کورونا وائرس کے فائدے

 حیران ہونے کی ضرورت نہیں، آپ کو کالم کا عنوان عجیب سا لگا ہو گا کہ بھلا کورونا وائرس ،جس نے دنیا بھر میں تباہی مچائی ہوئی ہے ،کیا اس کے فائدے بھی ہو سکتے ہیں ؟ جی ہاں ! کیوں نہیں ؟ اﷲ تعالیٰ کے ہر کام میں انسان کا فائدہ ضرور پو شیدہ ہوتا ہے کیونکہ اﷲ تعالیٰ کی ذات انسان دوست ہے ،اس کے ہر کام میں کوئی نہ کوئی حکمت ضرور ہو تی ہے۔ مگر ہم اس پر غور نہیں کرتے۔ آئیے ! دیکھیں، کورونا وائرس کے کیا کیا فائدے ہیں ۔

پہلا فائدہ اظہر من الشمش ہے۔کرہ ارض پر موجود انسان نے اﷲ تعالیٰ کے حکم پر کان نہیں دھرا، انسان ،انسان کی تباہی کے لئے مسلسل جدو جہد اورتباہ کن ہتھیار بنانے میں مصروف رہا ،اور اپنے آپ کو اس کرہ ارضی پر سب سے زیادہ طاقتور اور عقل مند سمجھتا رہا ، شرارتی بچے کی طرح توڑ مروڑ کرتا رہا ،کسی کی بات پر اس کے کان پر جوں تک نہیں رینگی تو اﷲ تعالیٰ نے اب کورونا وائرس کی صورت میں اس کے کان مروڑے اور سزا کے طور پر اسے بند کر دیا ۔ آج دنیا کے تقریبا تمام ممالک کے اربوں انسان نہ چاہتے ہوئے بھی اپنی تمام سرگرمیاں ترک کر کے لاک ڈاون پر مجبور ہو چکے ہیں۔اب اگر انسان کے ہوش کے ناخن ہیں تو اسے یہ بات سمجھ لینی چاہئیے کہ اﷲ کی ذات ہر چیز پر قادر ہے اور یہ وا ئرس اﷲ کی طرف سے ایک وارننگ ہے کہ ائے انسان ! سنبھل جاؤ ، اگر تو نے اپنا چلن نہ بدلا تو پھر تیری داستاں بھی نہ ہوگی داستانوں میں ۔۔۔!

دوسرا فائدہ یہ ہے کہ ما ضی کے بر عکس انسان نے خوراک کے معاملہ میں احتیاط کا دامن تار تار کر دیا ہے، ہوٹلوں میں کھانا ایک فیشن بن گیا ہے ۔ لوگ گھر کا خالص کھانا چھوڑ کر ہوٹلوں کا رخ کرنے میں راحت محسوس کرتے ہیں۔ کورونا سے پہلے راقم الحروف جب پشاور میں اپنے دوستوں کے اصرار پر رینگ روڈ پر واقع مشہور ہوٹلوں پر طعام کے لئے جاتا تھا تو یقیں جانیئے ، زیادہ رش کی وجہ سے یوں محسوس ہوتا تھا جیسے یہاں مفت کی خیرات بانٹی جا رہی ہے۔ اب کورونا کی بدولت ہوٹل بند ہو چکے ہیں تو نہ صرف یہ کہ بسیار خوری میں کمی آئیگی بلکہ ملاوٹ شدہ، باسی کھانے ،مردار مرغیاں اور کتوں ،گدھوں کے گوشت کھانے سے بھی نجات ملے گی تو یقینا صحت پر اچھے اثرات مرتب ہو نگے، ہسپتالوں پر رش کم ہو گا۔ دوائیوں کا استعمال بھی کم ہو جائیگا۔

کورونا کا تیسرا بڑا فائدہ یہ ہے کہ کورونا کی وجہ سے فضائی آلودگی میں نمایاں کمی آئی ہے۔پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں آلودگی کی شرح بہت زیادہ تھی ۔کورونا وائرس پہنچا تو کاربن مونو آکسائڈ جو گا ڑیوں کے چلنے سے خارج ہوتی ہے اس سے پچاس فی صد سے زیادہ کمی واقع ہو ئی۔ زمین کو دہکانے والی کاربن ڈائی آکسائڈ میں بھی تیزی سے کمی آرہی ہے۔ انسان گھر میں قید ہونے کی وجہ سے بہت کچھ بدلنے لگا ہے ۔سچ تو یہ ہے کہ یہ بدلاؤ زمین، ماحول اور اس کی فضا پر مثبت اثرات مرتب کر رہا ہے۔

کورونا نے ہمارے روز و شب کو بدل کر رکھ دیا ہے ،ہمارے روٹین کو بدل دیا ہے۔ہمارے سونے جاگنے اور کام کرنے کے انداز پر بھی اثر انداز ہو گئا ہے۔ ہمارے تمام تعلیمی ادارے بند ہو چکے ہیں اور یہ بھی معلوم نہیں کہ یہ سلسلہ کب تک چلے گا ۔اربابِ اقتدار نے اور نجی تعلیمی ادارے گھروں میں بیٹھے ہوئے طلباء و طالبات کو فاصلاتی ذریعہ تعلیم کے ذریعے تعلیم دینے کی کوشش کر رہی ہے۔

کورونا کی وجہ سے آن لائن ایجوکیشن کی اہمیّت بڑھ گئی ہے ۔اگر چہ ہمارے ہاں انٹرنیٹ ،لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر کی سہولت ہر جگہ موجود نہیں خصوصا دیہاتوں میں آن لائن ایجو کیشن سسٹم سے مستفید ہونے میں ابھی بہت ساری مشکلات ہیں مگر کوروناکی بدولت کم از کم شروعات تو ہو چکی ہیں کیونکہ آنے والا زمانہ ڈیجیٹل زمانہ ہوگا ۔ وہ وقت دور نہیں کہ سکول،کالجز اور یونیورسٹیا ں آن لائن ہوکر اپنے طلباء کو تعلیم دیا کرینگے۔بچے بھی خوش ہو نگے کہ انہیں کلاس روم کی طرح کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں ہو گا ۔آن لائن ایجوکیشن سے کی طرف پہلا قدم کورونا وائرس کی وجہ سے اٹھا ہے لہذا اس کا کریڈٹ کورونا کو ہی دیا جانا چاہیئے۔

بحر حال ایک بات واضح ہے کہ خالقِ کائنات کا کو ئی کام حکمت سے خالی نہیں ہوتا ۔ کورونا وائرس کی وجہ سے مخلوقِ خدا کو کیا کیا فائدے پہنیں گے یا کیا نقصانات ہو نگے ،یہ ساری باتیں ابھی وقت اور غیب کی زنبیل میں قید ہیں ،کسی کو کچھ نہیں معلوم ، مگر ہمیں یہ توقع رکھنی چاہیئے کہ کورونا وائرس بھی کاینات کی تمام مخلوقات کے لئے مفید ہی ثابت ہو گی کیونکہ اﷲ تعالیٰ کی ذات انسان دوست
ہستی ہے ۔ہمیں یہ کو شش کرنی چا یئے کہ انسانیت کی تحفظ کے لئے اپنی پوری کوشش بروئے کار لائیں۔۔۔۔۔۔۔۔

roshan khattak
About the Author: roshan khattak Read More Articles by roshan khattak: 300 Articles with 285245 views I was born in distt Karak KPk village Deli Mela on 05 Apr 1949.Passed Matric from GHS Sabirabad Karak.then passed M A (Urdu) and B.Ed from University.. View More