فطرت کی ضروری مرمت اور انسانوں کی مذمت کورونا کی
صورت میں جاری ہے، کچھ ممالک اور افراد نے اس کو آسان سمجھ کر غلطی کی، نہ
نصحیت پکڑی اور نہ ھی انسانیت کو چھوا، انہیں بہت نقصان اٹھانا پڑا، امریکہ،
برازیل، اسپین، اٹلی، اور بھارت اس سے شدید متاثر ہوئے، اس وقت دنیا بھر
ایک کروڑ ستر لاکھ سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں، اگرچہ
صحت مند ھونے والوں افراد کی تعداد زیادہ ہے مگر خطرات ابھی تک موجود ہیں،
پاکستان میں کورونا کی شدت تیزی سے کم ھو رہی ہے، اب تک تقریباً دو لاکھ
اسی ہزار افراد اس سے متاثر ہوئے اور دو لاکھ بیالیس ہزار صحت مند ھو چکے
ھیں، حکومت کاوشوں اور عمران خان کی حکمت عملی پر دنیا بھر میں تبصرہ ھوا،
پہلے تنقید اور اب تعریف ھو رھی ھے، کیونکہ بھوک اور خوراک کی قلت پیدا
نہیں ھونے دی گئی، اس وقت سب سے خوش آئند بات یہ ہے کہ ملک میں اپنی تیار
کی ھوئی چیزیں زیادہ استعمال ھو رھی ھیں، جن میں ٹیسٹنگ مشینیں، ونٹیلیٹرز،
ماسکس اور ادویات شامل ہیں، بلک سن کو برآمد بھی کیا جا رہا ہے، پاکستان
میں سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ سندھ رہا ہے، جن کے شاہ جی دنیا سے داد وصول
کرنے کے لیے انیوں جانیوں میں مصروف تھے، دوسرے نمبر پر پنجاب، تیسرا نمبر
خیبرپختونخوا تھا چوتھا بلوچستان، جبکہ کم تعداد میں فطری طور پر فاصلے پر
موجود گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں کورونا متاثرین کی تعداد رہی ہے، اس
وقت۔ پاکستان میں جان کی بازی ہارنے والے ڈاکٹرز، نرسیس کی قربانی سب سے
زیادہ اھم ھے، ان کو خصوصی طور پر خراج تحسین پیش کرنا چاہیے، جبکہ چھ ھزار
افراد بدقسمتی سے جان بحق ھوئے، جن کا درد مشترکہ ھے،
کورونا ویکسین ہر بھی روس، چین اور دیگر ممالک میں کام مکمل ھے، تاھم عید
الاضحی اور آنے والے محرم الحرام کے جلوس اس کم ھوتی تعداد کو ایک مرتبہ
پھر مشکل میں ڈال سکتی ہے اس لیے تنبیہ اور احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ
چھوڑیں، آزاد کشمیر میں اس کی تعداد میں اضافہ ھو رہا ھے، راولاکوٹ، میرپور
اور مظفرآباد میں زیادہ احتیاط اور حکومتی توجہ کی ضرورت ہے، نمی کے اس
موسم میں شدت خطرناک ھو سکتی ھے۔یی نہ ہو کہ عید پر اور محرم میں کورونا کو
جذبات کی نذر کر دیا جائے اور صورتحال کنٹرول سے باہر ھو، دنیا کورونا سے
شدید معاشی اور اقتصادی کساد بازاری کا شکار ہے، روزگار، کاروبار اور خصوصاً
تعلیم بہت متاثر ھوئی، حکومت پاکستان نے کاروبار کو سہارا دینے کے لیے ایک
جامع تجارتی پیکج دیا ہے، پرائیویٹ ادارے اس سے فائدہ اٹھائیں، خاص کر
اسٹیٹ بینک کی طرف سے معمولی مارک اپ پر طویل مدتی قرض سکیم دی ہے، روزگار
بچانے کے لیے الگ اسکیم موجود ہے، جبکہ کامیاب جوان پروگرام میں ایک لاکھ
سے ڈیڑھ کروڑ تک کی قرض اسکیم ھے، اسی طرح ڈھائی کروڑ سے زائد افراد کو
احساس پروگرام کے ذریعے مدد دی چکی ہے، دنیا میں کورونا سے چھ لاکھ ساٹھ
ہزار افراد ہلاک ہوئے، ان طویل اور مشکل وائرس ایک نیا تجربہ تھا، جس نے
سائنسی تحقیق کو نئے چیلنج کا شکار کیا، صرف احتیاط اور ھو سکے تو اللہ
تعالیٰ سے معافی، خود احتسابی اور نصیحت کو مسلمان یقینی بنائیں تاکہ مصیبت
کو زحمت نہ بننے دیا جائے، دنیا میں ابھی کورونا وائرس کے ذریعے فطرت کی
مرمت اور غلطیوں کی مذمت ابھی جاری ہے، ابھی فتح کا نہ اعلان کرتے رہنا
کیونکہ کورونا ابھی گیا نہیں۔
|