے جانے والی ہیروئين کو جوتوں ، میک اپ ، جیولری وغیرہ کی بھی ضرورت ہوتی ہے جو کہ ان ہینگرز کے ساتھ رکھنا نا ممکن ہی نظر آتا ہے-

image


2: کھلے بالوں کے ساتھ کھانا بنانا
عام طور پر ہمارے مشرقی گھرانوں کی روایت ہے کہ کھانا بنانے کے دوران خاتون خانہ سر کو ڈھک کر اور بالوں کو باندھ کر رکھے تاکہ اس کے بال کھانے میں نہ گر جائيں- مگر ہمارے ڈراموں میں اس سے بالکل مختلف مناظر دیکھنے میں آتے ہیں جب کہ ہیروئين کھلے ہوئے بالوں اور مکمل میک اپ کے ساتھ کچن میں نہ صرف کھانا بنا رہی ہیں بلکہ اپنی زلفوں کو بھی کھانے میں شامل کرنے کا حق ادا کر رہی ہیں-

image


3: ایسا میک اپ جو سوتے جاگتے چہرے کے ساتھ چپکا رہتا ہے
عام طور پر سونے سے پہلے چہرے کو میک اپ سے صاف کیا جاتا ہے اور سو کر اٹھتے ہی میک اپ چہرے پر نہیئ ہوتا ہے کیوں کہ رات میں کوئی میک اپ کر کے نہیں سوتا- اور اگر کوئی سست الوجود انسان ایسا کر بھی گزرے تو اس صورت میں وہ میک اپ اس کو حسین کے بجائے چڑیل بنا چکا ہوتا ہے مگر ہمارے ڈراموں میں اس سے بالکل مختلف ہوتا ہے-

image


4: چکر آنے اور متلی ہونا امید سے ہونے کی نشانی
ڈراموں کے اندر شادی کے بعد آنے والے چکروں اور متلی کا ایک ہی مطلب ہوتا ہے کہ اداکارہ امید سے ہے اور اس کے لیے اسے کسی ڈاکٹری معائنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے بلکہ خاندان کی بڑی بوڑھیاں معنی خیز نظروں سے اس بات کی تصدیق کر دیتی ہیں کہ یہ چکر ایک ہی بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں اداکارہ امید سے ہے- جب کہ حقیقی زندگی میں نہ تو ایسے چکر کہیں نظر آتے ہیں اور نہ ہی ایسے بڑی بوڑھیاں کہیں دستیاب ہوتی ہیں-

image


5: بدتمیزی کی حد تک ذہین بچے
پاکستانی ڈراموں کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس میں ایسے بچے پائے جاتے ہیں جو کہ حقیقی زندگی میں کہیں بھی نظر نہیں آتے ہیں اور ان کی باتیں پورے ڈرامے کے لیے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہو سکتی ہیں- جب کہ ہمارے بچے تو ابھی تک یہی سمجھتے ہیں کہ رات کو ٹوکری لے کر کوئی فرشتہ آیا تھا اور دروازے کے باہر بہن اور بھائی چھوڑ کر چلا گیا-

image


6: ڈریس کوڈ کے ساتھ تدفین کے مناظر
ہمیشہ یہ چیز بھارتی فلموں یا انگریزی فلموں میں نظر آتی تھی کہ جب مرنے والے کی آخری رسومات میں ایک خاص ڈریس کوڈ کے ساتھ شرکت کی جاتی تھی- جب کہ ہمارے معاشرے میں تو کسی کی موت کی اطلاع ملتے ہی کپڑوں کا ہوش کوئی نہیں کرتا سب کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ میت والے گھر پہنچ جائیں جب کہ گھر کے اپنے افراد کی تو حالت ہی بری ہوتی ہے وہ سر جھاڑ منہ پھاڑ غم میں ڈوبے نظر آتے ہیں- مگر ہمارے ڈراموں میں اس کے بالکل برعکس مناظر دیکھنے میں آرہے ہیں ایسے لگتا ہے کہ کرداروں کی الماریوں میں استری شدہ سفید یا سیاہ کپڑے موجود ہوتے ہیں جن کو وہ نہ صرف پہنتے ہیں بلکہ میک اپ بھی کرتے ہیں اور اس کے بعد تدفین میں شرکت کرتے ہیں -

image
YOU MAY ALSO LIKE: