پڑوسی کا خیال

وسیم ایک ہونہار لڑکا تھا۔مالدار گھرانے میں اس نے آنکھیں کھولی تھیں،اس کا باپ اس دور کا بہت بڑا تاجر تھا؛ اس لیے وسیم کو اس کی من چاہی ساری چیزیں بآسانی مل جاتی تھیں۔مگر اسے یہ پتا نہ تھا کہ مفلس اور بے سہارا لوگ کیسے زندگی گزارتے ہیں۔

ایک دن کی بات ہے کہ وہ گھر سے جیسے ہی فٹ بال کھیلنے کے لیے نکلا ایک کتے نے اس کا پیچھا کرنا شروع کردیا۔اس نے زور کی دوڑ لگائی مگر کتے سے تیز تو نہیں دوڑسکتا تھا، ناچار کتے نے اسے ایک تنگ راستے پر گھیر لیا وسیم نے جان بچانے کے لیے جست لگادی، اور ایک پتھر سے ٹکراکر لہولہان ہوگیا۔دیر تک یونہی بے ہوشی کے عالم میں پڑا رہا۔

جب اس نے اپنی آنکھیں کھولیں تواس نے اپنے روبرو اپنی ہی عمر کا ایک لڑکا دیکھا اور اس لڑکے کی ماں میرے زخم پرمرہم پٹی کرر ہی تھی۔ انھوں نے مجھے کتے کے چنگل سے بچایااور زخم کی صفائی کے لیے اپنے گھر لے کر چلے گئے۔

وسیم نے تہ ِدل سے ان کا شکریہ ادا کیا۔ان کا خستہ گھر اور معمولی قسم کے سامانِ زندگی دیکھ کر وسیم حیرت میں پڑ گیا۔جب کھانے کا وقت آیا تو ان کا کھانا دیکھ کر اسے وحشت ہونے لگی اور ایک لقمہ بھی اس کی حلق سے نیچے نہ اُترسکا۔

دوسرے دن وسیم جب گھر آیا تو اس نے اپنی ماں سے فرمائش کرکے کچھ عمدہ کھانے بنوائے ،جنھیں لے کر وہ اس لڑکے کے گھر گیا اور ان کے ساتھ بیٹھ کر کھایا، اب اسے محسوس ہوا کہ جیسے کچھ کھارہا ہے۔پھر جلد ہی وہ آپس میں ایک دوسرے کے گہرے دوست بن گئے۔

پیارے بچوں!وسیم ایک رحم دل اور مہربان قسم کا لڑکا تھااسی لیے تو اس نے ان مفلوک الحال لوگوں کے ساتھ فرمانِ پیغمبر کے مطابق سلوک کیا :’’وہ مومن ہی نہیں جو خود تو پیٹ بھر کر سو ر ہے اوراس کے بغل میں اس کا پڑوسی بھوکا رہے ‘‘۔
لَیْسَ بِالمُؤمِنِ الَّذِيْ یَبِیْتُ شَبْعَاناً وَ جَارُہُ جَائِعُ إلٰی جَنْبِہٖ
(مستدرک حاکم: ۵؍۲۷۰حدیث: ۲۱۲۶)
Muhammad Saqib Raza Qadri
About the Author: Muhammad Saqib Raza Qadri Read More Articles by Muhammad Saqib Raza Qadri: 147 Articles with 440480 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.