ہرنی کی دعا

پرانے زمانے کی بات ہے۔ افغانستان کے ملک پر ایک بادشاہ حکومت کرتا تھا، اس کا ایک غلام تھا جس کا نام سبکتگین تھا۔ وہ بہت بہادر عقل مند، اور رحم دل تھا، اس کی انہی خوبیوں کی وجہ سے بادشاہ اسے بہت عزیز رکھتا تھا۔ایک روز کی بات ہے کہ سبکتگین گھوڑے پر سوار ہوکر جنگل میں شکار کھیلنے گیا، وہ بڑا اچھا شکاری تھا مگر اس روز ایسا اتفاق ہوا کہ شام تک جنگل میں مارا مارا پھرنے کے بعد بھی کوئی شکار اس کے ہاتھ نہ آیا۔

جب وہ واپس ہونے لگا تو ہرنی کا ایک بچہ اس کے سامنے سے گزرا ، اس نے جھٹ گھوڑے سے اُتر کر اسے پکڑ لیا، پھر اس کو گھوڑے کے کاٹھی کے ساتھ باندھ کر اپنے آگے رکھ لیا اور واپس شہر کی طرف چل پڑا۔

کچھ دیر کے بعد اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو حیران رہ گیا۔ ہرنی اس کے پیچھے پیچھے آرہی تھی اور یوں لگتا تھا جیسے اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے ہیں۔ ہرنی کا بچہ بھی بری طرح تڑپ رہاتھا۔ سبکتگین کو یہ دیکھ کر ہرنی اور اس کے بچے پر بڑا ترس آیا، وہ فوراً گھوڑے سے اُترا اور ہرنی کے بچے کو چھوڑ دیا۔ بچہ آزاد ہوتے ہی اپنی ماں کے پاس چلا گیا۔ ہرنی نے بچے کو دودھ پلایا اور پھر اسے ساتھ لے کر جنگل کی طرف چلی گئی۔ وہ بار بار مڑ کر سبکتگین کی طرف دیکھتی تھی جیسے اس کا شکریہ اَدا کررہی ہو۔ اس رات سبکتگین نے خواب میں دیکھا کہ ایک نورانی صورت بزرگ اس سے کہہ رہے ہیں : اے سبکتگین! تم نے ایک بے زبان جانور پر رحم کھایا۔ تمہارے اس کام سے اللہ بے پناہ خوش ہوا ہے اور صلے میں اس نے تمہیں بادشاہت بخش دی ہے۔

اس خواب کے کچھ عرصے کے بعد بادشاہ نے اپنی بیٹی کی شادی سبکتگین سے کردی۔ بادشاہ کے یہاں سوائے بیٹی کے اور کوئی اولاد نہ تھی؛ اس لیے اس کے مرنے کے بعد سبکتگین افغانستان کا بادشاہ بن گیا، اس طرح ہرنی پر رحم کرنے کی وجہ سے ایک معمولی غلام کو ایک ملک کی بادشاہت مل گئی۔

پیارے بچوں! ہمیشہ جانوروں پر رحم کیا کرو ، انھیں بے جا تنگ نہ کیا کرو۔ دیکھو آقاعلیہ السلام نے اُمت کو کتنی اچھی تعلیم دی ہے : ’’اِن بے زبان جانوروں کے بارے میں اللہ سے ڈرو (اور ان کے ساتھ رحم ومروّت کا معاملہ کرو)‘‘۔
اِتَّقُوا اللّٰہَ فِي ہٰذِہِ البَہَائِمِ المُعْجَمَۃِ
(سنن ابودائود: ۷؍۹۰حدیث: ۲۱۸۵)
Muhammad Saqib Raza Qadri
About the Author: Muhammad Saqib Raza Qadri Read More Articles by Muhammad Saqib Raza Qadri: 147 Articles with 412771 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.