میرے شوہر کو گولی لگی اور پانچ منٹ میں سب ختم۔۔۔شوبز سے جڑے افراد کے دکھ

image
 
اچانک پہنچنے والا دکھ انسان کو ساری زندگی کے لئے اندر سے ہلا دیتا ہے۔۔۔وہ چاہے کتنی بھی کوشش کر لے لیکن اس کے اندر ایک خلا رہ جاتا ہے جو کسی بھی خوشی سے پورا نہیں ہو پاتا۔۔۔۔شوبز میں بھی ایسے کئی دکھ ہیں جو اندر ہی کہیں پل رہے ہیں
 
مائرہ خان
اداکارہ مائرہ خان ایک بہت کامیاب اداکارہ ہیں۔۔۔اپنے والد سے بہت قریب تھیں لیکن جب جدائی آئی تو اس وقت وہ صرف پندرہ سال کی تھیں۔۔۔مائرہ بہت تکلیف میں تھیں اور اسی لمحے ان کی ملاقات ہوئی خود سے پانچ سال بڑے ایک لڑکے سے۔۔۔مائرہ کی عمر ساڑھے پندرہ سال تھی جب انہوں نے شادی کی اور آٹھ سال ایک بہت بھرے پرے سسرال کے ساتھ وقت گزارا۔۔۔وہ بہت خوش تھیں اپنی زندگی میں ۔۔۔لیکن انہیں بچوں کا شوق تھا۔۔۔شوہر نہیں چاہتے تھے کہ اتنی کم عمر میں بچوں کی ذمہ داری سنبھالیں اور آٹھ سال بعد یہی اختلاف کی وجہ بنی۔۔۔مائرہ الگ ہوئیں اور سوچا کہ اپنی بات منوا لیں گی۔۔۔بات کریں گی لیکن اسی دوران ان کے شوہر کو گولی لگی اور وہ پانچ منٹ میں ہی دنیا سے چلے گئے۔۔۔یہ وہ تکلیف تھی جس نے مائرہ کو اندر سے توڑ دیا۔۔۔وہ بہت خوش تھیں اپنی زندگی میں لیکن اب زندگی میں ایک خلا ہے۔۔۔
image
 
صبور علی
لوگوں کے لئے شاید یہ بات اتنی اہم نہیں لیکن صبور علی کے لئے یہ منظر، یہ باتیں ساری زندگی کے لئے ایک خلا بن گئی ہیں۔۔۔ان کی والدہ نے اپنے تین بچوں کو تنہا بڑا کیا کیونکہ شوہر نے دوسری شادی کر لی تھی۔۔۔ایسی صورت میں صبور ولی اور سجل نے گھر کو سنبھالا اور ماں کا ساتھ دیا۔۔۔صبور کا کہنا ہے کہ انتقال سے کچھ دن پہلے ہم پوری فیملی عمرے پر ایک ساتھ گئی ۔۔۔اور یہ بہت عرصہ بعد ہمارا پوری فیملی کا ٹرپ تھا۔۔۔صبور کا کہنا ہے کہ ہم تینوں بہن بھائی اپنی امی کے بہت زیادہ قریب تھے اور وہ ہمارے لئے کبھی شیئرنگ برداشت نہیں کرتی تھیں۔۔۔عمرہ پر سب کو بخار ہوا ۔۔۔سجل صبور اور ان کی والدہ کو۔۔۔والدہ کا بخار جب بیس دن تک نا اترا تو ٹیسٹ کروائے اور پتہ چلا کہ انہیں خون کا کینسر ہوگیا ہے۔۔۔صبور کا کہنا تھا کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ ماما اب ہمارے ہاتھوں سے جا رہی ہیں۔۔۔ڈاکٹڑز نے انہیں جب مشینوں پر رکھ دیا اور ان کی سولہ دن میں ہی ّخری سانسیں قریب آگئیں تو مجھے پتہ چلا کہ ماما ہمیں چھوڑ کر نہیں جانا چاہتیں۔۔۔یہ احساس بہت تکلیف دہ تھا۔۔وہ اپنے بیٹے کو دیکھے بغیر روھ کو بھی نہیں جانے دینا چاہتی تھیں۔۔۔جب علی آیا تو ماما نے آخری سانسیں لیں۔۔۔صبور کے دل میں یہ درد ہمیشہ کے لئے بس گیا ہے جو کبھی نکل نہیں سکتا۔۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: