|
|
یہ حقیقت ہے کہ گھر ایک عورت ہی بناتی ہے اور پاکستانی ایسے کئی سینئیر ستارے ہیں
جو آج اپنی زندگی کی کامیابیوں کو اپنی بیگمات کی خوش قسمتی ہی مانتے ہیں۔۔۔شوبز
میں شوہر حضرات گھر کو ذرا کم ہی وقت دے پاتے ہیں اور ایسے میں ان کی بیگمات ان کے
گھر کو ان کی غیر موجودگی میں بھی جنت بنا کے رکھتی ہیں۔۔۔ |
|
منور سعید اور ان کی بیگم |
انڈسٹری کو قریب ساٹھ سال دینے والے منور سعید حال ہی میں ایک بہت بڑے
معجزے سے بھی دو چار ہوئے جب ان کے بیٹے طیارہ حادثے میں بال بال بچ گئے
اور وہ دو بچنے والے مسافروں میں سے ایک تھے۔۔۔۔منور سعید ایک بہت ہی سادہ
طبیعت انسان ہیں اور ان کی بیگم ان سے بھی زیادہ معصوم اور سادہ ہیں۔۔۔چار
بچوں کی تربیت میں انہوں نے منور سعید کی غیر موجودگی کو کبھی سوال نہیں
بنایا۔۔انہیں کبھی پریشان نہیں کیا۔۔۔تین بیٹوں اور ایک بیٹی کی تعلیم سے
لے کر تربیت تک اور گھر سنبھالنے تک وہ منور سعید کے ساتھ ساتھ کھڑی
رہیں۔۔۔منور سعید کا ماننا ہے کہ آج اگر میرے بیٹے اور بیٹی کسی قابل ہیں
تو یہ میری اہلیہ کی مرہون منت ہے۔۔۔میں نے بھی کسی معاملے میں انہیں شکایت
کا موقع نہیں دیا لیکن ہمارے گھر کا سکون اور پیار اس بات کی گواہ ہے کہ
میری بیوی ایک بہت اچھی عورت ہے۔۔۔ |
|
|
مستنصر حسین تارڑ اور ان کی بیگم |
مارننگ شو کی دنیا کا آغاز کرنے والا یہ نام ایک بہت ہی قابل انسان ہے
جنہیں پاکستان کا سرمایہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔۔۔انہوں نے نوجوانی سے
ہی سفر شروع کئے اور ان کی زندگی میں بہت پیچ و خم بھی آئے ۔۔۔زندگی میں
شادی سے پہلے ایک خاتون بھی شامل تھیں جو انگلینڈ میں ان کے ساتھ سیٹل
تھیں۔۔۔لیکن جب مستنصر حسین تارڑ واپس پاکستان آئے اور شادی کی تو انہیں
لگتا تھا کہ وہ ایک اچھے شوہر شاید نا بن پائیں۔۔۔ان کی بیگم نے ان کا ہر
قدم پر ساتھ دیا۔۔۔وہ بہت غصے کے تیز تھے اور بچے انہیں سخت ناپسند تھے
لیکن جب اپنے بچے ہوئے ، پہلا بیٹا ہوا تو انہیں ہر گندے سے بچے پر بھی
پیار آنے لگا۔۔۔ایسے وقت میں ان کی بیگم نے ان کی زندگی کے ہر فیز کو نا
صرف برداشت کیا بلکہ سمجھا بھی۔۔۔مستنصر صاحب کا کہنا ہے کہ میرے تین بچوں
کی پرورش اور گھر کو سنبھالنا اور پھر مجھے سہنا یہ ان کا کمال ہے۔۔۔بیویاں
بڑھاپے میں بہت ضروری ہوجاتی ہیں کیونکہ وہی آپ کے دکھ درد کی اصل ساتھی
ہوتی ہیں۔۔۔ |
|
|