نہ مہنگے کھلونے نہ مہنگے کھیل۔۔۔بچوں کو بہلانے کے سستے اور آسان حل جو آپ خود بنائیں

image


بچوں کو بہلانا جتنا آسان ہے اتنا ہی مشکل بھی ہے۔۔ چار سے سات سال تک کی عمر کے بچوں کو کھلونے بہت پسند ہوتے ہیں اور ان کی خواہش ہوتی ہے کہ بار بار وہ کوئی نیا کھلونا لے کر آئیں۔۔۔اس کرونا کے دور میں ہمیں بچت کرنی ہے نہ صرف کھانے پینے اور پہننے اوڑھنے میں بلکہ بچوں کی ان خواہشات میں بھی۔۔۔تو اب آپ بہت آسانی سے ان کے لئے خود ہی گھر میں موجود چہزوں سے کھلونے بنا سکتی ہیں۔۔۔

غلیل
بچوں کے لئے گھر میں موجود چیزوں سے ہی آپ غلیل بنا سکتے ہیں۔۔۔آپ انہیں نشانہ بازی کے ذریعے فیصلہ لینے کا بہت اچھا ہنر سکھا رہے ہیں۔۔۔پانچ سے چھے کھلونے سامنے رکھیں جن کا نشانہ لے کر انہیں گرانا ہے۔۔۔لکڑی کا کوئی ایسا ٹکڑا جس کی شیپ درخت جیسی ہی ہو۔۔۔یعنی نیچے سے تنا ہو اور اوپر دو شاخیں۔۔۔اس کے درمیان میں لاسٹک باندھ دیں اور کوئی بھی پتھر یا سخت چیز کی مدد سے انہیں غلیل سے نشانہ لگانا سکھائیں۔۔۔

image


دودھ کے خالی ڈبوں کا گلک
کسی بھی ایک لیٹر والے خالی دودھ کے ڈبے پر رسفید رنگ کا کور چڑھائیں اور بچوں سے بولیں کہ وہ اس پر اپنی مرضی کے رنگوں سے گاڑی، گھر ، دکان یا کوئی بھی پسندیدہ ڈرائنگ بنائیں اور اس کے منہ پر کٹر کی مدد سے اتنا بڑا کٹ لگائیں کہ پیسے اندر چلے جائیں۔۔۔بچوں کو اس بہانے بچت اور پیسے محفوظ کرنا سکھائیں۔۔۔

image


خالی اوولٹین یا ٹین کے ڈبوں سے فون بنانا
یہ وہ کھیل ہیں جو ہمارا بچپن ہوتے تھے اور آج مہنگے مہنگے کھلونوں نے ان کا مزہ کرکرا کردیا ہے۔۔۔لیکن اب صحیح وقت ہے اپنے بچوں کو ان سے محبت کروانے کا۔۔۔دو اوولٹین یا ٹین کے خالی ڈبوں کے درمیان ایک سوراخ کریں اور اس میں سے رسی کا کونا نکال کر باہر سے گرہ باندھ دیں۔۔۔درمیان میں رسی کی لمبائی اتنی چھوڑیں کہ ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں جاسکے فون۔۔۔اور دوسرے ٹین کے ڈبے پر بھی یہی عمل دہرائیں۔۔۔اب دو فون ایک رسی سے جڑے ہیں۔۔۔بچوں کو اس سے فاصلہ رکھنے کے بارے میں بھی سکھا سکتی ہیں اور اپنوں سے بات کرنے کا اعتماد بھی دے سکتی ہیں۔۔۔

image
YOU MAY ALSO LIKE: