|
|
اسٹیج کا نام ذہن میں آتے ہی ہمارے ملک کی بدنصیبی ہے کہ ہمارے ذہن میں فحش
مذاق اور رقص سے بھرپور ڈراموں کا خیال آتا ہے جہاں پر شریف لوگ اپنی فیملی کے
ساتھ جانے کا سوچ بھی نہیں سکتے ہیں- خصوصاً پنجاب کے شہروں میں حکومت کی تمام
تر کوششوں کے باوجود ایسے ڈانسز پر پابندی نہیں لگائی جا سکی جو کہ فحش کے ذمرے
میں آتے ہیں اور لوگ نہ صرف ایسے اسٹیج شوز دیکھتے ہیں بلکہ ان کی رقاصاؤں پر
اپنی تمام جمع پونجی لٹا دیتے ہیں- |
|
مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اسٹیج پر ایسے رقص کرنے والی رقاصاؤں کی فنی زندگی بھی
بہت مختصر ہوتی ہے اور جس طرح ان کو راتوں رات عروج نصیب ہوتا ہے ویسے ہی زوال
بھی ان کے حصے میں آتا ہے ایسی ہی ایک رقاصہ عالیہ چوہدری بھی تھیں- |
|
عالیہ چوہدری جو کہ ماضی قریب میں کرونا وبا سے قبل پنجاب کے مختلف
شہروں میں اسٹیج شوز کرتی تھیں اور ایک پرفارمنس کا معاوضہ ڈیڑھ لاکھ
تک وصول کرتی تھیں- کرونا وائرس کے سبب لگنے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے
شدید پریشانی کا شکار ہو گئی ہیں جس کا اظہار انہوں نے اپنی ایک سوشل
میڈیا پوسٹ سے بھی کیا ۔ |
|
|
|
آمدنی کے تمام ذرائع بند ہونے کے سبب ان کے مالک مکان نے انہیں گھر سے
نکال دیا اور وہ لاہور کے ایک علاقے میں جھگی ڈال کر اپنے خاندان والوں
کے ساتھ رہنے پر مجبور ہو گئی ہیں- |
|
عالیہ چوہدری کا یہ کہنا ہے کہ ان کا شمار لاہور اسٹیج کی ٹاپ ڈانسر
میں ہوتا تھا ان کے نام پر پورا ہال بک ہوتا تھا جہاں پر وہ اپنی
پرفارمنس بھاری معاوضے کے عوض کرتی تھیں اور ایک ایک رات میں لاکھوں
روپے کماتی تھیں- |
|
مگر انہوں نےاس موقع پر اس بات کو تسلیم کیا کہ ان کے گھر والوں نے اس
پیسے کو پانی کی طرح بہایا ان کا گھر اگرچہ دو کمروں کا کرائے کا تھا
مگر اس میں دنیا کی کسی نعمت کی کمی نہیں تھی اور انہوں نے اس عروج کے
بعد زوال کے بارے میں سوچا تک نہ تھا- |
|
|
|
مگر کرونا وائرس کے سبب اچانک لاک ڈاؤن کے سبب ایک جانب تو ان کو کام
ملنا بند ہو گیا اور دوسری طرف ان کا بھائی شدید بیمار ہو گیا جس کو
بچانے کے لیے انہوں نے اپنی ساری جمع پونجی خرچ کر دی- یہاں تک کہ ان
کے پاس کرایہ دینے کے لیے بھی پیسے نہ رہے ارو ان کے مالک مکان نے
انہیں سامان سمیت گھر سے نکال دیا اور وہ سڑک کے کنارے ایک جھگی دال کر
رہنے پر مجبور ہو گئيں- |
|
مگر کرونا وائرس کے سبب اچانک لاک ڈاؤن کے سبب ایک جانب تو ان کو کام
ملنا بند ہو گیا اور دوسری طرف ان کا بھائی شدید بیمار ہو گیا جس کو
بچانے کے لیے انہوں نے اپنی ساری جمع پونجی خرچ کر دی- یہاں تک کہ ان
کے پاس کرایہ دینے کے لیے بھی پیسے نہ رہے ارو ان کے مالک مکان نے
انہیں سامان سمیت گھر سے نکال دیا اور وہ سڑک کے کنارے ایک جھگی دال کر
رہنے پر مجبور ہو گئيں- |
|
اس موقع پر عالیہ چوہدری نے اپنے ساتھ کام کرنے والی ڈانسرز سے اپیل کی
کہ ان کے گھر میں کھانے کو کچھ نہیں ہے وہ ان کی مدد کریں اور ان کا
ساتھ دیں کیوں کہ وہ اس وقت شدید مشکل کا شکار ہیں اور انہیں اپنے
بھائی کے علاج کے لیۓ پیسوں کی ضرورت ہے- اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اس
بات پر بھی ندامت کا اظہار کیا کہ انہوں نے برے وقت کے لیے کچھ بھی
بچانے کی کوشش نہیں کی جس کی وجہ سے اس وقت شدید ترین مشکلات کا شکار
ہوئیں- |