مجھے چار سال تک کسی نے پوچھا تک نہیں۔۔۔ہنسانے والے فنکاروں کے اندر چھپے دکھ

image
 
شوبز میں ایسے کئی نام ہیں جو لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ لاتے ہیں اور دلوں میں اپنی جگہ بنا لیتے ہیں لیکن جب کوئی ان کے دل میں جھانکتا ہے تو بہت سارے راز اور دکھ نظر آتے ہیں۔۔۔جنہیں اکثر بیان بھی نہیں کیا جاتا
 
عرفان ہاشمی
سونا چاندی اور شب دیگ کا ایک بہت ہی مشہور کردار عرفان ہاشمی اپنی بھولی بھالی صورت اور معصوم فطری اداکاری سے ایک عرصہ تک دلوں پر راج کرتے رہے۔۔۔انہیں عابد کاشمیری اسٹیج پر لے آئے تھے اور وہاں امان ﷲ صاحب نے انہیں گھوڑا کہہ کر چھیڑا۔۔۔ڈرامہ کے دوران ہی انہوں نے غصہ نکالا اور کہا کہ میں ملک انوکھا کو ماروں گا اگر اب گھوڑا کہا۔۔۔امان اﷲ نے چڑ بنا لی اور عرفان ہاشمی نے ملک انوکھا کو گود میں اٹھالیا۔۔۔وہیں سے اسٹیج کی دنیا میں انہیں گھوڑا پکارا جانے لگا۔۔۔وہ اسٹیج پر منفرد کامیڈیٰ کرتے تھے اور ایکشن ضرور ہوتا تھا اس میں شامل۔۔۔عرفان ہاشمی کو منو بھائی اپنے ڈرامہ ’’سونا چاندی‘‘ کے ایک بہت ہی چھوٹے سے کردار کے لئے لائے جس میں ان کا نام انگلا ہوتا ہے اور وہ گھر کے نوکر ہوتے ہیں جو دروازے سے منہ نکال کر سونا چاندی کو جواب دیتے ہیں۔۔۔ان کی اداکاری اتنی مزیدار تھی کہ منو بھائی نے ان کے کردار کو مستقل بنا دیا۔۔پھر چار سال تک انہیں کسی نے پوچھا تک نہیں۔۔۔کوئی ڈرامہ نہیں دیا۔۔۔وہ جو اداکاری کے جذبے سے بھرے ہوئے تھے صرف اسٹیج تک ہی محدود رہ گئے۔۔۔چار سال بعد عطاء الحق قاسمی نے انہیں ڈرامہ ’’شب دیگ‘ میں لیا اور وہ ایک بار پھر چھاگئے۔۔۔۔لیکن یہ کیا۔۔۔۔لوگ انہیں پھر نہیں لیتے تھے ڈرامہ میں۔۔۔عرفان ہاشمی ایک اداکار جواد بشیر کے کہنے پر حج پر گئے اور پھر وہاں سے تبلیغ کا عزم لے کر لوٹے۔۔۔ان کی داڑھی دیکھ کر انہیں میڈٰیا میں یہ آفر ہوئی کہ اگر داڑھی صاف کردیں تو کردار ہے۔۔۔لیکن عرفان ہاشمی نے صاف انکار کردیا۔۔۔اب ان کے پانچ بچے ہیں۔۔۔سارے حافظ قرآن ہیں اور بڑا بیٹا عالم دین بن رہا ہے۔۔۔
image
 
نواز انجم
کامیڈین نواز انجم کو مختلف شوز میں بھی کامیڈی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔۔۔لیکن یہ سفر اتنا آسان نہیں تھا۔۔۔انہوں نے بہت دکھ اور تکالیف دیکھی ہیں۔۔۔جب وہ کم عمر ہی تھے کہ ان کے والد اور والدہ دونوں دنیا سے گزر گئے۔۔۔ان کی گود میں چھوٹے چھوٹے بہن بھائی تھے اور وہ سب سے بڑے تھے۔۔۔ان کے کمزور کاندھوں پر ذمہ داریاں پنجے گاڑھے بیٹھی تھیں۔۔۔وہ جت گئے کام میں اور انہیں
خود کو منوانے میں اس لئے بھی وقت لگا کہ اس دنیا میں اور بھی لوگ اپنے قدم جما چکے تھے۔۔۔نواز انجم اپنے چھوٹے چھوٹے بہن بھائیوں کے دکھ اپنے دل میں چھپا کر خوب ہنستے اور ہنساتے۔۔۔بہت کم لوگ جانتے کہ یہ قہقہہ کتنے درد سے بھرا ہے۔۔۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: