بہت دنوں پہلے کی بات ہے کہ ایک
شہر میں مجرم کو سزا دینے کا طریقہ بڑا ظالمانہ تھا۔ جب کوئی کسی جرم کا
ارتکاب کرتا تو لوگ اسے بھوکے شیروں کے آگے ڈال دیتے تھے۔آج ایک بار پھر
لوگ اس ہیبت ناک منظر کو دیکھنے کے لیے اِکٹھا ہوئے ہیں۔
آج کا مجرم ایک بھگوڑا غلام ہے۔ ایک اونچی سی چار دیواری کے اندر پہلے غلام
کو لاکر چھوڑ دیا گیا پھر ایک بھوکے شیر کو اس کے اندر جانے کی اجازت دے دی
گئی،شیر نے اپنے پنجہ سے اس بے کس آدمی پر حملہ کرنے کی تیاری مکمل کر لی،
مگر پھر اچانک کیا ہوا کہ وہ آگے بڑھ کر اس غلام کے ہاتھ چاٹنے لگا۔
یہ دیکھ کر تماشائی حیرت میں پڑ گئے، اور غلام سے اس کا ماجرا پوچھا، تواس
نے جواب دیا: ایک دن میں نے اس شیر کو ایک جنگل میں دیکھا کہ لڑکھڑاتا ہوا
چل رہا ہے ، دراصل اس کے پنجے میں ایک کانٹا چبھ گیا تھا جس کے باعث وہ بڑی
تکلیف میں تھا۔ میں نے اس کی بیکسی پر ترس کھاتے ہوئے اس کے کانٹے کو نکال
دیا، اس دن سے ہم ایک دوسرے کے جگری دوست بن گئے ہیں۔
اس کہانی نے لوگوں کو بہترین سبق سکھا دیا،اور انھوں نے شیر اور غلام دونوں
کو آزاد کردیا۔لوگوں کی حیرت اور حیرانگی اس وقت انتہا کو پہنچ گئی جب
دیکھا کہ شیر غلام کے پیچھے پیچھے ایسے چل رہا ہے جیسے پالتو بلی کسی کے
ساتھ چلتی ہے۔
پیارے بچوں! حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا خوب فرمایا ہے :
’’رحم ومروّت کرنے والوں پر اللہ رحمن و رحیم بھی رحم فرماتا ہے
زمین والوں پر رحم کرو آسمانی مخلوق تم پر رحم کھائے گی‘‘۔
الرَّاحِمُونَ یَرْحَمُہُمُ الرَّحْمٰنُ، اِرْحَمُوا
مَنْ فِي الأرْضِ یَرْحَمُکُمْ مَنْ فِي السَّمَائِ
(سنن ترمذی: ۷؍۱۶۱حدیث: ۱۸۴۷) |