صرف ایک تصویر نے اس بچی کو راتوں رات شہرت کے آسمان پر کیسے پہنچا دیا؟

image


ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کو دنیا بھر میں پہچانا جائے اس کے لیے وہ ہر قسم کے جتن کرنے کو تیار ہو جاتا ہے دن رات محنت کرتا ہے ایسےانوکھے کام کرتا ہے کہ دنیا کے لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کر سکے- مگر بعض لوگوں کے نصیب میں یہ شہرت ایک انعام کی طرح ان کی جھولی میں آکر گر جاتی ہے اور اس کے لیے انہیں ہاتھ بھی ہلانے کی زحمت نہیں کرنی پڑتی ہے ایسی ہی ایک لڑکی آمنہ ایپنڈیوا بھی ہیں-

آمنہ کا تعلق روس کے علاقے چیچنیا سے ہے اور اس کی عمر صرف گیارہ سال ہے مگر اس بچی نے ان دنوں پورے روس کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے- اس بچی کی شہرت کا آغاز اب سے پانچ ماہ قبل اس وقت ہوا جب کہ ایک پروفیشنل فوٹو گرافر امینہ ارساکوا نے آمنہ کی تصویر اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے شئير کرتے ہوئے اس کو آسمانی حسن قرار دیا-

اس وقت سے اب تک اس تصویر کو ہزارہا لوگوں نے شئیر کیا اس بچی کی تصویر کی خاص بات اس کا بے پناہ سفید رنگ اور اس کے ساتھ ساتھ اس کے سنہری اور سفیدی کے امتزاج والے بال ہیں- اس کی ایک آنکھ براؤن جب کہ دوسری آنکھ نیلے رنگ کی ہے- اس بچی کی معصومانہ خوبصورتی کو دیکھتے ہوئے کچھ لوگوں نے اس کو فوٹو شاپ قرار دیا جس کے جواب میں امینہ کا یہ کہنا تھا کہ اس تصویر میں کسی بھی قسم کی فوٹو شاپ نہیں کی گئی ہے-
 

image


درحقیقت یہ بچی دو ایسی وراثتی بیماریوں کا شکار ہے جو کہ بیک وقت ایک فرد میں اس سے قبل کبھی بھی نہیں دیکھی گئی ہیں- اس بچی کو پہلی بیماری البینزم یا سورج مکھی کی بیماری ہے جس میں انسان کی جلد کے پگمنٹ بالکل ختم ہو جاتے ہیں اور اس کی رنگت شفاف سفید رنگ میں تبدیل ہو جاتی ہے- اس کے ساتھ ساتھ جسم پر موجود ہر ہر بال بھی پگمنٹ کے ختم ہونے کے سبب سفیدی نما سنہرے رنگ میں تبدیل ہو جاتا ہے اور اس بیماری نے آمنہ کو فرشتوں جیسی شکل دے ڈالی ہے-

اس کے علاوہ آمنہ ہیٹروکورمیا میں بھی مبتلا ہے جس میں انسان کی دونوں آنکھوں کا رنگ ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے اسی وجہ سے ان کی ایک آنکھ نیلی اور ایک براؤن ہے- اگرچہ اس وقت سوشل میڈیا پر آمنہ کی تصاویر ایک طوفان کی طرح شئير کی جا رہی ہیں مگر اس کی ذاتی زندگی صیغہ راز ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آمنہ کے والدین اپنی شناخت کو ظاہر کرنے کے خواہشمند نہیں ہیں-

YOU MAY ALSO LIKE: