|
رمضان ہر سال ٹیلی ویژن کے ستاروں کو پیسہ بنانے کا موقع بھی دیتا رہا
ہے۔۔اس سال کا رمضان پچھلے کئی سالوں سے مختلف ہے۔۔۔وہ کمائی اور وہ شہرت
جو پچھلے سال تک میزبان حاصل کرتے رہے وہ مواقع اس دفعہ بہت ساروں کو میسر
نا آسکے۔۔۔
رابعہ انعم
پچھلے دو سال سے جیو ٹی وی کی نظر کرم رابعہ انعم پر تھی۔۔یہ اور بات ہے کہ
دوسال پہلے رابعہ انعم پر اعتبار کرنا جیو ٹی وی کے لئے مشکل تھا۔۔۔اس لئے
وہ کافی عرصہ تک ان کے ساتھی میزبان کی تلاش کرتے رہے۔۔۔کئی چہروں کے بارے
میں سوچا گیا اور پھر نظر کرم ٹہری اداکار سمیع خان پر۔۔۔سمیع خان نے کافی
کوشش کی کہ وہ خود کو ایک اچھے میزبان کے روپ میں ثابت کریں لیکن رابعہ
انعم بازی لے گئیں۔۔۔اور پھر اگلے سال صرف رابعہ کو ہی رمضان ٹرانسمیشن مل
گئی۔۔۔اس سے دو فائدے ہوئے۔۔۔بجٹ بچا کیونکہ رابعہ نے دیگر لوگوں کی نسبت
کافی کم بجٹ لیا اور سمیع خان کا بھاری معاوضہ بھی نہیں دینا پڑا۔۔۔لیکن اس
بار جیو ٹی وی کو رابعہ انعم سے یہ ٹرانسمیشن کروانا بے وقوفی لگنے
لگی۔۔۔انہوں نے صنم جنگ سے رابطہ کیا لیکن صنم کی قسمت کہ حالات نے جیو ٹی
وی کو اس ٹرانسمیشن کو نا کرنے کا فیصلہ لینے پر مجبور کردیا۔۔۔
|
|
عمران عباس
عمران عباس ایکسپریش کی رمضان ٹرانسمیشن سے اچھا خاصا معاوضہ لیتے تھے
کیونکہ یہ ٹرانسمیشن چینل کی طرف سے نہیں بلکہ ایک ایجنسی کی طرف سے تھی اس
لئے پیسہ فوری اور بھاری مل جاتا تھا۔۔۔باوجود کئی تلخیوں کے جو انہیں اپنی
ساتھی میزبان سے رہتی ہی تھیں گاہے بگاہے وہ اس معاوضے پر خاصے خوش
تھے۔۔۔لیکن اس سال وہ کسی بھی رمضان ٹرانسمیشن کا حصہ نہیں بن پائے اور ایک
لگی بندھی آمدنی خواب ہی بن کر رہ گئی۔۔۔
|
|
مایا خان
مایا خان کو کوئی نا کوئی چینل رمضان میں خود سے وابستہ کر ہی لیتا تھا
لیکن پچھلے سال اور اس سال ان کی قسمت میں یہ میزبانی نہیں آئی۔۔۔ان سے ایک
چینل نے اس سال رابطہ ضرور کیا لیکن مایا نے کافی معاوضہ مانگ لیا جو اس
چینل کے لئے دینا ناممکن تھا۔۔۔اور پھر یوں بھی رمضان ٹرانسمیشن وہاں ہوئی
ہی نہیں۔۔۔اب مایا خان اپنے اس شوق کی تکمیل ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے کر رہی
ہیں ۔۔۔
|
|
جویریہ سعود
جویریہ سعود کے لئے یہ سال بہت بڑا دھچکا ثابت ہوا کیونکہ ہو نا ہو
ایکسپریس ان سے ٹرانسمیشن نا کروائے یہ تو ممکن ہی نہیں تھا۔۔۔انہوں نے
وہاں سے کافی گہرا رشتہ بنا لیا تھا۔۔۔لیکن ایکسپریس نے انہیں نا صرف خدا
حافظ کہا بلکہ ڈاکٹر عامر لیاقت کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔۔۔اب جہاں ڈاکٹر
صاحب کا سایہ بھی گزر جائے تو پھر وہاں کوئی پرندہ پر بھی نہیں مارتا۔۔۔اس
لئے جویریہ سعود کو بھی ڈیجیٹل میڈیٰا کے ذریعے ہی اپنا شو شروع کرنا پڑا۔۔۔
|
|