بھوکوں کو کھانا کھلانے، بیماروں کے مسیحا اور معصوموں کو اسکول بھجوانے والے شوبز ستارے جو سینے میں دوسروں کا درد بھی رکھتے ہیں

image
 
شوبز سے جڑے لوگوں کے بارے میں یہ تصور کیا جاتا ہے کہ یہ ہم عام انسانوں کی طرح نہیں ہوتے ہیں ان کی ترجیحات ہم سے بہت مختلف ہوتی ہیں ان کی زندگیاں رنگوں سے معمور ہوتی ہیں اس لیے وہ عوام کے دکھوں ان کی غربت اور ان کی بھوک پیاس سے نا آشنا ہوتے ہیں- مگر یہ ایک غلط نظریہ ہے شو بز کی چکاچوند میں زندگی گزارنے والے لوگوں کے دلوں میں بھی ایک ایسا دل دھڑکتا ہے جس میں دوسروں کا احساس اور محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہے اور جو کہ دوسروں کے ساتھ ایسی نیکیاں کرتے ہیں جن کے سبب لاکھوں گھروں کے چولہے ان کے سبب جلتے تھے- ماضی کے اداکار سلطان راہی اور نصرت فتح علی خان کے جنازے میں لاتعداد آنسو بہاتے لوگ اور ان کا خود کو یتیم ظاہر کرنا اس کی ایک مثال ہے- حالیہ دنوں میں بھی بہت سارے ایسے سیلیبریٹی موجود ہیں جو نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لکتے ہیں اور اپنے شعبے کے ساتھ لوگوں کی فلاح کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں-
 
1: ابرار الحق
مشہور گلوکار ابرار الحق کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے- کنے کنے جانا اے بلو دے گھر سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والے ابرار الحق نے بہت کم عمری میں فلاح و بہبود کے کام کا آغاز اپنی گلوکاری کے ساتھ شروع کیا تھا۔ انہوں نے ناروال جیسے چھوٹے شہر میں اپنی والدہ کے نام پر غریبوں کے نام پر چھ سو بستروں کا ہسپتال قائم کر کے انہوں نے ایک مثال قائم کی اس کے بعد سیاست میں بھی قدم رکھ دیا اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنے علاقے کے غریب لوگوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں جو کہ ایک مثال ہے-
image
 
2: شہزاد رائے
شہزاد رائے نے بھی گلوکاری کے ساتھ ساتھ زندگی کے نام سے ایک ٹرسٹ قائم کی جس کے ذریعے پاکستان بھر کے غریب بچوں کی اچھی تعلیم کا بندوبست کیا جاتا ہے- ان کے ان کاموں کے سبب ان کو تمغہ امتیاز ، ستارہ ایثار اور ستارہ امتیاز سے بھی حکومت پاکستان کی جانب سے نوازہ جا چکا ہے اور زندگی ٹرسٹ کی جانب سے چلنے والے اسکولوں میں ملک بھر کے سیکڑوں غریب بچے تعلیم حاصل کرنے کے قابل ہو سکے- اس کے علاوہ شہزاد رائے اپنی ڈاکیومنٹریز کے ذریعے بھی مختلف علاقے کے غریب بچوں کی حالت کو دنیا کے سامنے پیش کرتے رہتے ہیں اور غریب بچوں کی حالت کو بہتر بنانے کے مشن پر اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں-
image
 
3: علی ظفر
علی ظفر کے حوالے سے بہت کم لوگوں کو اس بات کے بارے میں پتہ ہو گا کہ وہ ایک ایسی فاونڈیشن کے بھی بانی ہیں جو کہ غریب لوگوں کو راشن فراہم کرتے ہیں- خصوصاً کرونا وائرس کے سبب لگنے والے اس لاک ڈاؤن کے دوران ان کی فاؤنڈیشن نے ان غریب لوگوں کو راشن فراہم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا جو کہ لاک ڈاؤن کے دنوں میں گھروں میں محصور رہنے پر مجبور تھے اور ان کا کوئی ذریعہ آمدنی نہ تھا- ایسے لوگوں کو علی ظفر کی فاؤنڈیشن نے نہ صرف راشن فراہم کیا بلکہ مالی طور پر بھی ان افراد کی مدد کی-
 
4: فیروز خان
فیروز خان جو کہ اسکرین پر ایک اینگری ینگ مین کے روپ میں نظر آتے ہیں مگر حقیقی زندگی میں وہ ایک بہت مختلف انسان ہیں- ان کے حوالے سے یہ افواہیں بھی گردش کرتی رہتی ہیں کہ وہ شوبز کو چھوڑ کر اپنی زندگی کو دین کے لیے وقف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں- حالیہ لاک ڈاؤن کے دنوں میں وہ بھی غریب لوگوں کی مدد کے جڈبے کے ساتھ سامنے آئے اور اپنی مدد آپ کے جذبے کے تحت نہ صرف انہوں نے غریبوں کے لیے راشن جمع کیا بلکہ ان کی مدد کے لیے ان کے گھروں میں راشن تقسیم کیا اور بڑھ چڑھ کر فلاح کے اس کام میں حصہ لیا-
image
 
5: مایا علی
مایا علی عام طور پر عوامی فلاح و بہبود کے کاموں میں بہت بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہوئی نظر نہیں آتی ہیں مگر حالیہ لاک ڈاؤن کے دنوں میں انہوں نے فرصت کے اس وقت کو بہت مثبت انداز میں خرچ کیا اور بڑے پیمانے پر غریب لوگوں کے لیے نہ صرف راشن جمع کیا بلکہ اس راشن کی تقسیم بھی بڑے پیمانے پر بہت مثبت انداز میں کی- جس کا اندازہ ان کی سوشل میڈيا پوسٹوں سے بخوبی کیا جا سکتا ہے نیکی کے اس کام کی تصاویر سوشل میڈیا پر شئیر کرنے سے ان کا مقصد اپنی تشہیر کرنا قطعی نہیں تھا بلکہ اس کے ذریعے انہوں نے اپنے ساتھی اداکاروں کو بھی نیکی کے اس کام کی ترغیب دی جو کہ ایک مثال ہے-
image
YOU MAY ALSO LIKE: