سید ارسلان شاہ گیلانی ایک قابل فخر پاکستانی جس کا شوق آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تبرکات جمع کرنا ہے، ان کے پاس موجود تبرکات کی تفصیل کے بارے میں جانیے

image
 
ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم جن کو اس عالم کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا ان سے جڑی ہر چیز محبان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے دنیا کے ہر خزانے سے بڑا خزانہ ہے- لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان نے ایسے ہی تبرکات کا ایک خزانہ جمع کیا ہے جو کہ نہ صرف ان کی محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے بلکہ ان تمام چیزوں کی زیارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والوں کے لیے باعث برکت و شرف ہے-
 
سید ارسلان شاہ گیلانی
 سوشل میڈیا پیج ڈيلی پاکستان کی جانب سے شئير کی جانے والی ایک ویڈیو کے مطابق سید ارسلان شاہ گیلانی کا تعلق لاہور سے ہے اور وہ گیلانی سلسلہ سے سید ہیں اور ان کا شجرہ حضرت امام حسن رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے جا کر ملتا ہے- مذہبی رجحان اور نسبت کے سبب ان کو یہ شرف حاصل ہے کہ ان کا بہت ہی قریبی تعلق سعودی عرب ، ترکی کے مذہب حلقوں میں موجود ہے اور اس تعلق کی نسبت سے وہ یہ خوشنصیبی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے کہ وہ نبی پاک صلی اللہ علیہ سلام کی استعمال کردہ ان اشیا کو اسناد کے ساتھ جمع کر سکے جو کہ باعث برکت و خیر ہیں-
 
1: جبہ مبارک
مدینہ منورہ کے ایک شیخ کے توسل سے مختلف ممالک سے ہوتے ہوئے بحرین کے شیخ الیعقوب کے ذریعے یہ جبہ مبارک سید ارسلان شاہ کو ملا اور اس جبہ مبارک کی سند بھی انہیں انہی بحرین کے شیخ کے ذریعے ملی- یہ جبہ مبارک ہمارے پیارے نبی کے استعمال میں رہا ہے اور اس جبہ مبارک کو یہ شرف حاصل ہے کہ وہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک جسم کو چھو چکا ہے- سید ارسلان شاہ نے اس جبہ مبارک کو اس غلاف میں محفوظ کر کے رکھا ہوا ہے جس کو ترکی کے سرکاری میوزیم میں جبہ مبارک کو رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے-
image
 
2: عمامہ شریف
سید ارسلان شاہ کے پاس ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لباس اقدس کا کچھ حصہ بھی موجود ہے- جس کے حوالے سے ان کا یہ کہنا ہے کہ یہ ہمارے پیارے نبی کا سبز عمامہ شریف کا ایک حصہ ہے اس حوالے سے ان کا یہ کہنا ہے کہ لاہور کے آثار قدیمہ کے میوزيم میں ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عمامہ شریف موجود ہے- اسی کا کچھ حصہ ان کے پاس بھی موجود ہے اور ان کے پاس یہ عمامہ شریف باقاعدہ اسناد کے ساتھ موجود ہے-
image
 
3: موئے مبارک
موئے مبارک سے مراد ہمارے پیارے نبی کے داڑھی اور سر مبارک کے بالوں سے ہے- ان کے حوالے سے تاریخ کی روایت ہے کہ حجتہ الوداع کے بعد جب ہمارے پیارے نبی نے حج کے بعد بال اتروائے تو صحابہ کرام نے ان بالوں کو آپس میں تقسیم کر لیا- جن میں حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کو ہمارے پیارے نبی نے یہ موئے مبارک دیتے ہوئے یہ حکم دیا کہ یہ تمام صحابہ کرام میں تقسیم کر دیے جائیں- سید ارسلان شاہ نے یہ موئے مبارک موم کے چھتے میں رکھے ہوئے ہیں اور ان کے حوالے سے سید ارسلان شاہ نے یہ حیرت انگیز بات بھی بتائی کہ یہ بال نہ صرف لمبائی میں بڑھتے ہیں بلکہ ان کی شاخیں بھی نکلتی ہیں-
image
 
4: شمشیر مبارک
ہمارے پیارے نبی نے اپنی ساری زندگی میں مختلف مواقعوں پر نو تلواریں استعمال کی تھیں- یہ تلواریں ترکی کے میوزیم میں موجود ہیں جب کہ سید ارسلان شاہ کے پاس ان میں سے دو تلواروں کی ہو بہو نقل موجود ہے جس کے دستے پر اسی طرح کے پتھر نصب ہیں جیسے کہ اصل شمشیر پر موجود ہیں-
image
YOU MAY ALSO LIKE: