پیسہ بہت تھا لیکن کسی ہسپتال میں میرے لئے جگہ نہیں تھی۔۔۔معجزاتی طور پر کورونا کو شکست دینے والے مائنڈ سائنٹسٹ عمران جوفا کے انکشافات
|
کورونا سے جنگ لڑنا کچھ لوگوں کے لئے بہت آسان ہے اور کچھ لوگوں کے لئے یہ
جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔۔۔ایسے بہت سارے تجربات ہیں جو اس بیماری کے
ساتھ حیران کن طور پر سامنے آئے۔۔۔پاکستانی میڈیا انڈسٹری اور سیاست، کھیل
کے میدان سے کئی لوگوں نے اس کا سامنا کیا ہے۔۔۔جن میں سے کچھ تو با آسانی
اسے شکست دے کر زندگی کی طرف لوٹ آئے ہیں اور کچھ نے واقعی اس کی ساری
مشکلات کو جھیلا
مائنڈ سائنٹسٹ عمران جوفا نے حال ہی میں اپنی زندگی کے وہ تکلیف دہ ترین دن
سب سے شیئر کئے جو انہیں بہت سی تکالیف سے آگاہ کر گئے۔۔۔ایک عام دن تھا جب
انہیں محسوس ہوا کہ انہیں بخار ہے اور کھانسی بھی شروع ہوگئی۔۔۔رمضان کے
آخری دن چل رہے تھے اور یوں لگا کہ شاید یہ نارمل بخار ہے۔۔۔لیکن اس بخار
نے شدت اختیار کرلی اور رمضان کے آخری دو دن باقاعدہ ماتھے پر پٹیاں رکھنی
پڑیں۔۔۔انہیں وہ تمام علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئی تھیں جو اس کورونا کی
نشاندہی کرتی تھیں۔۔۔سانس میں تکلیف، شدید بخار، کھانسی، سونگھنے اور چکھنے
کی حس کا چلا جانا، منہ کے ارد گرد خشکی کا آجانا۔۔۔
|
|
عمران جوفا نے حالت بگڑنے پر جب ڈاکٹر کو دکھایا تو انہیں ٹائفائیڈ کی
تشخیص کی گئی۔۔۔لیکن مزید طبیعت خراب ہونے پر گھر والے انہیں ہسپتال ایڈمٹ
کروانے کے لئے نکلے۔۔۔ان کا کہنا ہے کہ زندگی میں سب کچھ ملا پیسہ، عزت،
شہرت۔۔۔لیکن سچ تو یہ ہے کہ کچھ بھی کام نہیں آرہا تھا اور انہیں ہسپتال کے
دروازے سے ہی لوٹا دیا جاتا تھا کہ جگہ بالکل نہیں۔۔۔
بہت مشکلات کے بعد جب ان کی حالت کا انڈس ہسپتال کے ڈاکٹر باری کو پتہ چلا
تو انہوں نے انہیں خود کہا کہ میں ایمرجنسی میں آپ کا انتظار کر رہا ہوں
۔۔۔آپ فوراً یہاں آئیں۔۔۔ان کی سیچوریشن ڈراپ ہورہی تھی۔۔۔سینے کے ایکسرے
میں ایک بہت بڑا اسپاٹ تھا جو نشاندہی کر رہا تھا کہ میں ٹائفائیڈ نہیں
ہوں۔۔۔کرونا کی تشخیص ہوگئی اور علاج شروع ہوا۔۔۔یہ ایک مشکل مرحلہ
تھا۔۔۔عمران جوفا اسی فیصد زندگی کی بازی ہار گئے تھے لیکن انہی لمحات میں
ڈاکٹر باری نے مدد کا فرشتہ بن کر ان کا علاج شروع کیا۔۔۔عمران جوفا کا
کہنا ہے کہ میں نے جو پڑھا تھا وہ اس وقت کام آیا۔۔۔ دماغ، جسم اور روح ان
تینوں کی جنگ میں جسم ہار مان رہا تھا۔۔۔روح کو تسکین دینے کے لئے سورہ
رحمان کی تلاوت سننا شروع کی اور ایک اور سب سے اہم رابطہ تھا دماغ سے۔۔۔اس
رابطے سے جڑے تھے وہ تمام لوگ ، میرے تمام رشتہ دار، دوست، احباب، میرے
ساتھ کام کرنے والے، میرے چاہنے والے جو مجھے مسلسل کال اور میسجز کر رہے
تھے۔۔۔میرا دماغ سونے نہیں دیا اور اپنی طرف لگا دیا۔۔۔
|
|
وہی لمحہ تھا جب ان تینوں نے مل کر مجھے زندگی کی نوید سنائی۔۔۔میں گھر آیا
اور جن چیزوں نے آئسولیشن میں کام کیا وہ ہائی پروٹین ڈائٹ، کلونجی اور شہد
کا قہوہ، بھاپ تھے۔۔۔کرونا کو شکست دینے کے لئے سب سے اہم ہے ماسک کا
استعمال، غیر ضروری باہر جانے سے اجتناب، بار بار ہاتھ دھونا اور لوگوں سے
ملنا ملانا ختم کتنا۔۔۔لیکن اپنے دماغ کو جوڑے رکھنا ہے۔۔۔
اس تکلیف دہ سفر میں عمران جوفا کے لئے حرمین شریف تک میں دعا کی گئی اور
دنیا بھر میں ان کے دوستوں اور طالبعلموں نے ان کے لئے پیغامات بھیجے-
|
|