دنیا میں ہزاروں اور پاکستان میں درجنوں سیاسی جماعتیں
اپنا وجود رکھتی ہیں. تقریباًہر جماعت کا ایک ہی مقصد نظر آتا ہے کہ ریاستی
اقتدار پر کیسے قابض ہوا جائے. بدقسمتی سے پاکستان میں بھی ایسی بیمار سوچ
کی جماعتوں کی کمی نہیں مگر اس ارض پاک پر ایسی بھی جماعتیں اپنا وجود
رکھتی ہیں جو اپنی قوم، ثقافت، جغرافیہ اور اپنی تاریخ سے محبت رکھتی ہیں
اور ہر وقت اپنی قوم کو اس سے آگاہ رکھنے کی کوشش کرتی ہیں. انہی جماعتوں
میں ایک جماعت سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی ہے جو اولیاء ﷲ کے شہر ملتان سے
ہے اس پارٹی کے روح رواں فرزندسرائیکستان رانا محمد فراز نون ہیں. دنیا بھر
کو کرونا نے اپنے لپیٹ میں لیا ہوا ہے اسی وجہ سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے
ہوئے اپنی رسم و رواج اور ثقافتی طرز عمل سے ہٹ کر اس بار جماعت کا یوم
تاسیس انتہائی مختصر انداز میں منایا گیا. حالانکہ جب اس جماعت کا یوم
تاسیس آتا تو خطہ سرائیکستان میں ایسا محسوس ہوتا جیسے کوئی ثقافتی دن ہو.
سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کا یوم تاسیس اسکے مرکزی دفتر جھوک سرائیکستان
میں فرزند سرائیکستان سئیں رانا فراز نون، سئیں عنایت اﷲ مشرقی صدر،
عبدالستار تھہیم، عبدالباری، ڈاکٹر ظفر ہانس، رافعیہ ملک، شاہنواز ودیگر نے
کیک کاٹ کر اور دعا مانگ کر کیا. اس موقع پر فرزند سرائیکستان نے
سرائیکستان کے نام ایک پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ موجودہ
حکمران بھی سابقہ حکومتوں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں اور قوم کو دھوکہ دے
رہے ہیں یہ حکمران ہماری قوم کو مزید پسماندگی، بربریت ، اور معاشی استحصال
کی دلدل میں دھکیل رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ نالی کو باغ اجڑنے سے پہلے
خواب غفلت سے جاگنا ہوگا ورنہ یہ آدم خور فصل اجاڑ دینگے. انہوں نے کہا کہ
ہمیں نام نہاد، وڈیروں، جاگیرداروں، سرمایہ داروں، سرداروں، مخدوموں سے
بچنا ہوگا کیوکہ یہ وہ مداری ہیں جو نت نئے روپ دھار کر ہمیں خواب دکھانے
آجاتے ہیں اور ہمارے مستقبل سے کھیلتے ہیں، ہمیں دھوکہ دیکر خود اقتدار کے
مزے. لوٹتے ہیں انہیں ہمارے وسیب کا کوئی دکھ درد نہیں ہے. اس لیے یہ مداری
ہر بار ہماری قوم کا وزارتوں کے عوض سودا کردیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اپنی
نسلوں کے روشن مستقبل اور بقاء کیلئے آئیں ہمارا ساتھ دیں تاکہ ہم اپنی
منزل صوبہ سرائیکستان کا قیام جلدازجلد ممکن بنا سکیں کہ یہ فردواحد کا
نہیں پورے وسیب کے کروڑوں لوگوں کی زندگی موت کا مسئلہ ہے.اس موقع پر فرزند
سرائیکستان رانا فراز نون نے حکومتی بدعنوانیوں کے اہم اعداد شمار بھی قوم
کو اپنے پیغام میں جاری کیے. انہوں نے ایک نیوز گروپ کا حوالہ دیتے ہوئے
کہا کہ پنجاب نے 2012-13 کے 780بلین کے بجٹ میں خطہ سرائیکستان کا حصہ صرف
60ارب رکھااور خرچ صرف 23ارب ہوئے اور باقی واپس لاہور پر خرچ ہوا. اسی طرح
2013-14 میں 871بلین میں وسیب کا حصہ صرف 62بلین اور خرچ 18بلین،
2014-15کا1447بلین کے بجٹ میں وسیب کا حصہ 70بلین اور خرچ صرف 23بلین ہوئے
جبکہ 2015-16کے 1500بلین کے بجٹ میں سے 97بلین اور خرچ 44بلین ہوئے، 2016
-17کا1680بلین کے بجٹ میں وسیب کیلئے 100بلین اور خرچ ہوئے صرف 57بلین،
2017-18 کا سال 1970بلین کا بجٹ لایا مگر وسیب کے نصیب میں 120بلین آئے جن
میں صرف 62بلین خرچ ہوئے، 2018-19کا 2026ملین کا بجٹ آیا تو وسیب کیلئے
170بلین کا ڈھول بجا مگر خرچ صرف 90 بلین ہوے، اسی طرح 2019-20کے 2150بلین
کے بجٹ میں وسیب کیلئے 350بلین کا ڈھول پیٹا گیا اور خرچ صرف 159بلین ہوئے،
اب جبکہ نئے بجٹ میں وسیب کیلئے 649بلین کا اعلان تو ہوا ہے مگر لگتا یہی
ہے کہ ہمیشہ کہ طرح اس بار بھی وسیب سے اعدادوشمار کا کھیل کھیلا جائے گا
اور وسیب سے ہاتھ کیا جائے گا. اور وسیب کا حصہ تخت لہور کے درباری،
پالشئیے ڈکاریں گے اور وسیب کی قسمت میں پھر وہی غربت، تنگدستی، کسمپرسی
ہوگی. بہرحال اﷲ تعالی سے اچھے کی امید رکھتے ہوئے اس سال کو بھی زندہ لوگ
حکمرانوں کے سچ جھوٹ دیکھیں گے. یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ این ایف سی
ایوارڈ فنڈ اسکے علاوہ ہوتے ہیں جو کہ وسیب کا حصہ سالانہ 800ارب بنتا ہے
جوکہ وسیب کو کبھی نہیں ملا. سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کا ساتواں یوم
تاسیس پورے وسیب میں انتہائی سادہ اور مختصراًمنایا گیا. مظفر گڑھ میں ایک
تقریب میں صوبائی کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر عاشق ظفر بھٹی نے کہا کہ ایک وقت تھا
جب ہمارے سرائیکی ہی اس مقصد کیلئے کام کرنے کو گناہ سمجھتے اور ہمیں بے
وقوف کہتے تھے مگر رب کا شکر کہ آج ہمارے صوبے کی بات اسمبلیوں میں ہوتی ہے.
ہم یہاں نہیں رکیں گے ہم اپنی منزل کے حصول تک نہیں تھکیں گے نہ ہی جھکیں
گے. اسکے علاوہ بھکر، کراچی، حیدرآباد، خانیوال، لودھراں، جھنگ، میانوالی،
بھکر، لیہ، ڈیرہ اسماعیل خان، راجن پور، ڈی جی خان، رحیم یار خان، کوٹ ادو،
علی پور و دیگر شہروں میں بھی تقاریب کا اہتمام کیا گیا.
|