قادیانیوں کے’ خفیہ سپہ سالاراوسامہ‘ کے سیاسی قتل کا راز فاش؟

یہ ڈرامہ: نواز لیگ کو پاک کے اقتدار پر فائز ہونے سے روکنے کی ایک نئی کوشش ۔۔!
ڈیموکریٹ کے سربراہ بارک حسین اوبامہ کے حکم پر قادیانیوں کے خفیہ سپہ سالار اوسامہ بن لادن کا خفیہ قتل پاکستان کی سرزمین پر ہوا تھا ؟ ۔ امریکہ کی میڈیا سے گزشتہ بارہ سالوں سے تشہیر کردہ دھشت گردی کا یہ مکھوٹہ کہا جارہا ہے کہ پاکستان میں مقیم تھا۔ گویا کہ وہ اپنی سرگرمیاں وہیں سے جاری رکھے ہوئے تھا۔ امریکہ کی خفیہ ایجنسیوں نے اس کا پتہ لگا لیا تھا۔اور پھر خفیہ طریقہ پر براہ راست پاکستان کی مرضی کے خلاف ان کو بغیر بتائے ہوئے ایک خفیہ آپریشن ہوا۔ جہاں اس کو قتل کردیا گیا۔ اور پھر اس کی لاش کو وہاں سے حاصل کرتے ہوئے اس کو اپنے ساتھ لے جایا گیا۔ مغربی ذرائع ابلاغ نے دنیا کو یہ اطلاع فراہم کی کہ مرنے کے بعد سپہ سالار کی مذہبی رسومات کا احترام کیا گیا۔ باقاعد ہ اس کو غسل دیا، کفن دیا،نماز جنازہ ادا ہوئی اور پھر اس کو سمندر میں دفن کردیا گیا۔ گویا اس طرح مذہب اسلام کو دھشت گرد مذہب میں تبدیل کرنے والی تحریک القاعدہ کے لیڈر اوسامہ کا دنیا سے جسمانی طور پر خاتمہ ہوگیا۔ ان کا یہ خفیہ قتل بھی اس خطہ کے عوام کے خلاف ایک خفیہ سازش کے طور پر منظرعام پر آیا۔ جس کی حقیقت مغربی ذرائع ابلاغ سے ہی ہورہی ہے۔ جہاں سے القاعدہ کی تبلیغ منظم طریقہ پر کی جاتی ہے۔ پہاڑی علاقوں میں لڑکھڑاتا ہوا یہ شخص اتنا طاقتور ہوگا۔بعید از قیاس ہے۔ پاکستان کے جس مکان میں اوسامہ نامی شخص یا اوسامہ رہ رہا تھا۔ وہاں اخباری اطلاع کے مطابق نا تو انٹرنیٹ اور نا ہی ٹیلیفون کی سہولیات تھی۔ اوسامہ کے خفیہ طریقہ پر قتل کئے جانے کے عمل سے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ یہ قتل نہیں بلکہ پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت نواز لیگ کے خلاف ایک سازش کے طور پر ڈرامہ کیا گیا۔امریکی وزارت ِخارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کے اخباری بیان سے ایک نئے انکشاف سے اوسامہ کے مصنوعی سیاسی قتل کا راز خود ہی فاش ہوجاتا ہے کہ ” اوسامہ ۔ نواز شریف کی جماعت مسلم لیگ (ن)کیلئے فنڈنگ کرتا تھا۔ اوسامہ کے ٹھکانوں کی معلومات پاکستان میں کئی لوگوں کو تھی۔ بقول امریکی ترجمان کہ ہم نے پاکستان کی حکومت کو اس بات سے آگاہ کردیا ہے۔ امریکی رکن پارلیمان بھی فکر مند ہیں۔ ایسے میں ایک جمہوری حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان سوالات کا جواب دے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ30 ۔اپریل ۹۹۹۱ ءمیں پاکستان کی چئیرپرسن اور پاکستان کی سابقہ وزیر آعظم بے نظیر بھٹو نے الزام لگایا تھا کہ اوسامہ ، نواز شریف اور فوج کا ایک اعلیٰ افسر ان کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کررہے ہیں۔“ مذکورہ بیان سے اندازہ ہوتا ہے۔ پیپلز پارٹی کو استحکام دینے کیلئے یہ ڈرامہ ہوا ہے۔ جو پاکستا ن کی حکومت کو غیر مستحکم کرے گا۔ اس انجام مصنوعی ڈرامہ کی شکل میں ظہور پذیر ہوگا۔

فی الوقت امریکی ترجمان کے تازہ انکشاف سے یہ بات واضع ہوکر سامنے آرہی ہے کہ اوسامہ کے پاکستان میں رونما ڈرامائی و مصنوعی قتل کے پیچھے صرف اور صرف نواز لیگ کو آئندہ میں اقتدار میں آنے سے روکنے کی حکمت عملی و سازش۔ پاک کے موجودہ حکمرانوں اور بارک اوبامہ کی انتظامیہ کی ملی بھگت سے تیار کی گئی ہے۔ اس کے ذریعہ نواز لیگ کو بدنام کرنا ہے اور واضع طور پر نواز شریف اور ان کی جماعت کے خلاف الزامات کی بارش کرنا ہے۔ لیکن اوبامہ انتظامیہ کی یہ سازش بڑی خوبصورت تھی۔ جو قبل ازوقت بے نقاب ہوکر حقائق بیان کرتی ہے۔ پاکستان کی حکمراں جماعت کے لوگوں کو بڑی خوبصورت انداز میں ’سازشی مشن‘ سے الگ اور لاعلم رکھا گیا تھا۔ اور وہ خاموش تماشائی کی طرح پاکستان پر حملہ کا تماشہ اپنی آنکھوں سے دیکھتے رہے۔ اور اب نواز لیگ کی جماعت سے سیاسی طور پر مقابلہ آرائی سے ڈر رہے ہیں۔ یہاں یہ بات افسوس ناک ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے لوگ اس حد تک گر جائیں گے۔ ایسا انداز ہ نہیں تھا کہ اوسامہ کے عنوان سے گویا کہ پاکستان کی حکومت نے اپنی طرف سے اوبامہ انتظامیہ کو اس سازشی مشن کی خفیہ طور پر اجازت دے دی ؟، دراصل امریکی انتظامیہ کو ڈر ہے کہ کہیں نواز لیگ کی پارٹی کا پاکستان کے اقتدار پر قبضہ مضبوطی سے قائم نہ ہوجائے۔ ایسا ہونے سے ہندوپاک میں امن کی ایک نئی راہ کا راستہ ہموار ہوجائے گا۔ دونو ں ملکوں کے بیچ امن کے خوشگوار ماحول پیدا کرنے کی سزا حالانکہ ان کو مشرف کے ذریعہ ان کا اقتدار چھین کر دی گئی تھی۔ القاعدہ ، طالبا ن و لشکر طیبہ تحریک کو قادیانی مشن کی سرپرستی حاصل ہے۔ اس سے وابستہ لوگ قادیانی مشن کے خفیہ سپہ سالار ہیں کہ وہ لوگ اسلامی حلیہ شکل اختیار کرتے ہوئے مذہب اسلام کو دھشت گرد مذہب میں تبدیل کئے جانے کے عمل میں شریک ہیں۔ ان کی پبلسٹی میں ان کی مدد مغربی ذرائع ابلاغ کرتا ہے۔ اس کیلئے امریکی انتظامیہ نے الجزیرہ کا عربی چینل کے قیام کے بعد الجزیرہ کے انگریزی چینل صرف امریکہ و برطانیہ میں قائم کئے تھے ؟۔اس کے ذریعہ مذہب اسلام کی پاکیزہ تصویر کو دھندلا کیا جاتا ہے۔ اور اس طرح مذہب اسلام میں داخل ہورہے امریکی عوام کو اس سے دور رکھا جاتا ہے۔ اس طرح اسلام کو بدنام کیا جاتا ہے۔تاکہ امریکی عوام کی اسلام کے تئیں رغبت ازخود زائل ہوجائے ۔

بہرحال اوبامہ انتظامیہ نے نئے انداز سے نواز لیگ کو پاکستان کے اقتدار پر جمہوری طور پر فائز ہونے سے روکنے کی ایک نئی کوشش کی ہے۔ وہ کتنی کارگر ہوتی ہے۔ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ مگر داد دینی پڑے گی۔ بارک اوبامہ کو ان کے مشیروں کو نیز ان کی انتظامیہ کو کہ انہوں نے صر ف نواز لیگ کو پاکستان کے اقتدار پر آنے سے روکنے کیلئے یہ سب ڈرامہ کیا ۔ مبارکباد دینی پڑے گی امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کو کہ انہوں نے اوسامہ کے عنوان سے” سازشی مشن“ کو بے نقاب کر کے رکھ دیا۔اس ڈرامائی مشن میں مصنوعی قتل کے بعد قادیانی تحریک کے خفیہ سپہ سالار اور مذہب اسلام کو دھشت گرد مذہب میں تبدیل کرنے والے اوسامہ بن لادن کے ساتھ اوبامہ انتظامیہ کی ان سے اس قدر ہمدردی کہ اس کی اسلامی رسومات کا خیال رکھا گیا۔ امریکی فوج اسلامی رسم و رواج کی ساتھ ان کو غسل دیتی ہے۔کفن دے کر ان کی پیشانی کا بوسہ لیتی ہے۔ ان کی نماز جنازہ ادا کرتی ہے۔ اور پھر ان کو باقاعدہ سمند ر میں دفن کر کے سازشی مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچا دیتی ہے۔ ایک اسلام دشمن شخص کا قتل کسی معرکہ سے کم نہیں۔ اب بارک اوبامہ کا یہ سازشی مشن کھل کر حقیقت بیان کررہا ہے کہ اس کے اصل مقاصد تو کچھ او ر ہی ہیں۔ جس کو اب امریکی وزارتِ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے بہت جلد بے نقاب کر کے رکھ دیا ہے کہ امریکی حکومت نے اوسامہ کو تو قتل کردیا۔ اب نواز شریف اور فوج کے کسی اعلیٰ افسر کی باری ہے؟ کیونکہ یہ تینوں بقول امریکی ترجمان کے پیپلرز پارٹی کی حکومت کو غیر مستحکم کررہے تھے۔ تازہ انکشاف پیپلز پارٹی کی حمایت کرتا ہے کہ وہ موجود حکومت کو غیر مستحکم کرنے والے لوگوں کو اسی طرح قتل کریں گے؟۔جس طرح قادیانی تحریک کے خفیہ سپہ سالار کو سازشی منصوبے کے تحت مصنوعی اوسامہ بن لادن کا قتل کیا گیا ہے۔

بہر کیف اوبامہ انتظامیہ کے خفیہ سازشی مشن کو بے نقاب کرنے والے مارک ٹونر کا پورے پاکستان میں ہی نہیں ۔ بلکہ پوری دنیا میں استقبال کیا جانا چاہئے۔ یہ ایک پہلا شخص ہے کہ جس نے خفیہ مشن کے راز کو فاش کرنے میں بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ خفیہ مشن صرف نواز لیگ کو پاکستانی حکمرانی سے دور رکھنے کیلئے ترتیب دیا گیا۔ لہٰذا ایسے میں ایک جمہوری حکومت ( پاکستان) کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان سوالات کو جواب دے کہ وہ امریکہ کے اس خفیہ مشن سے کیوں لاعلم رہی۔ اس کو اس سے کیوں الگ رکھا گیا۔ پاکستان کی سیکورٹی کیوں امریکی انتظامیہ کے سپرد کی گئی۔ پاکستان کے حدود میں گھس کر سازشی مشن کیوں انجام دیا گیا۔ قادیانی تحریک کے خفیہ سپہ سالار کے قتل کے بعد اس کا اس قدر احترام والی خبروں کو کس مقصد کیلئے منظر عام پر لایا گیا۔ مغربی ذرائع ابلاغ سے القاعدہ ، طالبان، لشکر طیبہ کی سلسلہ وار پبلسٹی کا راز کیا ہے۔ اس کی سلسلہ وار تشہیر کیلئے مغربی ذرائع ابلاغ کو فنڈ قادیانی تحریک سے ملتا تھا۔؟ کہ خفیہ سپہ سالار کا اسلامی حلیہ بنا کر پیش کرے جس سے مذہب اسلام کو دھشت گرد مذہب میں تبدیل کرنے کی تحریک کامیاب ہو۔ اسلام کے خفیہ دشمن کی موت کے بعد اس کی جسد خاکی سے بے پناہ احترام کا آخر راز کیا ہے۔ ؟ یہ وہ سوالات ہیں۔ جن کے جوابات منظر عام پر آنے چاہیں۔ لیکن نواز لیگ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کو خصوصی طور پر پاکستان آنے کی دعوت دے ۔ ان کے بیان کے بعد اس خفیہ مشن کے بے نقاب ہونے پر انہیں نہ صرف مبارک باد دے ۔ بلکہ ان کا پورے پاکستان میں شایان شان استقبال ہونا چاہئے۔

اب یہاں یہ کہنا مناسب ہوگا کہ مسلم حکمرانوں و شہنشاہوں کو پُرتشدد کرایہ کے احتجاج کی قادیانی تحریک سے ان کا اقتدار چھینا جارہا ہے۔ مگر پاکستان میں نواز لیگ کو اقتدار میں آنے سے پہلے ہی ان کو اقتدار میں آنے سے روکنے کی تدابیریں ابھی سے تیار ہونی شروع کردی گئیں۔اب اوسامہ کے مصنوعی قتل سے یہ راز کھلا ۔کہ دال میں کہیں کالا ضرور ہے۔ جو واضع ہوکر دیکھائی دینے لگا ہے۔ گویا قادیانیوں کے خفیہ سپہ سالار اوسامہ بن لادن کے سیاسی قتل سے ایک نیا راز فاش ہوا کہ یہ قتل نواز لیگ کو اقتدار سے دور رکھنے کی ناکام کوشش کے طور پر انجام پذیر ہوا ہے۔ جس سے نواز لیگ اور پاکستانی عوام کو فوراً ہوشیار ہوجانا چاہئے۔
Ayaz Mehmood
About the Author: Ayaz Mehmood Read More Articles by Ayaz Mehmood: 98 Articles with 79905 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.