|
|
والدین اچھی طرح جانتے ہیں کہ صبر بچوں کی صحت مند پرورش میں ایک اہم کردار ادا
کرتا ہے- لیکن بعض اوقات کام کے دباؤ اور گھریلو کام وغیرہ والدین کے ذہن کا سکون
چھین لیتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں اکثر والدین دباؤ کا شکار بن کر بچوں کو کچھ ایسی
باتیں کہہ دیتے ہیں جو انہیں ہرگز نہیں کی جانی چاہئیں- والدین ان باتوں کو معمول
کی باتیں سمجھتے ہیں لیکن حقیقت میں ان باتوں کے بچوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں-
یہاں ایسی ہی پانچ باتوں کا ذکر کر رہے ہیں جو اکثر والدین اپنے بچے کو کہتے ہیں
لیکن انہیں ایسا نہیں کہنا چاہئے ورنہ بچے باغی اور دور ہوسکتے ہیں یا پھر ان میں
اعتماد کی کمی بھی واقع ہوسکتی ہے- |
|
جلدی کرو |
اکثر بچے اسکول جانے کی تیاری کے معاملے میں سستی کا مظاہرہ کرتے ہیں یا
کسی ایسے وقت بھی جب آپ نے انہیں کہیں ساتھ لے جانا ہو اور آپ کے پاس وقت
بھی کم ہو- لیکن یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے مگر آپ کو اس وقت بچوں کو یہ نہیں
کہنا کہ جلدی کرو کیونکہ اس سے وہ مزید دباؤ کا شکار ہوجائیں گے- ان پر شور
مچانے سے وہ مزید خود کو قصوروار سمجھیں گے اس لیے بچے کو تیزی سے کام کرنے
کی ترغیب نہیں دیں۔ آپ چیزوں کو ایک کھیل بنا کر بھی بچوں کی رفتار بڑھا
سکتے ہیں جیسے کہ انہیں کہیں کہ 'آئیے دیکھتے ہیں کہ کون پہلے دروازے پر
پہنچتا ہے'- |
|
|
مجھے اکیلا چھوڑ دو |
یقیناً ہم سب کو کچھ وقت کے لیے اکیلا رہنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ہم چند
لمحات سکون کے حاصل کرسکیں- لیکن بچے ان باتوں کو نہیں سمجھتے اور براہ
راست کہنے سے وہ برا محسوس کرسکتے ہیں- اس کے لیے آپ دوسرے راستے اختیار
کریں جیسے کہ “ انہیں کوئی ان کا ہی اہم کام یاد دلائیں اور ساتھ کہیں کہ
وہ یہ کام پورا کر کے آجائیں تو پھر مل کر باتیں کریں گے یا کھیلیں گے“-
اور اپنے اس وعدے کو پھر پورا بھی کریں- |
|
|
تم اپنے بھائی یا بہن جیسے کیوں نہیں ہو؟ |
ہم سب اپنے بچوں کا اپنے آس پاس کے دوسرے بچوں سے موازنہ کرنے کے مجرم ہیں۔
اگرچہ یہ قدرے قدرتی بھی ہے لیکن جب بھی آپ ایسا کرتے ہیں تو اس بات کو
یقینی بنائیں کہ آپ کے بچے آپ کو نہ سنیں۔ جب آپ اپنے بچوں کو کسی اور کی
طرح رہنے کو کہتے ہیں تو ، یہ غیر صحت بخش مقابلہ کو فروغ دیتا ہے۔ ایسے
الفاظ کہہ کر آپ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ کی خواہش ہے کہ آپ کا بچہ کسی اور
کی طرح ہو ،لیکن اس سے آپ ان کو تکلیف پہنچاتے ہیں۔ اس کے بجائے ، اپنے بچے
کی تعریف کریں اور بہتر سے بہترین کرنے کے لئے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔ اس
طرح آپ اپنے بچوں کو اپنی مرضی کے مطابق تشکیل دے سکتے ہیں- |
|
|
رونا بند کرو |
اکثر والدین اپنے بچوں کو اس وقت رونے سے منع کرتے ہیں جب وہ کسی وجہ سے
پریشان یا اداس ہوتا ہے- لیکن ایسا کر کے آپ کے بجے کے احساسات کو دبانے کی
کوشش کرتے ہیں اور یوں بچہ بھی یہی سجمھتا ہے کہ مجھے اپنے احساسات ختم کر
دینے چاہئیں لیکن یہ عمل آئندہ آنے والی زندگی کے لیے انتہائی خطرناک ثابت
ہوسکتا ہے- اس لیے اگر انہیں رونا تو ٹھیک لگتا ہے تو کچھ وقت رونے دیں- |
|
|
جب میں تمہارے جتنا تھا تو یہ کرتا تھا |
تمام بچوں کا مزاج مختلف ہوتا ہے۔ ان کا اپنے سے موازنہ کرنے
سے انہیں یہ محسوس ہوگا کہ انہوں نے آپ کو مایوس کیا ہے۔ اپنے بچے کی کوشش
کی تعریف کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا انہیں اپنی مرضی کے مطابق کرنے
کا بہترین طریقہ ہے۔ |
|