ڈنڈی سے مارا تھا ماں کو۔۔۔پاکستان کے وہ سلیبریٹیز جن کا غصہ جنونی ہے

image
 
غصہ تو ویسے بھی حرام ہے کیونکہ یہ جب آتا ہے تو انسان کو ہوش سے بیگانہ کر دیتا ہے ۔۔۔اور پھر کچھ لوگ اس غصہ کو اتنا سوار کرتے ہیں کہ جنونی کیفیت طاری ہوجاتی ہے۔۔۔پاکستانی سلیبریٹیز میں بھی کچھ نام ایسے ہیں جن کے غصہ کی وجہ سے انہوں نے بھی اور دوسروں نے بھی بہت تکلیف اٹھائی
 
علی سلیم
بیگم نوازش کا کردار کرکے دوسروں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والے علی سلیم کی شخصیت کا دوسرا رخ بہت ہی تلخ تھا جسے اکثر لوگوں نے بہت سخت ناپسند بھی کیا اور یہ بات ہمیشہ کے لئے ان کے ساتھ جڑ گئی ہے۔۔۔ان کو پسند کرنے والے اکثر لوگ پلٹ جاتے ہیں جب انہیں یہ پتہ چلتا ہے کہ علی سلیم نے ایک دن جنونی ہوکر اپنی والدہ پر ہاتھ اٹھایا اور باقاعدہ انہیں ڈنڈی سے مارا۔۔۔ان کے اس جنون پر ان کی والدہ نے پولیس کو بلایا اور علی سلیم نے حوالات کی ہوا بھی کھائی۔۔۔اس کے بعد بھی ایک بار انہوں نے تولیہ پہن کر اپنی ایک ویڈیو بنائی جس میں کئی لوگوں کے راز غصہ کی حالت میں کھولنے کی کوشش کی۔۔۔ان کی اس حرکت کو شدید ناپسند کیا گیا کیونکہ ان کا غصہ میں ری ایکٹ کرنے کا طریقہ کار لوگوں کو بالکل پسند نہیں آیا
image
 
عائشہ ثنا
بہت قریب سے جاننے والے اس بات سے اچھی طرح آشنا ہیں کہ عائشہ ثنا کے ساتھ کام کرنا بہت ہی مشکل ہے کیونکہ انہیں جب غصہ آتا ہے تو وہ کسی کو نہیں پہچانتیں۔۔۔بہت عرصہ پہلے ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ کیمرہ مین اور ڈائریکٹر کو بری طرح جھاڑ رہی تھی اپنے شو کے دوران۔۔۔ان کا وہ جملہ ’’برائٹ کریں‘‘ بظاہر ایک مذاق بن گیا اور وہ بھی بعد میں اسے انجوائے کرنے لگیں لیکن سچ تو یہ ہے کہ جس وقت انہوں نے اپنی ٹیم سے یہ بولا ہوگا اس وقت ماحول کیسا ہوگا اور کیا یہ پہلی دفعہ ہوا ہوگا۔۔۔ان کا رویہ انتہائی حاکمانہ اور تلخ تھا جس میں سامنے والے کو اوقات یاد دلانے والا احساس نمایا ں نظر آیا۔۔۔عائشہ ثنا کے اس غصے کی گواہی اکثر انڈسٹری دیتی ہے کہ جب ان کا موڈ بگڑتا ہے تو وہ کسی کی بھی نہیں سنتیں۔۔۔
image
 
اشنا شاہ
اداکارہ اشنا شاہ اکثر ایسی کچھ باتیں کردیتی ہیں جو ان کے تلخ روئیے کی عکاسی کرتے ہیں۔۔۔اور مزیدار بات یہ ہے کہ وہ اپنے ان رویوں کو خود ہی سوشل میڈیا کی زینت بناتی ہیں اور پھر وہ پوسٹ بتادیتی ہے اشنا کی ذہنی کیفیت۔۔۔ایک سال پہلے اشنا نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ کس طرح انہوں نے رات کو پیزا منگوایا اور پیزا بوائے ان کے گھر کے اندر آنے کو اس لئے تیار نہیں تھا کہ میرے ہاتھ میں میری پالتو کتیا تھی۔۔۔انہوں نے لکھا کہ میں اسے کہتی رہی کہ اندر رکھ دو لیکن اس نے کہا کہ میں اندر نہیں آؤں گا اس کتیا کے خوف کی وجہ سے۔۔۔اشنا شاہ نے لکھا کہ میں نے اسے بولا کہ تم کوئی چار سال کی بچی ہو کیا۔۔۔مرد بنو مرد۔۔۔ان کے اس پوسٹ کے بعد جب لوگوں نے انہیں احساس دلایا کہ وہ غلط ہیں تو انہوں نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اور پوسٹ لگائی جس میں انہوں نے کہا کہ اگر وہ آجاتا تو میری کتنیا اسے صرف سونگھتی اور پیار کرتی۔۔۔کوئی اشنا سے پوچھے کہ جب آپ کے غصے کا کوئی بھروسہ نہیں تو اس کتیا کے پیار کا کیا اعتبار۔۔۔وہ تو پھر جانور ہے۔۔۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: