برے بنے تو کیا ہوا مشہور تو ہو گئے، پاکستانی ڈراموں کے وہ منفی کردار جنہوں نے مقبولیت میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا

image


عام طور پر ڈراموں میں جہاں ہیرو ہیروئن کا کردار ہونا بہت ضروری ہوتا ہے وہیں اس کردار کے ساتھ ایک ولن کا دکھایا جانا بھی ضروری ہوتا ہے جو کہ منفی کردار ادا کر رہا ہوتا ہے- عام طور پر لوگ اس کردار کو ادا کرنے سے ہچکچاتے ہیں کیوں کہ اس کے نتیجے میں نہ صرف معاشرے کے لوگوں کی شدید ترین تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ ایسے کردار کرنے والوں پر منفی کرداروں کی چھاپ لگ جاتی ہے اور وہ آنے والے وقت میں مثبت کردار ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں ۔ مگر حالیہ دور میں بعض منفی کرداروں نے ڈراموں کے اندر مثبت کرداروں کے مقابلے میں زیادہ شہرت حاصل کی اور ان اداکاروں کی شہرت ان کرداروں کی ادائگی کے بعد راتوں رات ساتویں آسمان تک جاپہنچی ایسے ہی کچھ کرداروں کے بارے مین ہم آپ کو آج بتائيں گے-

1: مہوش (ڈرامہ میرے پاس تم ہو)
پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری کا مقبول ترین ڈرامہ میرے پاس تم ہو میں مہوش کا کردار عائزہ خان نے ادا کیا- اس کردار کے حوالے سے کچھ اداکاراؤں کا یہ بھی دعوی ہے کہ عائزہ خان سے قبل اس کردار کو کرنے کی آفر ان کے پاس آئی تھی مگر اس ڈر کی وجہ سے کہ اس کردار کے بعد معاشرے کی بے تحاشا نفرت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس وجہ سے انہوں نے اس کردار کو انجام دینے سے منع کر دیا ۔ مہوش کا کردار ایک اسی لالچی عورت کا کردار تھا جس نے پیسے کی لالچ میں اپنے شوہر اور بیٹے کو چھوڑ کر ایک امیر آدمی کے ساتھ تعلق جوڑنا پسند کیا تھا اس کردار کو اس ڈرامے کے تمام مثبت کرداروں کے مقابلے میں بے تحاشا شہرت ملی اور لوگوں نے اس پر بہت تنقید بھی کی-

image


2: وجیح (ڈرامہ چیخ)
چیخ کی کہانی ایک ایسی غریب لڑکی کے قتل کی کہانی تھی جس کو ایک امیر لڑکے نے اپنی خواہش پوری نہ ہونے کے سبب چھت سے گرا کر مار دیا تھا- وجیح کا کردار ادا کرنے والے بلال عباس نے اس ڈرامے میں ایک ایسے بگڑے ہوئے امیر زادے کا کردار ادا کیا جو کہ ایک نفسیاتی مریض بھی ہے اور غصے کے سبب کچھ بھی کر گزرنے کو تیار ہو جاتا ہے- اپنے اس قتل کو چھپانے کی خاطر وہ اپنے بھائی بھابھی کو بھی ہر طریقے سے ہراساں کرتا ہے معصوم نظر آنے والے بلال عباس نے اس کردار کو بہت خوش اسلوبی سے نبھایا اور اس ڈرامے میں ہیرو اور ولن دونوں کرداروں میں ہی بہترین نظر آئے-

image


3: میکائیل (من مائل)
من مائل کا شمار اپنے وقت کے مقبول ترین ڈراموں میں ہوتا ہے جہاں پر حمزہ علی عباسی اور مایا علی کی جوڑی کو بہت پسند کیا گیا- مگر جب اس ڈرامے میں میکائيل کے کردار میں گوہر رشید سامنے آئے تو انہوں نے اپنی بہترین اداکاری سے لوگوں میں نہ صرف بے پناہ مقبولیت حاصل کی بلکہ ان کی اداکاری نے لوگوں کو اتنا متاثر کیا کہ وہ میکائيل کے کردار کو بے ساختہ برا بھلا کہنے پر مجبور ہو گئے-

image


4: سارہ (ڈرامہ ہمسفر)
پاکستانی ڈرامہ ہم سفر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ دو بڑے اداکاروں کی زندگی بدل دینے کا سبب بنا ۔ فواد خان اور مائرہ خان کو اس ڈرامے کے ذریعے سرحد پار میں بھی مقبولیت حاصل ہوئی- اس ڈرامے میں منفی کردار سارہ کے روپ میں موجود تھا جو کہ نوین وقار نے انجام دیا تھا ڈرامے میں جتنی محبت اس کے ہیرو ہیروئين کو لوگوں نے دی اتنی ہی نفرت اور مقبولیت سارہ کے کردار کو بھی ملی اور نوین وقار اس کردار کی ادائیگی سے نہ صرف مشہور ہوئيں بلکہ طویل عرصے تک لوگوں نے ان کو منفی کرداروں کے لیے ہی مختص کر دیا-

image


5: امتیاز علی شیخ (ڈرامہ اڈاری)
اڈاری بچوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات پر مبنی ایک ڈرامہ تھا جس میں اداکار احسن علی خان پہلی بار امتیاز علی شیخ کے منفی کردار میں نظر آئے جو کہ اپنی سوتیلی بیٹی کے ساتھ نہ صرف زیادتی کرتا ہے بلکہ انتہائی ڈھٹائی سے اپنے گھٹیا عمل کی وکالت بھی کرتا نظر آتا ہے- ہمیشہ ہیرو کے روپ میں معصوم نظر آنے والے احسن علی خان نے اپنی اداکاری سے اس کردار میں ایسی جان ڈال دی کہ ان کے سامنے کسی اور کی اداکاری نظر ہی نہیں آرہی تھی-

image
YOU MAY ALSO LIKE: