|
|
حج اسلام کے ارکان میں سے ایک ایسا رکن ہے جو کہ روحانی تربیت کے ساتھ بیک وقت
جسمانی اور مالی عبادت ہے ۔ حج کے حوالے سے تمام مسلمانوں کا یہ ماننا ہے کہ یہ
مسلمانوں کے تمام گناہوں سے بخشش کی ایک صورت ہے اور صاحب حیثیت مسلمان پر کم
از کم زندگی میں ایک بار کرنا فرض قرار دیا گیا ہے ہر سال لاکھوں فرزندان توحید
اس کا ارادہ کرتے ہیں اور دنیا بھر سے مسلمان ایک جیسے لباس میں لبیک الھم لبیک
کی صدا کے ساتھ بارگاہ خداوندی میں حاضری دینے کے لیے جمع ہوتے ہیں- مگر اس سال
کرونا وائرس کی وبائی صورتحال کے سبب حج بیت اللہ کو بھی سعودی حکومت نے محدود
کرنے کا فیصلہ کیا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے بجائے صرف حج کی اجازت سعودی
عرب میں موجود مسلمانوں تک ہی محدود کر دی گئی مگر سعودی مسلمانوں کو بھی یہ
اجازت انتہائی محدود پیمانے پر دی گئی- |
|
ایسے ہی کچھ خوش قسمت لوگوں میں جارجیا کے رسلن مارگوشوی بھی تھے جو
گزشتہ 17 سال سے سعودی عرب میں رہائش پزیر تھے- سترہ سال قبل وہ سعودی
عرب میں عربی سیکھنے کے لیے آئے تھے اور اس کے بعد یہیں رہائش اختیار
کر لی تھی- |
|
رسلن سعودی عرب میں اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ رہائش پزیر تھے اور
کنگ سعود یونی ورسٹی سے اپنا ڈاکٹریٹ مکمل کر رہے تھے جب کہ ان کی بیوی
بھی پرنس نورا بنت عبدالرحمن یونی ورسٹی میں زير تعلیم تھی- یہ دونوں
میاں بیوی اس سال حج کرنے کا ارادہ رکھتے تھے مگر کرونا وائرس کے سبب
ان کو محسوس ہوا کہ ان کا یہ ارادہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکے گا کیوں
کہ اس سال حج کے لیے اجازت ملنے کی شرائط بہت کڑی تھیں- اس لیے ان کو
لگا کہ وہ یہ سعادت اس سال حاصل نہ کر پائيں گے - |
|
|
|
رسلن کا کہنا تھا کہ پھر انکو پتہ چلا کہ سعودی حکومت حج کرنے کے
خواہشمند افراد سے آن لائن درخواستیں وصول کر رہی ہے تو انہوں نے اپنی
اور اپنی بیوی کی درخواست بھی آن لائن جمع کروا دی- مگر انہیں اس بات
کی امید نہ تھی کہ اتنی کڑی شرائط کے سبب وہ اجازت حاصل کر پائیں گے
مگر اس وقت انہیں اپنی خوشبختی پر فخر محسوس ہوا جب ان کو اپنی درخواست
کا سعودی حکومت کی جانب سے نہ صرف مثبت جواب ملا بلکہ سعودی حکام نے ان
سے وقتاً فوقتاً رابطہ کر کے تربیتی کلاسز کا اہتمام کیا بلکہ ہر ہر
موقع پر ان کی رہنمائی کی- |
|
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رسلن کا یہ کہنا تھا کہ وہ القاظ
میں بیان نہیں کر سکتے کہ انہیں اس سب کی کتنی خوشی ہے اور اس کے ساتھ
ساتھ وہ ان تمام حکام کے بہت مشکور ہیں جنہوں نے ہر ہر موقع پر نہ صرف
ان سے رابطہ کیا بلکہ ان کی حج کے لیۓ تربیت کا بھی اہتمام کیا- |
|
رسلن کو ملنے والی اجازت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ اللہ کا گھر ہے وہ
جس کو چاہے بلا کر مہمان کر سکتا ہے دعا ہے کہ اللہ تمام مسلمانوں کو
اپنے گھر کی زیارت کی سعادت عطا کرے- |
|