|
|
ہر ماں چاہتی ہے کہ اپنے بیٹے کے لئے صحیح معنوں میں چاند کا ٹکڑا ڈھونڈ کر
لائیں۔۔۔اب جب اس میں کامیاب ہوجاتی ہیں تو فکر ہوجاتی ہے کہ کہیں جوڑا ایسا نا ہو
کہ دلہن اس میں ماند پڑجائے۔۔۔ایسا جوڑا ہو کہ دنیا دیکھتی رہ جائے۔۔۔شوبز میں بھی
ایسی کئی ساسیں ہیں جنہوں نے اپنے بیٹوں کی شادیوں پر خود کو تو حسین بنایا ہی لیکن
بہو کے جوڑے بھی ایسے لائیں کہ دنیا دنگ رہ جائے۔۔۔ |
|
صبا فیصل |
صبا فیصل کے گھر جب بیٹے کی شادی کی بات نکلی تو سلمان تو پہلے ہی لڑکی
پسند کر چکے تھے۔۔۔صبا نے تو بس مہر لگانی تھی کہ انہیں کب اور کیسے شادی
کرنی ہے۔۔۔یوں ان کے گھر میں آنے والی بہو کے جوڑے کی تلاش شروع
ہوگئی۔۔۔صبا فیصل خود بھی بہت اچھے کپڑے پہنتی ہیں اس لئے بہو نے انہیں
مکمل طور پر یہ اختیار دیا کہ جو آپ کو پسند ہو۔۔۔اور یوں شاپنگ کا سلسلہ
شروع ہوا۔۔شادی کا جوڑا تو حسن شہریار یاسین سے ہی بنوایا گیا دلہا اور
دلہن دونوں کا اور دونوں اس میں بہت اچھے لگ رہے تھے۔۔۔صبا فیصل نے ولیمہ
کے لئے خاص طور پر اپنا ڈیزائن کیا ہوا جوڑا بہو کے لئے بنوایا۔۔۔اور اس کے
ساتھ ایک کام سے بھری ہوئی شال بھی پہنائی دلہن کو۔۔۔دلہن کسی شہزادی سے کم
نہیں لگ رہی تھی۔۔۔یوں ساسو ماں نے اپنے ارمان پورے کئے |
|
|
ثمرہ رضا میر |
پہلے بیٹے کی شادی اور وہ بھی سپر ہیرو۔۔۔احد رضا میر ۔۔جن کی دھوم سب
لڑکیوں میں مچی ہے اور ہر کوئی ان سے شادی کا خواہشمند ہے۔۔۔ایسے میں لڑکی
کی تلاش بہت مشکل تھی۔۔۔لیکن ان کے پیارے سے بیٹے کو ملی بڑی بڑی آنکھوں
والی بھولی بھالی سجل علی اور یوں یہ دونوں ایک ہوئے۔۔۔اب شادی والے دن
کیسے سب کو بتائیں کہ ہماری بہو تو ہے لاکھوں میں ایک اور اس کا جوڑا، اس
کا میک اپ، اس کی جیولری سب سے الگ ہے۔۔۔تو اس معاملے میں انہوں نے سجل کو
ساتھ ملالیا اور یوں سجل نے انتہائی خوبصورت لال جوڑا بنوایا جو ان کی
مرحومہ و الدہ کے جوڑے سے ملتا جلتا تھا ۔۔۔اور جیولری وہ پہنی جو والدہ نے
اپنی شادی پر پہنی تھی۔۔۔یوں سجل نے اپنی ساس کے دل میں تو پہلے ہی گھر
کرلیا تھا۔۔۔اپنی ماں جیسا تیار ہوکر ساس کی مامتا بھی مل گئی۔۔۔ |
|
|
اسماء عباس |
اسماء عباس کے بڑے بیٹے کی شادی کو تو کافی وقت ہوگیا لیکن چھوٹے بیٹے کی
جب شادی ہوئی تو اس وقت وہ خود بھی ڈراموں کو حصہ تھیں اور کیسے نا بتاتیں
کہ میری بہو سب سے الگ اور پیاری ہے۔۔۔انہوں نے زندہ دل ساس کی طرح بہت
سارے معاملات بہو کے سپرد کئے اور اس یقین کے ساتھ رہیں کہ کچھ بھی ہو ان
کی بہو سب سے اچھی لگے گی۔۔۔انہیں اہنی بہو نکاح سے لے ہر دن تک بہت اچھی
لگی اور وہ ایسے ساتھ کھڑی تھیں جیسے سگی ماں۔۔۔نکاح کے وقت انہوں نے اپنی
بہو کا ہاتھ تھام رکھا تھا تاکہ اسے لگے کہ وہ ایک ماں سے دوسری ماں کے پاس
آرہی ہے |
|