اس نے مجھے غصے میں طلاق دے دی۔۔۔اداکارائیں جنہوں نے کم عمری میں زندگی کی تلخیاں جھیلیں

image
 
عورت کو ہمارے معاشرے میں اکثر کمزور اور بے سہارا سمجھا جاتا ہے اور اس کو دکھ دینا بہت آسان لگتا ہے ۔۔۔لیکن عورت کو ﷲ نے بہت مضبوط اور بہت ہمت والا بنایا ہے۔۔۔شوبز میں ایسے کئی نام ہیں جنہوں نے زندگی کی تلخیاں دیکھیں اور پھر تنہا ہی چٹان بن گئیں۔۔۔
 
حنا دلپزیر
بہترین اداکارہ حنا دلپزیر نے پچھلے دنوں ایک شو میں بہت کھل کر اپنے دل کی ہر بات شیئر کی۔۔۔انہوں نے بتایا کہ جب میری شادی ہوئی تو میں نے یہ دیکھا کہ بہت ہی خوش شکل انسان ہے۔۔۔اپنی پسند کو ظاہر کیا اور شادی ہوگئی۔۔۔یہ شادی بہت کم عرصہ رہی اور میں نے نبھانے کی ہر ممکن کوشش کی اور کرنی بھی چاہئے۔۔۔لیکن آج جب میں زندگی کے ان دنوں کو یاد کرنا بھی چاہوں تو کوئی ایسا لمحہ نہیں جو مجھے خوشگوار احساس دلائے۔۔۔میرا بچہ صرف چار سال کا تھا اور میرے شوہر نے کسی بہت معمولی بات پر جو اب مجھے یاد بھی نہیں، غصے میں آکر مجھے طلاق دے دی۔۔۔اتنی کم عمری میں ایک چھوٹا بچہ پالنا بالکل بھی آسان نہیں تھا۔۔۔مجھے میرے اپنوں نے بھی تنہا کیا ۔۔۔دوست بھی وہ نہیں تھے جو میرے دل کی بات سنتے۔۔۔ایسا بہت بار ہوا جب مجھے لگا کہ میں گر جاؤں گی لیکن مجھے تھامنے والا تو کیا کوئی میری آواز سننے والا بھی نہیں تھا۔۔۔ایسے بھی لوگ تھے جو مجھے دیکھ کر اپنی خوشیوں کو چھپا لیتے تھے کہ کہیں بد شگونی ہی نا ہو جائے۔۔۔مالی مسائل بھی بہت تھے لیکن ﷲ کے سوا کوئی نہیں تھا۔۔۔پھر میں نے خود کو ہی اپنا دوست بنالیا۔۔۔میرے عمر طلاق کے وقت محض تئیس سال کی تھی اور یہ وہ عمر تھی جب مجھے یہ بھی ہوش نہیں تھا کہ میں زندگی کے کوئی اہم فیصلے لوں۔۔۔لیکن وہ مشکل وقت اب گزر گیا اور میں آ ج بھی مضبوطی سے ﷲ کے سہارے کھڑی ہوں۔۔
image
 
گل رعنا
گل رعنا ان اداکاراؤں میں سے ہیں جنہوں نے انڈسٹری میں ایک عمر کے بعد قدم رکھا۔۔۔جن کا مقصد اپنے بیٹے کی تربیت اور اپنی تنہا زندگی کو عزت نفس اور سچائی کے ساتھ گزارنا تھا۔۔۔انہوں نے محبت کی شادی کی اور یہ ان صاحب کی دوسری شادی تھی۔۔۔لیکن گل رعنا کے ساتھ ان کی نا نبھ سکی اور یہ شادی ختم ہوگئی۔۔۔وہ اپنے بیٹے عاصم اظہر کو لے کر واپس آئیں لیکن زندگی اتنی آسان نہیں تھی۔۔۔ایک بچے کی ضروریات کو پورا کرنا، اس کو زندگی میں کسی کمی کا احساس نا ہونے دینا، اس کو مکمل انسان بنانا یہ گل رعنا کی وہ خدمات ہیں جن سے وہ چٹان کی طرح گزریں۔۔۔عاصم اظہر نے جب گانا شروع کیا تو وہ کانسرٹس کے ٹکسٹس خرید لیتی تھیں تاکہ عاصم کو کانسْرٹ میں گانا گانے دیا جائے۔۔۔کیونکہ یہ شرط ہوتی تھی نئے گلوکار کو پرفارم کرنے کی کہ وہ ٹکسٹس بیچ پائے۔۔۔عاصم کو بہت بعد میں پتہ چلا کہ ان کی والدہ ان کے کنسرٹس کے ٹکٹس ہی خرید لیتی تھیں تاکہ وہ مایوس نا ہوں۔۔۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: