وہ بابرہ شریف سے ملنے گئے لیکن دلبرداشتہ ہوگئے۔۔۔منور ظریف کی محبت میں ناکامی

image


فلمی دنیا کی ایسی ہزار کہانیاں ہیں جن کو سننے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ محبت میں دیوانگی کسے کہتے ہیں۔۔۔وہ ستارے جنہیں دنیا پیار کرتی ہے جب خود کسی کو پیار کرتے ہیں تو کس قدر ٹوٹ کر کرتے ہیں۔۔۔یوں بھی وہ شخص جو دنیا کو ہنساتا ہے اپنے دل میں کئی طوفانوں کو دبا کر رکھتا ہے اور درد کو چھپا کر ہنستا ہے۔۔۔

منور ظریف پاکستانی فلمی دنیا کا وہ ستارہ ہیں جن کو دیگر ممالک میں باقاعدہ نقل کیا گیا۔۔۔وہ ایک ایسے کامیڈین تھے جو ہیرو کے طور پر آتے تھے اور یہ ایک بہت اعزاز کی بات تھی۔۔۔

جس فلم میں منور ظریف ہوتے وہ کامیابی کی ضمانت بن جاتی۔۔۔ان کے فینز ان کے لئے دیوانہ وار سینما جاتے اور وہ جہاں جاتے رش لگ جاتا۔۔۔یہ وہ شہرت تھی جس کا فائدہ کئی اداکاراؤں نے بھی ان کے ساتھ کام کرکے اٹھانا چاہا۔۔۔بابرہ شریف بھی انہی دنوں انڈسٹری میں اپنے قدم جما رہی تھیں۔۔۔وہ بہت خوبصورت بھی تھیں اور بہت اچھی اداکارہ بھی لیکن سچ تو یہ ہے کہ انہیں بھی آگے بڑھنے کے لئے قدم جمانے تھے اور یوں منور ظریف نے بابرہ شریف کو دل دے دیا۔۔۔
 

image


دونوں کئی فلموں میں ساتھ آئے۔۔۔ان کی پہلی فلم ’’بھول ‘‘ تھی جس میں مرکزی ہیرو ندیم تھے اور کامیڈی ہیرو منور ظریف۔۔۔اس کے بعد بابرہ شریف اور منور ظریف کے درمیان دوستی اک رشتہ قائم ہوا اور دونوں بارہا ساتھ نظر آنے لگے۔۔۔ایک دور ایسا بھی تھا کہ لالی وڈ کے کئی فلمسازوں کو منور ظریف مجبور کیا کرتے کہ وہ فلم میں بابرہ شریف کو ہی لیں۔۔۔سب کو ہی ان کی یہ اندھی محبت دکھائی دینے لگی تھی۔۔۔

پھر بابرہ شریف بھی شہرت کی چوٹی پر چڑھ گئیں۔۔۔اور منور ظریف سے بات چیت کم ہی رہ گئی۔۔۔منور ظریف کو یہ بات بہت دل پر لگی۔۔۔انہیں کسی نے بتایا کہ بابرہ شریف کو آج کل سنتوش کمار کے بھائی منصور بہت پسند کرنے لگے ہیں اور دونوں ایک ساتھ فلم میں بھی آرہے ہیں۔۔۔منور ظریف اتنی شہرت کے باوجود اس فلم کی شوٹ پر اپنی محبت کی غرض سے ملنے پہنچ گئے جہاں ان کا ٹکراؤ منصور سے ہوا اور دونوں میں خاصی تلخ کلامی ہوئی۔۔۔بتایا جاتا ہے کہ بابرہ شریف اس تمام واقعہ کی گواہ تھیں لیکن انہوں نے کچھ نہیں کہا۔۔۔منور ظریف وہاں سے چلے تو گئے لیکن زندگی سے بہت ناراض ہوگئے۔۔۔
 

image


وہ دن بدن گرنے لگے تھے اور ان کی صحت نے جواب دینا شروع کردیا تھا۔۔۔ایک چھتیس سال کا نوجوان جو کروڑوں دلوں پر راج کرتا تھا اچانک موت کی جانب بڑھنے لگا۔۔۔خود سے محبت کرنا وہ بھول گئے تھے۔۔۔فلمسٹار محمد علی مرحوم کا کہنا ہے کہ امریکہ بھی گئے علاج کے لئے لیکن آپریشن کروائے بغیر ہی واپس آگئے۔۔۔کہتے تھے کہ تمہارے ہاتھ ہوں مجھے اٹھانے کے لئے۔۔۔

یہ وہ محبت کی کہانی ہے جو بہت کم لوگوں کو پتہ ہے لیکن سچ تو یہ ہے کہ منور ظریف جو دنیا کو ہنساتے تھے خود اندر سے ٹوٹے ہوئے دل کے ساتھ جی رہے تھے

YOU MAY ALSO LIKE: