ان کے جانے کے بعد کیا انہیں کوئی پوچھتا بھی ہے؟۔۔۔۔ستاروں کی موت کے بعد ان کی فیملی میں کون کون ہے

image


یہ سچ ہے کہ جب ستارے آسمان پر چمکتے ہیں تو انہیں سب دیکھتے ہیں لیکن جیسے ہی ان کی چمک ماند پڑتی ہے یا یہ آسمان سے اوجھل ہوتے ہیں تو ان کی کرنوں کو پھر کوئی یاد بھی نہیں رکھتا۔۔۔ستاروں کے بچے اور ان سے جڑے فیملی ممبرز بھی انہی کرنوں کی طرح ہوتے ہیں۔۔۔یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ جسے ہم پسند کرتے تھے یا چاہتے تھے اس کے اپنے گھر میں کون کون اس سے پیار کرنے کے لئے موجود تھا۔۔۔اور ان کے جانے کے بعد اب وہ کہاں ہیں۔۔۔

ننھا ( رفیع خاور)
یہ ایک ایسی موت تھی جس نے سب کو حیرت، تکلیف اور شدید صدمہ میں گرفتار کردیا تھا۔۔۔ننھا کا قتل تھا یا خودکشی یہ بات ثابت تو نہیں ہوئی لیکن انہوں نے اپنے مرنے سے کچھ عرصہ پہلے کافی مایوسی کی باتیں شروع کردی تھیں۔۔۔وہ اکثر بات بات پر مر جانے کی بات کرتے تھے۔۔۔گھر والوں نے ان کی مایوسی کے پیش نظر بندوق چھپا دی تھی۔۔۔لیکن مرنے سے پہلے انہوں نے اپنی والدہ کو قسمیں دیں کہ مجھے لائسنس کی تجوید کروانے کے لئے بندوق چاہئے۔۔۔ساتھی فنکاروں کا کہنا ہے کہ ننھا کو اپنی ساتھی اداکارہ نازلی سے عشق ہوگیا تھا۔۔۔وہ پہلے سے تین بیٹوں کے باپ تھے لیکن ان پر نازلی سے شادی کرنے کا بھوت سوار تھا۔۔۔گھر میں اس وجہ سے کئی بار تناؤ بھی پیدا ہوا تھا۔۔۔نازلی نے پہلے تو ان کے ساتھ اچھا وقت گزارا پھر ان سے کترانے لگی۔۔۔اور ننھا یہ برداشت نا کر پائے۔۔۔اپنے مرنے سے پہلے ایک خط لکھا جس کے الفاظ تھے ’’ اپنی مرضی سے مر رہا ہوں، کسی کو ذمہ دار نا قرار دیا جائے‘‘۔۔۔اس موت کا وقت صبح چار سے چھے کے درمیان تھا ۔۔۔انہوں نے کنپٹی پر رکھ کر بندوق چلائی۔۔۔صبح جب ان کے بچے اٹھے تو دیکھا کہ ان کے والد ٹیلی ویژن لاؤنج میں صوفے پر ٹیک لگائے مردہ حالت میں پڑے ہیں۔۔یہ ایک بہت تکلیف دہ موت تھی۔۔۔ننھا کے والد محمد شفیع ایک ڈاکٹر تھے اور ایک بہت ہی معزز گھرانے سے ان کا تعلق تھا۔۔۔نازلی کو جب پتہ چلا تو تفتیش کے دوران وہ زارو قطار رونے لگی ۔۔۔وہ بار بار یہ کہہ رہی تھی کہ تم نے ایسا کیوں کیا۔۔۔تمہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔۔۔انہیں یہ بھی افسوس تھا کہ حالات ایسے ہیں کہ میں ان کا آخری دیدار بھی نہیں کر سکتی۔۔۔آج ننھا کے بچے کہاں ہیں۔۔۔کیا کر رہے ہیں انڈسٹری میں انہیں کوئی پوچھتا بھی ہے؟ ننھا کے بیٹے پاکستان سے باہر ہیں اور آخری اطلاع تک ایک اچھی خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔۔۔ان کی زندگی میں باپ کا جانا اور اس طرح جانا کیا کیا لمحات لایا یہ صرف وہی جان اور سمجھ سکتے ہیں۔۔۔

image


جمشید انصاری
ایک زمانے تک انکل عرفی کے کردار سے دل پر حکومت کرنے والے اور بے شمار ڈراموں اور فلموں میں پذیرائی حاصل کرنے والے جمشید انصاری کا ذکر صرف ان کی برسی یا پھر کسی خاص پی ٹی وی کے دہرائے جانے والے ڈرامے کے دوران ہی ہوتا ہے۔۔۔انہوں نے اس انڈسٹڑی کو چالیس سال کا عرصہ دیا اور اس دوران اپنی فیملی کو بھی وقت دیا۔۔۔ان کے گھر میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا تھے۔۔۔جمشید انصاری کو برین ٹیومر ہوگیا تھا اور یہ وقت ان کے اور ان کے گھرانے کے لئے بہت مشکل تھا۔۔۔بیماری کے اس عرصہ کے بعد وہ دنیا سے گئے اور آج ان کے بچے بھی اپنی زندگیوں میں گم ہیں۔۔۔اس گم گشتہ یادوں میں سے ان کے بچوں کو ڈھونڈنا بھی کبھی کبھی مشکل ہوجاتا ہے۔۔۔

image
YOU MAY ALSO LIKE: