دیکھتی آنکھوں سنتے کانوں! یہ جملہ کیسے وجود میں آیا؟ طارق عزیز کی زندگی سے متعلق ناقابلِ یقین سچ

image


پاکستان کے معروف میزبان و اداکار طارق عزیز آج جہانِ فانی سے کوچ کر گئے- طارق عزیز نے 30 سال تک پاکستان کے مشہور پروگرام نیلام گھر کی میزبانی کے فرائض سرانجام دیے- یہاں تک کہ ان کی خدمات کے اعتراف میں پی ٹی وی نے اس شو کا نام تبدیل کر کے بزمِ طارق عزیز رکھ دیا-

طارق عزیز 28 اپریل 1936ء کو ہندوستان(برصغیر) کے شہر جالندھر میں پیدا ہوئے، ان کے والد کا نام میاں عبد العزیز تھا جو کہ 1947 میں پاکستان ہجرت کر کے آئے تھے۔

طارق عزیز میزبان کے علاوہ ایک بہترین اداکار بھی تھے اور انہوں نے متعدد فلموں میں کام کیا جس میں سے کئی فلمیں سپر ہٹ بھی رہیں- اس کے علاوہ طارق عزیز ایک سیاست دان بھی تھے اور ابتدا میں پیپلز پارٹی سے وابستہ تھے تاہم نظریاتی اختلاف کی بنیاد مسلم لیگ ن جوائن کر لی- لیکن اب سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرچکے تھے-
 

image


دلچسپ بات یہ ہے کہ طارق عزیز ایک شاعر بھی تھے اور ان کا اپنا کہا سب سے پسندیدہ شعر تھا
ہم وہ سیاہ نصیب ہیں طارق کہ شہر میں
کھولیں دکان کفن کی تو لوگ مرنا چھوڑ دیں

طارق عزیز کو شاعری کا اس حد تک شوق تھا کہ انہیں خود بھی یہ یاد نہیں کہ انہیں کتنے شعر یاد ہیں- سینکڑوں شعروں کی تعداد بھی ان کے نزدیک معمولی تھی وہ کہتے کہ مجھ اس سے بھی زیادہ یاد ہوں گے-

طارق عزیز پی ٹی وی کے پہلے اناؤنسر بھی تھے اور جب یہ نیلام گھر شو کا آغاز کرتے تو ایک منفرد اور جداگانہ انداز سے کرتے جس میں ان ایک جملہ “دیکھتی آنکھوں سنتے کانوں کو طارق عزیز کا سلام“ انتہائی مشہور ہوا-
 

image


ایک بار جب ان سے خاص جملے کی تخلیق کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ “ میں بھی عام میزبانوں کی طرح سلام اور آداب سے ہی اپنے پروگرام کا آغاز کیا کرتا تھا لیکن ایک دن مجھے ایک ایسے نوجوان کا خط موصول ہوا جو نابینا تھا اور اس نے خط میں مجھ سے شکوہ کیا کہ آپ مجھے سلام نہیں کرتے - اس کے بعد ہی میں نے یہ اپنے پروگرام کا آغاز اس منفرد جملے سے کرنا شروع کیا“-

اکثر افراد طارق عزیز کو بےاولاد سمجھتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ طارق عزیز صاحبِ اولاد تھے لیکن وہ اولاد ان کی زندگی میں ہی انتقال کر گئی تھی- اور طارق عزیز اسے ﷲ کی امانت قرار دیتے ہیں اور جو اس نے واپس لے لی- طارق عزیز کا ماننا تھا کہ جو آپ کے بس میں نہیں ہے اس پر رونا اور واویلا کرنا کیوں-

معروف اینکر سہیل وڑائچ نے ایک پروگرام کے دوران جب طارق عزیز سے یہ سوال کیا کہ آپ نے کبھی دوسری شادی کیوں نہیں کی؟ تو اس پر پہلے تو طارق عزیز نے دلچسپ انداز میں کہا کہ یہ مرد بڑی کمبخت چیز ہوتی ہے لیکن پھر ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے دوستوں کا حال دیکھا ہے جنہوں نے دو دو یا تین تین شادیاں کیں لیکن میں نے انہیں وقت سے پہلے مرتے دیکھا ہے-

طارق عزیز لاہور کے ایک یتیم خانے کے معاملات بھی دیکھتے تھے اور اب اس یتیم خانے کو مزید جدید کرنے کا ارادہ رکھتے تھے جس کے لیے انہیں ایک انگریز ڈاکٹر کا تعاون بھی حاصل تھا-
 

image


طارق عزیز کو اکثر لوگ انتہائی غصے والا شخص قرار دیتے تھے اور اس بات کو خود طارق عزیز بھی تسلیم کرتے تھے لیکن ان کا ماننا تھا کہ آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ کب غصہ کرنا صحیح ہے اور کب نہیں-

ایک موقع پر جب طارق عزیز سے ان خاتون سے متعلق سوال کیا گیا جن سے وہ محبت کرتے تھے اور ان کے لیے شعر بھی کہا تھا تو انہوں نے انکشاف کیا کہ ان خاتون کی لندن میں شادی ہوچکی ہے اور میں اس شادی میں دلہن کا وکیل بھی بن چکا ہوں- اور میں خصوصی طور پر اس شادی میں شرکت کے لیے لندن پہنچا تھا اور میرے احساسات نارمل تھے-

یوں تو طارق عزیز اپنے آپ میں خود ایک سنہرا دور تھا اور ان کی خدمات کا اعتراف صرف ایک آرٹیکل میں ممکن ہی نہیں- اس لیے ہم نے یہاں صرف ان کی زندگی سے متعلق چند ایسے حقائق پیش کیے ہیں جو بہت کم لوگ جانتے ہیں-

اختتام پر ہماری ویب کی پوری ٹیم دعا گو ہے کہ ﷲ تعالیٰ طارق عزیز کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے- آمین-
 

YOU MAY ALSO LIKE: