مار خور دشمن کی موت

کافر،مشرک، ہہودی، زندیق کافر،اندرونی بیرونی غدار مکار۔شیطان سب ہی تو وطن عزیز پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کے تمام منصوبے تیار تھے. گوادر پورٹ سی پیک کو تباہ کرنے کا ہر حربہ کامیابی کی طرف گامزن تھا. اب پاکستان کو کُھلی جنگ کی طرف لانے کے لیئے انڈیا کے پاس ایک ہی ہتھیار تھا. جسے کشمیر کہتے ہیں..

اب کشمیر پر 370 لگانے کے بعد انڈیا امریکہ اور اسرائیل فُل تیاری میں تھے کہ جیسے ہی پاکستان کُھلی جنگ کی طرف آئے پاکستان کو 3 جگاہوں سے مارا جائے. اور سب سے پہلے گوادر پورٹ کو تباہ کیا جائے. جو آنے والے وقتوں میں پاکستان کی معیشت کو عرجوں پر لے جانے والا ہے..

امریکہ اور اسرائیل نے انڈیا میں ائیر بیس بھی بنا لی تھی. جس سے وہ پاکستان پر 3 اطراف سے حملہ کرنا چاہتے تھے..

لیکن وہ بھول چُکے تھے کہ ایک اور شخص اُن پر نظر رکھے ہوئے ہے. جسے مار خور کہتے ہیں..

جب مارخور نے پاکستان انٹیلیجنس سروس کو یہ خبر دی تو پاکستان نے بھی تیاری پکڑ لی.

کچھ ہی عرصے بعد جب جموں کشمیر میں 370 لگایا گیا تو پاکستان کی عوام کو سڑکوں پر لایا جانے لگا. پاکستان اس وقت اندرونی دشمنوں سے لڑنے اور اُن کو پہچاننے میں مصروف تھا. ایک طرف کشمیر کی آڑ میں پاکستان کو کُھلی جنگ کی طرف لانے والے مصروفِ عمل تھے. تو دوسری طرف پاک آرمی کے خلاف غلط نعرے لگانے والے. اور پاکستانی عوام کو پاک فوج کا دشمن بنانے والے مصروفِ عمل تھے..

ایسے میں موجودہ وقت کے وزیراعظم کے پاس ایک ہی راستہ تھا. قریبی دوستوں سے مشورہ کیا جائے..
کیوں کہ وہ قریبی دوست سی پیک پر عربوں کی انویسٹ کر چکے تھے. جیسے ہی پاکستان کُھلی جنگ کی طرف آتا. سی پیک کئی سال کے لیئے رُک جاتا. اور یوں دشمنوں کی ہر چال کامیاب ہوتی..

اسی کشمکش میں قریبی دوستوں نے مشورہ دیا کہ آپ اقوام متحدہ کی طرف رجوع کریں. تا کہ دنیا بھر کے ممالک کو پتا لگ سکے کہ پاکستان نے جنگ کی شروعات نہیں کی. بلکہ پاکستان کو جنگ کی طرف لایا جارہا ہے. اور اسی بنا پر وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ میں اس بات کا اعلان کیا کہ اگر جموں و کشمیر سے 370 نہ ہٹایا گیا تو اس کا نقصان پوری دنیا کو بُھگتنا پڑے گا. اور سب سے زیادہ جس کو نقصان ہوگا وہ انڈیا ہے..

اُس وقت انڈیا اسرائل یہ سوچ رہے تھے کہ پاکستان کمزور پڑ چکا ہے اور اقوامِ متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹا رہا ہے..

مگر وہ بھول چکے تھے ایک پلان پاکستان بھی بنا رہا ہے..

اور وہ پلان تھا لداخ کی طرف سے دشمن کو تیش دلانا. اور ناگا لینڈ اور خالصتان کی تحریک کو گرم کرنا.. اور نیپال کو حقوق دلانا..

انڈیا جن 3 اطراف سے پاکستان کو مارنا چاہتا تھا. پاکستان نے اُنہیں 3 اطراف پر قبضہ جما لیا.. اب لداخ بھی پاکستان کے قبضے میں ہے. نیپال بھی انڈیا کا دشمن ہے. تو خالصتان بھی بہت جلد انڈیا کو دھول چٹانے والا ہے..

اور جیسا کہ اب جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے اعلان کیا ہے کہ کشمیر انڈیا کا حصہ نہیں ہے تو یہ وہ پینترا تھا. جو پاکستان نے بہت کم وقت میں بہت سمجھداری سے کھیلا..

اب انڈیا 4 اطراف سے مکمل پھنس چکا ہے..

چائنہ جو کہ انڈیا کو نگلنے کے لیئے ہر وقت تیار ہے. وہیں نیپال نے بھی انڈیا کو آنکھیں دکھانا شروع کر دیا ہے.
اور خالصتان تحریک نے پورے انڈیا کو ہلا کر رکھ دینا یے..
باقی رہی بات پاکستان کی تو پاکستان اس وقت اپنی گری ہوئی معیشت کو اُٹھانے میں لگا ہوا ہے...

جب تک انڈیا 3 اطراف کی جنگ سے نکلے گا. تب تک پاکستان ایک بہت بڑی پاور بن چکا ہوگا.. جسے ہرانا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہوگا..

میرے پاکستانی بھائیوں کہانی تو بہت لمبی ہے. بس آپ کو شارٹ کٹ میں بات سمجھائی ہے کہ صبر کرکے بیٹھیں صبر کا پھل ہمیشہ میٹھا ہوتا ہے..
انشاء اللّه کشمیر بھی آزاد ہوگا. پاکستان بھی خوشحال ہوگا. اور انڈیا کا غرور بھی خاک میں مل چکا ہوگا..

آپ لوگ پاکستان انٹیلیجنس سے زیادہ نہیں جانتے. کون سا دشمن کہاں چُھپا ہے اور کیا پلان کر رہا ہے. یہ پاکستان انٹیلیجنس خوب جانتی ہے.. اس لیئے پاک آرمی کے خلاف کسی غلط پروپگنڈے کا حصہ نہ بنیں. جو لوگ پاک آرمی کے خلاف بکواسیات کرتے ہیں. وہ بھول چکے ہیں کہ عراق افغانستان شام لیبیا کا کیا حال کیا گیا جہاں قومیں اپنے محافظوں کے خلاف اُٹھ کھڑی ہو جائیں. واہاں شام اور عراق جیسا حال ہوتا ہے..

اپنے ملک کے محافظوں پر یقین رکھیں. وہ آپ کو کبھی کسی جنگ میں ہارنے نہیں دیں گے. نہ ہی دشمنوں کے منصوبوں کو کامیاب ہونے دیں گے یا اللہ قرآن میں بھی لکھا ہے میرے اللہ کافروں کے مقابلے میں ہماری مدد فرما۔۔۔

پاکستان کی غیب سے مددفرماجیسے جنگ بدر والوں کی تو نے.مدد فرمائیں تھی اور پاکستان کے اندرونی دشمنوں کو نیست و نابود کرے.
اور پاکستان کو تا قیامت قائم دائم رکھے.

پاکستان زندہ باد.
پاک فوج پائندہ باد.
 

Syed Maqsood Ali Hashmi
About the Author: Syed Maqsood Ali Hashmi Read More Articles by Syed Maqsood Ali Hashmi: 171 Articles with 173253 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.