|
|
دنیا بھر کے لوگ مچھروں کے کاٹنے کے سبب اس سے فطری طور پر نفرت کرتے ہیں اور
مچھر کو دیکھتے ہی ہر کوئی اس کو مارنے کے لیے لپکتا ہے اور اس وقت تک چین سے
نہیں بیٹھتا ہے جب تک اس کو مار نہ لے- اور ایسا کرنے میں حق بجانب بھی ہے کیوں
کہ معمولی سے نظر آنے والا یہ مچھر ملیریا اور ڈينگی جیسے موذی امراض کے پھیلاؤ
کا سبب ہوتا ہے اور ہر سال لاکھوں افراد نہ صرف اس کا شکار ہوتے ہیں بلکہ اس کے
سبب ہر سال دس ہزار سے زیادہ لوگ اپنی جان کی بازی بھی ہار جاتے ہیں- |
|
اس وجہ سے دنیا بھر کے سائنسدان سالوں سے اس جدوجہد میں مصروف ہیں کہ
ایسی جراثیم کش ادویات بنا لیں جس سے ان مچھروں کو ہلاک کیا جا سکے مگر
سنگاپور کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر مچھروں کو
مارنےکے بجائے ان کو نہ صرف پالا جاتا ہے بلکہ ان کی افزائش بھی کی
جاتی ہے- |
|
سنگاپور کی ایک لیبارٹری میں ان مچھروں کو نہ صرف پالا جاتا ہے بلکہ ان
کی افزائش کی جاتی ہے اور ان مچھروں کو بڑی تعداد میں فروخت کیا جاتا
ہے اور لوگ ان مچھروں کو نہ صرف خریدتے ہیں بلکہ ان مچھروں کو خرید کر
اپنے گھروں میں لے کر جاتے ہیں اور اس کے بعد مچھروں سے بھرے ان ڈبوں
کو اپنے گھروں میں آزاد کر کے اڑا دیتے ہیں اور خوشی محسوس کرتے ہیں- |
|
|
|
مگر یاد رہے یہ پالے جانے والے مچھر عام مچھروں کی طرح نہیں ہوتے ہیں
جو کہ ڈينگی اور ملیریا کا باعث بنتے ہیں بلکہ سنگاپور کی ایک لیبارٹری
میں ایسے خاص قسم کے مچھروں کی افزائش کی جا رہی ہے جو کہ کسی کو بھی
کاٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں- |
|
مچھروں کی تعداد میں اضافہ ان کی افزائش سے ہوتا ہے مگر ان مچھروں کے
اندر یہ صلاحیت موجود ہوتی ہے کہ یہ عام مچھروں میں شامل ہو کر ان کی
افزائش کی صلاحیت کو ختم کر دیتے ہیں- دوسرے لفظوں میں سنگاپور میں لوگ
مچھروں کے خاتمے کے لیے کسی بھی قسم کے جراثیم کش اسپرے کے بجائے ان
مچھروں کا استعمال کرتے ہیں- |
|
|
|
لیبارٹری سے خاص قسم کے مچھر حاصل کرنے کے بعد جب ان مچھروں کو اپنے
گھر میں چھوڑتے ہیں تو یہ خاص مچھر عام مچھروں کی افزائش کے سلسلے کو
روک دیتے ہیں- اور اس طرح ایک خاص وقت کے بعد اردگرد کے تمام مچھروں کا
خامتہ ہو جاتا ہے اور چونکہ یہ خاص مچھر کسی کو کاٹنے کی صلاحیت نہیں
رکھتے اس وجہ سے نقصان دہ نہیں ہوتے ہیں- اور ایک خاص وقت کے بعد دوسرے
مچھروں کی ہلاکت کا باعث بننے کے بعد خود بھی ہلاک ہو جاتے ہیں اور
ماحول کو مچھروں سے پاک کر کے ملیریا اور ڈينگی کے خطرے سے لوگوں کو
بچا لیتے ہیں- |