دنیا میں سب سے زیادہ خیرات کرنے والا انسان جو کہ اپنے بچپن میں ایک ریال تک کا محتاج تھا

image


جس طرح ہر رات کے بعد دن کا ہونا یقینی ہوتا ہے اسی طرح انسان کی زندگی میں بھی خوشیاں اور غم کے دن آتے جاتے رہتے ہیں- ایسے ہی ایک انسان سعودی عرب کے سلیمان الراجعی بھی ہیں جن کا شمار سعودی عرب کے امیر ترین انسانوں میں ہوتا ہے اور ان کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دنوں میں انہوں نے اپنی حکومت کو 170 ملین ریال کی امداد دی ہے- ان کا شمار دنیا کے بیس فیاض ترین افراد میں ہوتا ہے-

بچپن
سلیمان الراجعی سعودی عرب میں صوبہ القسیم میں پیدا ہوئے ان کا گھرانہ ایک غریب گھرانہ تھا وہ اور ان کے بھائی حاجیوں کو اونٹوں کے کارواں میں ایک شہر سے دوسرے شہر لے جاتے اور اسی سے ان کی گزر بسر ہوتی تھی ۔ اپنی ابتدائی زندگی کے حوالے سے سلمان الراجعی کا یہ کہنا تھا کہ ایک بار وہ جس اسکول میں زیر تعلیم تھے اس کی انتظامیہ نے ایک پکنک ارینج کی جس کے لیے ہر طالب علم کو ایک ریال جمع کروانے کا کہا مگر سلیمان کے والدین کے مالی حالت ایسے نہ تھے کہ وہ انہیں ایک ریال دے سکیں- تو اس موقع پر اتفاق سے ان کا سہ ماہی کا نتیجہ بھی آیا جس میں انہوں نے پوزیشن لی تھی اس لیے ان کے ایک استاد نے ان کو انعام کے طور پر ایک ریال دیا جس کو جمع کروا کر وہ پکنک پر جانے میں کامیاب ہوئے-
 

image


امیر بننے کا سفر
سلیمان الراجعی ال راجعی نامی بنک کے بھی مالک ہیں جو سعودیہ کا سب سے بڑا بنک ہے اور غیر شاہی خاندان کے افراد میں سلیمان الراجعی کو سعودیہ کا امیر ترین شخص بناتا ہے- جدہ کے ایک کمرے سے شروع کیے جانے والے اس بنک کی شاخیں اس وقت نہ صرف پورے سعودی عرب میں پھیلی ہوئی ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ دنیا بھر میں اسلامی بنکاری کی سہولیات فراہم کرنے والا سب سے بڑا بنک ہے-

فیاضی کی روشن مثال
سلیمان الراجعی کی زندگی کا ایک اور بڑا پہلو ان کی فیاضی ہے سلیمان الراجعی کا یہ ماننا ہے کہ اس دنیا کی ساری دولت کا مالک اللہ تعالیٰ ہے اور ان کی حیثیت صرف ایک نگران کی سی ہے- اس وجہ سے انہوں نے اپنی زندگی میں ہی اپنی ساری دولت اپنی اولادوں میں تقسیم کرنے کے بعد خود صرف ان اداروں کی دیکھ بھال کرتے ہیں جو کہ انہوں نے غریبوں کی فلاح و بہود کے لیے قائم کیے ہیں-

ایسا ہی ایک ادارہ ان کا القسیم میں واقع کھجوروں کا ایک باغ بھی ہے جس میں دو لاکھ کھجوروں کے درخت ہیں جس میں 45 اقسام کی کھجوریں پائی جاتی ہیں اور اس باغ کی سالانہ پیداوار دس ہزار ٹن سالانہ ہے ۔ انہوں نے اس باغ کی ساری آمدنی غریبوں کی مدد کے لیے وقف کر دی اور یہ باغ اس روئے زمین پر کیا جانے والا سب سے بڑا وقف ہے اور اس کی آمدنی سے دنیا بھر میں مساجد کی تعمیر، مدارس کی تعمیر اور دین اسلام کی بہبود کے لیے کام کیے جاتے ہیں-
 

image


استاد کی عزت
جیسا کہ شروع میں بتایا گیا تھا کہ سلیمان الراجعی کے ایک استاد کے ایک ریال کے سبب ہی یہ ممکن ہو سکا کہ وہ پکنک پر جا سکے تو انہوں نے اپنے استاد کے اس احسان کو بھی فراموش نہیں کیا- امیر ہونے کے بعد انہوں نے اس فلسطینی استاد کو تلاش کیا جو ریٹائر ہونے کے بعد غربت کی زندگی گزار رہے تھے سلیمان الراجعی نے ان استاد کو بنگلہ گاڑی دیا اس کے ساتھ ساتھ تاعمر ان کے اخراجات بھی اپنے ذمے لے لیے اور یہ سب انہوں نے یہ کہہ کر کیا کہ ان کے اوپر اپنے استاد کا قرض تھا-

سلیمان الراجعی اب 85 برس کی عمر کے ہو گئے ہیں اور کئی سرکاری اعزازات حاصل کر چکے ہیں وہ اپنا زیادہ وقت اپنے باغات میں گزارتے ہیں ان کا یہ ماننا ہے کہ اندر کی خوشی اور اطمینان انہیں بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے-

YOU MAY ALSO LIKE: