یہ اداکارہ بات بعد میں کرتی ہے اور ناچنا پہلے شروع کردیتی ہے --- مہذب نظر آنے والے اداکاروں کی ایک دوسرے کے خلاف کڑوی باتیں

image


انسانی فطرت کےاندر حسد اور جلن کا جذبہ فطری طور پر موجود ہوتا ہے اور مسابقت کے اسی جذبے کے سبب وہ بہتر سے بہتر ہونے کے لیے محنت کرتے ہیں بلکہ حسد اور جلن کے سبب اپنے سے بہتر یا اپنا مقابلہ کرنے والوں کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں- شوبز کا شعبہ اس حوالے سے بہت خاص ہے کہ اس کے اندر مقابلے کی فضا ایک جانب تو بہت صحت مند ہوتی ہے اور ہر کوئی اپنے کام سے آگے آنے کی کوشش کرتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ بعض اوقات ان مہذب اور چمکتے دمکتے چہروں کے اندر موجود حسد کا زہر ان کی زبان سے دلی کڑواہٹ کی صورت میں باہر بھی آجاتا ہے- ایسے ہی کچھ کڑوے جملوں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائیں گے-

1: نعمان اعجاز اور ہمایوں سعید
نعمان اعجاز کا شمار پاکستان شوبز کے ان اداکاروں میں ہوتا ہے جن کی اداکارانہ صلاحیتیں بے مثال ہیں اور لوگ ان کا موازنہ خیام سرحدی ، فردوس جمال ، طلعت حسین اور عابد علی سے کرتے ہیں- اس کے علاوہ نعمان اعجاز کا شمار ان اداکاروں میں بھی ہوتا ہے جو کہ صرف اپنے کام سے کام رکھتے ہیں اور کسی کے بارے میں فالتو بات نہیں کرتے ہیں- مگر حالیہ دنوں میں حب کہ لاک ڈاون کے سبب سب لوگ گھروں تک محدود ہو گئے ہیں اور سیلیبریٹیز لائیو کالز کے ذریعے اپنے چاہنے والوں سے رابطہ کر رہے ہیں ایسی ہی ایک لائیو کال میں جب نعمان اعجاز سے ہمایوں سعید کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں نے گزشتہ دنوں ان کے مشہور ڈرامے میرے پاس تم ہو کا ایک آدھ سین ہی دیکھا تو اس کو دیکھ کر لگا کہ اتنے عرصے میں تو لوگوں کو اداکاری آجاتی ہے مگر ہمایوں سعید کو تو اب تک اداکاری کرنی نہیں آئی- اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے عدنان صدیقی کو بھی باتیں سناتے ہوئے کہا کہ عدنان صدیقی بھی ہمایوں سعید کے ہی پیشوا ہیں اور ان کو اداکاری اب تک نہیں آئی-

image


2: خلیل الرحمن قمر اور عدنان ملک
خلیل الرحمن قمر ایک مایہ ناز لکھاری ہیں اور ان کی لکھی ہوئی کہانیاں اور ڈائیلاگ براہ راست دل پر اترتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں- مگر جتنی لطافت اللہ نے ان کے قلم کو بخشی ہے اتنی ہی کڑواہٹ ان کی زبان پر ہے جس کے تیروں سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہتا ہے- گزشتہ دنوں ایک پریس کانفرنس میں ان کے ڈراموں کی کاسٹنگ کے حوالے سے جب سوال پوچھا گیا تو ان کا یہ کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کے ڈراموں کا ہیرو خواجہ سرا نہ ہو ۔ اس کے ساتھ ان کا مزيد یہ بھی کہنا تھا کہ اپنے ایک ڈرامے صدقے تمھارے میں ان سے یہ غلطی ہوئی اور ان کے ڈرامے کا ہیرو خواجہ سرا نکل آيا-

image


3: وینا ملک اور مائرہ خان
وینا ملک کا شمار ان اداکاراوں میں ہوتا ہے جن کو ان کے کام سے زیادہ ان کے تنازعات نے شہرت بخشی- اسی سبب ان کے حوالے سے یہ امید رکھی جا سکتی ہے کہ ان کو اندازہ ہونا چاہیے کہ الفاظ کس طرح سے انسان کو زخمی کرنے کا باعث بن سکتے ہیں- مگر اکثر بولتے ہوئے وہ لفظوں کے نشتر اس طرح برسا دیتی ہیں جس سے سامنے والے کو سخت تکلیف پہنچتی ہے گزشتہ سال جب عورت مارچ کے موقع پر مائرہ خان سوشل میڈیا پر ایک پوسٹر کے ساتھ نظر آئیں جس پر درج تھا کہ مجھے برتری نہیں برابری چاہیے- اس کے جواب میں وینا ملک نے اپنے سوشل اکاؤنٹ سے اس تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ والی آنٹی بات بعد میں کرتی ہیں اور ناچنا پہلے شروع کر دیتی ہیں آدھے آدھے کپڑے پہنتی ہیں اور سر عام سگریٹ کا دھواں اڑاتی ہیں اور جب ایک لیجنڈ اداکار نے ان کی اداکاری پر تنقید کی تو اپنی لمبی زبان سے اس کا جینا دو بھر کر دیا-

image


4: بشریٰ انصاری اور ماہ نور بلوچ
بشریٰ انصاری کا شمار پاکستان کے ان زندہ لیجنڈ میں ہوتا ہے جن کا کام کسی تعارف کا محتاج نہیں اور ان کی حیثیت اداکاری کی ایک درس گاہ کی طرح ہے جہاں پر نئے آنے والے بہت کچھ سیکھ کر جاتے ہیں- گزشتہ سال عید کے شو میں جب پروگرام کے میزبان عامر لیاقت نے ان سے صبا قمر ،مہوش حیات ، مائرہ خان ، عائشہ خان اور ماہ نور بلوچ میں اداکاری کے حوالے سے درجہ بندی کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے ماہ نور بلوچ کو کسی بھی درجے پر اداکارہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا- ان کا یہ کہنا تھا کہ ٹھیک ہے ہم یہ تو مان سکتے ہیں کہ وہ خوبصورت ہیں مگر ان کو اداکارہ ماننا کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے اس لیے وہ ان کو کسی بھی درجے پر رکھنے کو تیار نہیں ہیں-

image
YOU MAY ALSO LIKE: