|
گزشتہ شب دنیا بھر میں سال 2020 کا آخری سپر مون دیکھا گیا اور لاک ڈاؤن کے
نتیجے میں یقیناً یہ نظارہ دیکھنے والوں کو فضائی آلودگی جیسی مشکلات کا
سامنا نہیں کرنا پڑا۔
جب بھی چاند کی قربت اور پورے چاند کے اوقات ایک ساتھ آ جاتے ہیں تو یہ
’سپر مون‘ کہلاتا ہے
|
|
پاکستان سمیت دنیا بھر میں گزشتہ روز سپر مون کے دلکش نظارے دیکھے گئے
|
|
یہ سال 2020 کا تیسرا اور آخری سپر مون تھا تاہم اس مرتبہ یہ دیکھنے میں
گذشتہ دو مرتبہ نظر آنے والے سپر مونز سے کم دلکش تھا
|
|
محققین کے مطابق سپر مون اور معمول کے پورے چاند میں فرق بہت تھوڑا ہوتا ہے
|
|
عام طور پر سپر مون 14 فیصد تک بڑا اور 30 فیصد تک روشن ہو سکتا ہے لیکن یہ
تناسب چاند کے اپنے مدار میں سب سے زیادہ دور کے فاصلے سے ہے
|
|
مئی میں نظر آنے والے سپر مون کو فلاور مون کہا جاتا ہے کیونکہ یہ شمالی
نصف کرہ میں بہار کی آمد کے موقع پر نظر آتا ہے
|
|
سپر مون تب نظر آتا ہے جب چاند زمین سے قریب تر آ جاتا ہے جس کے باعث وہ
عام دنوں کی نسبت حجم میں بڑا دکھائی دیتا ہے
|
|
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد ہونے والے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں یقیناً
یہ نظارہ دیکھنے والوں کو فضائی آلودگی جیسی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا
پڑا
|
|
سائنسدانوں کے مطابق اگلا سپر مون اگلے برس اپریل کے مہینے میں دکھائی
دے گا
|
|
یہی وجہ تھی کہ متعدد افراد چہروں پر ماسک پہنے سال کے آخری سپر مون کو
دیکھنے باہر نکلے
|
Partner Content: BBC URDU
|