|
بچے تو سب کے ہی اچھے لگتے ہیں لیکن نا جانے ایسا کیا ہے کہ سسرالی بچوں کی
ہر بات میں بد تمیزی، بد تہذیبی اور غیر انسانی رویوں کی جھلک نظر آتی
ہے۔۔۔وہ بچے سونے کے پانی سے نہا کر بھی آجائیں تو ان پر دل سے پیار نہیں
آتا۔۔۔ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا لیکن اکثر گھروں میں نئی بہوؤں کو جیٹھ اور نند
کے بچے کچھ خاص پسند نہیں آتے۔۔۔
|
|
کھیلنے کا انداز |
سسرالی بچے جو بھی کھیلیں اس میں یہ کھٹکا لگا رہتا ہے کہ کوئی نقصان ہو کر
رہے گا۔۔۔ ان کی جیت بھی ہار ہی محسوس ہوتی ہے۔۔۔خاص طور پر اگر وہ آپ کے
بچے کے ساتھ کھیلیں تو آپ اپنے بچے کو سب سے معصوم اور سسرالی بچوں کو سب
سے زیادہ جلاد تصور کرتے ہیں۔۔۔وہ تمام خوبیاں جو اپنے یا اپنی بہن کے بچوں
میں نظر آتی ہیں وہی اگر سسرال کے بچوں میں ذرا بھی موجودہوں تب بھی ان کا
دکھنا ناممکن ہوتا ہے۔۔۔ |
|
کھانے کا انداز |
اپنے خاندان کے بچے اگر دو روٹی زیادہ بھی کھالیں تو پیار آجاتا ہے لیکن
اگر سسرالی بچے کھانے کا مطالبہ بھی کرلیں تو ان کے ساتھ بھوکے، چٹورے،
ندیدے جیسے الفاظ جوڑ دیئے جاتے ہیں۔۔۔ان کے کھانے میں بد تہذیبی کے سارے
ریکارڈز نظر آتے ہیں اور کیونکہ انہیں ٹوکنا خطرے سے خالی نہیں ہوتا اس لئے
دل ہی دل میں جلنا لازمی ہوجاتا ہے۔۔۔ |
|
بولنے کا انداز |
سسرالی بچوں کی ہر بات فتنہ معلوم ہوتی ہے۔۔۔یوں لگتا ہے کہ وہ نند یا
جٹھانی کا چھوٹا نقشہ ہیں جو انہی کی زبان بولتا ہے اور انہی کے الفاظ سنتا
ہے۔۔۔ان کی ہر اس بات کو بھی نوٹ کرلیا جاتا ہے جن کا وہ خود بھی علم نہیں
رکھتے کہ انہوں نے یہ کب کی۔۔۔ان بچوں کے کانوں کو کافی تیز مانا جاتا ہے
اور زبان کو تلوار کی دھار۔۔۔ |
|
|
|
مقابلے کا انداز |
گھروں میں اکثر مقابلے انہی بچوں سے ہوتے ہیں۔۔۔انہی بچوں سے مقابلے پر
اسکول ڈھونڈا جاتا ہے، انہی بچوں کے مقابلے پر اپنے بچوں کو تفریح کروائی
جاتی ہے ۔۔۔اور انہی بچوں سے مقابلہ کرکے اپنے بچوں کی تربیت کی جاتی ہے۔۔ |